وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہاہے کہ وزیراعظم نے ورلڈ اکنامک فورم میں شرکت کی، وزیراعظم کی عالمی رہنماؤں سے غیررسمی ملاقاتیں بھی ہوئیں جن میں بل گیٹس، ورلڈ بینک حکام اور سعودی حکام شامل ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق اسحاق ڈار کا کہناتھا کہ وزیراعظم کی سعودی وزرائے تجارت،توانائی،ماحولیات اور سرمایہ کاری سے بھی اہم ملاقاتیں ہوئیں،شہبازشریف وفاقی کابینہ اجلاس میں سعودی حکام سے سرمایہ کاری سے متعلق پیش رفت پر خوش ہیں،میری بھی سعودی، ملائیشین سمیت 3ممالک کے وزراسے اہم میٹنگز ہوئیں، ریاض میں وزیراعظم کی سعودی ولی عہد سے ملاقات میں مل کر کام کرنے پر اتفاق ہوا،
میں نے2اور3مئی کوگیمبیا میں اسلامی ممالک کے کونسل آف فارن منسٹرز میں شرکت کی،غزہ میں مسلمانوں پر بربریت، مسئلہ کشمیر اور اسلاموفوبیا پربات چیت بنیادی ایجنڈے تھے،ہم نے تینوں بنیادی ایجنڈوں پر اپنی بھرپور ذمہ داری نبھائی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت روکنے سمیت فلسطینیوں کے تحفظ کی بات کی،ہمارا مطالبہ تھاجب تک فلسطین کی حیثیت کو تسلیم نہیں کیا جاتا، امن قائم نہیں ہو سکتا،ہم نے واضح کہا جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں، بھارت فوری طور پر کشمیر سے اپنی افواج نکالے اور جموں و کشمیر سے غیرقانونی قبضہ ختم کیا جائے،او آئی سی اجلاس میں کشمیر سے متعلق اپنی ذمہ داری بھرپور انداز میں ہم نے نبھائی،ہم نے اسلاموفوبیاکے خلاف اقدامات کیلئے تجاویز دیں،سیکریٹری جنرل او آئی سی نے اسلاموفوبیا سے متعلق نمائندہ خصوصی مقرر کر دیا،پاکستان نے زور دیا کہ اسلاموفوبیا کی روک تھام، موادروکنا اسلامی ممالک کی ذمہ داری ہے۔