احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی بریت کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
احتساب عدالت کے جج رانا جاوید ناصر نے دس صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں قرار دیا کہ چئیرمین نیب کسی ریفرنس کو کلی یا جزوی طور پر واپس لینے کی درخواست کر سکتا ہے ، تاہم، ریفرنس کی واپسی کیلئے چیئرمین پراسیکیوٹر جنرل سے مشاورت کا پابند ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ فرد جرم عائد ہونے کے بعد ایسی درخواست پر ملزم کو بری کیا جانا ہوتا ہے ، فرد جرم عائد نہ ہو تو محض مقدمہ خارج کرنا کافی ہے۔
فیصلے کے مطابق نیب کی ایل این جی ریفرنس واپس لینے کی درخواست منظور کی جاتی ہے اور ریفرنس میں نامزد ملزمان شاہد خاقان عباسی ، مفتاح اسماعیل اور دیگر کو بری قرار دیا جاتا ہے ۔
عدالت کی جانب سے ریفرنس میں نامزد اشتہاری ملزمان شاہد اسلم ، فلپ نٹمین اور شانہ صادق کو بھی ڈسچارج کر دیا گیا۔