سعودی عرب کی 30 سے زائد کمپنیوں کے سرمایہ کاروں پر مشتمل اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان پہنچ گیا، وفاقی وزرا مصدق ملک اور جام کمال نے معزز مہمانوں کا استقبال کیا۔
سعودی عرب سے آنے والا مہمان وفد تین روزہ پاک سعودی سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت کرے گا جبکہ تجارتی وفد پاکستانی تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات اور پاکستان میں تجارت و سرمایہ کاری کے نئے مواقعوں کا جائزہ بھی لے گا۔
تجارتی وفد میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی 30 کمپنیوں کے نمائندے شامل ہیں۔
ان نمائندوں میں ٹیکنالوجی، توانائی، ہوا بازی، تعمیرات، مائننگ اور ہیومن ریسور سز اور دیگر شعبے شامل ہیں۔
دورے کے دوران پاکستان میں اربوں ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کے حوالے سے پیش رفت کا امکان ہے۔
وفاقی وزیر پٹرولیم وفوکل پرسن سعودی شراکت داری مصدق ملک نے بتایا تھا کہ ملکی معیشت کو مستحکم کرنا اولین ترجیح ہے جس کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہے ہیں، وزیر اعظم محمد شہباز شریف کادورہ سعودی عرب تاریخی اہمیت کا حامل رہا،حکومتی اور نجی سطح پر سعودی عرب سے تعاون بڑھایا جائے گا، سعودی عرب نے زراعت ، معدنیات، آئی ٹی او دیگر شعبوں میں پاکستان کے ساتھ اشتراک کے حوالے سے گہری دلچسپی کا اظہار کیا، سعودی وفد کی پاکستان آمد سے مختلف شعبوں میں10ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔
انہوں نے بتایا تھا کہ پہلے سعودی عرب کے وزراء پاکستان آئے پھر ہمارے وزرا ء سعودی عرب گئے، اب واپس آتے ہی ان کا ایک اور وفد پاکستان آئے گا جس کے فوری بعد ہمارا وفد پھر سعودی عرب جا رہا ہے۔
مصدق ملک نے کہا کہ ہم نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے، سعودی عرب نے زراعت ، معدنیات، آئی ٹی،آئل ریفائنری ، سولر، ڈسٹری بیوشن سمیت پاور کے شعبے اور زرعی شعبے میں سرمایہ کاری پر بھی مذاکرات ہوئے ہیں او دیگر شعبوں میں پاکستان کے ساتھ اشتراک کے حوالے سے گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔