لاہور ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی 36 مقدمات میں ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری کی درخواست پر جواب کےلیے سرکاری وکیل کی مہلت کی استدعا منظور کرلی۔
لاہور ہائیکورٹ میں فواد چوہدری کی 36 مقدمات میں ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان نے فواد چوہدری کی درخواست پر سماعت کی۔
وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ عدالتوں میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہونے کی اجازت دی جائے چیف جسٹس نے استفسارکیا کتنے اضلاع میں مقدمات درج ہیں؟ جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ 4 ڈویژنز میں مقدمات درج ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایک بندے کے خلاف 36 کیس ہیں، وہ کیسے بیک وقت تمام عدالتوں میں پیش ہو سکتا ہے؟ جس پر فواد چوہدری نے کہا کہ ٹوٹل 47 کیس ہیں میرے خلاف، جس ہر چیف جسٹس نے فواد چوہدری کو کہا کہ آپ آرام سے بیٹھ جائیں، آپ مجھے بھی تنگ کر رہے ہیں۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف اس سے بھی زیادہ کیسز ہیں۔ ہمیں کیس لا پیش کرنے کے لیے کچھ مہلت دی جائے عدالت نے استدعا منظور کرلیا۔ عدالت نے فواد چوہدری کے وکیل کو تیاری کی مہلت دیتے ہوئے سماعت نو اپریل تک ملتوی کردی۔