ہنگو میں تھانہ دوآبہ میں مسجد کے اندر 2دھماکے ہوئے ہیں ۔جس میں 5 نمازی شہید ،12زخمی ہوگئے۔
ایس ایچ او ہنگو کا کہنا ہے کہ دھماکہ نماز جمعہ کے دوران ہوا،مسجد کے اندر 30 سے40 کے قریب نمازی موجود تھے۔دھماکے سے مسجد کی چھت منہدم ہوگئی۔ملبے سے لوگوں کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
آئی جی کےپی اخترحیات کی سماء سے خصوصی گفتگو
آئی جی کے پی اخترحیات نے سماء سے کو بتایا کہ دھماکوں میں 4 افراد شہید،12 زخمی ہوئے،دہششتگردوں نے تھانے کے گیٹ سے گھسنےکی کوشش کی،ایک دہشتگرد کو موقع پر ہی ہلاک کردیا گیا۔پہلا دہشتگرد دھماکے سے پھٹ گیاتھا،یہ خودکش حملہ تھا۔ بروقت نمازی باہر نکلنے کے باعث ہلاکتوں کی تعداد کم رہی، زخمیوں کی دیکھ بھال کی جارہی ہے،2خودکش بمبارتھے،ایک بمبارگولی لگنے پر دھماکےسےپھٹ گیا۔
ڈپٹی کمشنرفضل اکبر کا کہنا ہےکہ دوآبہ تھانے کی مسجد میں نماز کے دوران2 دھماکے ہوئے ،پہلا دھماکا مسجد کے گیٹ پر ہوا، جس کی وجہ سے لوگ باہر نکل گئے،
اس وجہ سے شہدا کی تعداد کم ہے،ملبے سے مزید لوگوں کی تلاش کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ڈسٹرکٹ کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔
گورنر خیبر پختونخوا نے ہنگو کے علاقے دوآبہ میں مسجد میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی رنج و غم ہے۔
غلام علی کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد کے خاندانوں سے دلی ہمدردی ہے، زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا گو ہیں، متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
گورنر خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے والوں کا کسی بھی مذہب و انسانیت سے تعلق نہیں، پولیس کی بروقت کارروائی سے بہت بڑی تباہی سے بچ گئے۔
کور کمانڈر پشاور حسن اظہر حیات نے دھماکے سے شہید دوآبہ مسجد کا دورہ کیا، پولیس جوانوں سے ملاقات میں خراج تحسین پیش کرت ہوئے کہا کہ ایک خودکش کو روک کر زیادہ نقصان سے بچ گئے۔
کور کمانڈر نے کہا کہ مسجدوں میں حملہ کرنیوالے خوارج سے بھی آگے ہیں، مسلمان مسجد میں معمولی لڑائی کا بھی نہیں سوچ سکتا، دھماکے کرنے والوں کا اسلام سے کوئی واسطہ نہیں۔
مستونگ دھماکے میں شہدا کی تعداد 45 سے تجاوز کرگئی
اس سے قبل بلوچستان کے ضلع مستونگ میں مدینہ مسجد کے قریب دھماکا ہوا۔جس میں 45 افراد شہید اور 70 سے زخمی ہوگئے ہیں۔ریسکیو ٹیمیوں نے جائے وقوعہ پرپہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کردیں۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد میں ڈی ایس پی نواز گشکوری بھی شامل ہیں۔ڈی ایس پی جلوس انتظامات دیکھ رہے تھے۔
دھماکے میں چالیس سے زائد افراد زخمی ، زخمیوں استپال منتقل کیا جا رہا ہے۔اسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔پولیس کا کہنا ہے کہ جلوس برآمد ہونے سے پہلے دھماکا ہوا۔