چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ مذاکرات کیلئے کمیٹی بنی ہے، مذاکرات سے متعلق بتاچکے سب کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں تاہم اس وقت کسی کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہورہی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ کسی سے بیک ڈور مذاکرات نہیں ہورہے نہ کسی کے ساتھ مذاکرات شیڈول نہیں کیے، جس دن بات چیت ہوگی میڈیا کو بتائیں گے، بانی پی ٹی آئی عمران خان یا میں خود مذاکرات کا بتاؤں گا۔ شہریارآفریدی کے بیان پر کہا کسی کے پاس اختیار نہیں وہ مذاکرات کا کہے۔
بیرسٹرگوہر نے کہا کہ سیاسی جماعتوں سے مذاکرات ہونے چاہئیں، ن لیگ، پی پی اور ایم کیوایم کے پاس ہمارا مینڈیٹ ہے، ابھی تک ان مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں، ہم اسمبلی میں بیٹھےہی عوام کے حقوق کی آواز اٹھانے کیلئے ہیں۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ مذاکرات کا مطلب پاور شیئرنگ نہیں، بانی پی ٹی آئی عوامی سیاست پر یقین رکھتے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے کہا میرے ساتھ جو ظلم ہوامعاف کرنے کو تیارہوں مگر ورکرز اور عوام کے ساتھ جو ہوا اس پر سمجھوتہ نہیں کروں گا۔
بیرسٹرگوہر نے کہا کہ پہلے سے کہہ رہے ہیں یہ عہدےرشتہ داروں میں بانٹ رہے ہیں، ڈپٹی وزیراعظم کاعہدہ آصف زرداری نےبنایا، اس پر قانون میں کچھ نہیں، آئین کے اندرڈپٹی وزیراعظم کا کوئی عہدہ نہیں۔ صرف فرنٹ مین کواس پوزیشن پر رکھنے کیلئےعہدہ دیاگیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارےخلاف جتنی بھی کارروائیاں ہوئیں وہ سب عدالتوں سےختم ہوں گی، حقوق کیلئےنکلےاوران کیخلاف بولےتومقدمات درج کرلیے جاتے ہیں، ہرجرم کرنے والے کو سزاملنی چاہیے۔ اداروں کو بدلنا ہوگا، عدالت کے بنیادی حقوق کا تحفظ ہوگا۔
یرسٹرگوہر نے کہا کہ کپتان کے پاس اختیار ہے وہ کھلاڑی کو کہاں کھلانا چاہتا ہے، بانی پی ٹی آئی کے کہنے پر شیرافضل کا نام پی اے سی کیلئےاعلان کیا، کل تک پی اے سی چیئرمین کیلئے نام فائنل ہوجائے گا، سینیٹ الیکشن کا تنازع ختم ہونا چاہیے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن سے پہلے اور بعد میں بھی پالیسی بیان دیا، پارٹی سے جانے والوں کی واپسی کا فیصلہ بانی پی ٹی آئی کریں گے، کسی اور کے پاس واپسی کا کوئی اختیار نہیں، سارے فیصلے بانی پی ٹی آئی اکیلے کریں گے۔