نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ برکس ممبران نے تنظیم کو وسعت دینے یا نہ دینے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا تاہم پاکستان نے تنظیم کا حصہ بننے کے لئے کوششوں کا آغاز کر دیا ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کو بریفنگ دیتے ہوئے نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے بتایا کہ چائنہ اور روس دیگر ممالک کو برکس کی ممبرشپ دینا چاہتے ہیں لیکن ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا، برکس کے دیگر ممبران کے پاس ویٹو پاور ہے اگر ان میں سے کوئی ایک ملک بھی اعتراض کرے تو رکنیت نہیں مل سکتی۔
جلیل عباس جیلانی نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے تنظیم کی توسیع کی مخالفت کی جا رہی ہے لیکن اگر اکثریت ہماری حمایت کرے تو بھارتی مخالفت ناکام ہو جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لئے امریکا نہایت اہمیت کا حامل ہے لیکن ہم امریکا اور چین کے ساتھ یکساں تعلقات کی خواہش رکھتے ہیں۔
دہشت گردی کے حوالے سے نگران وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم جس خطے میں رہتے ہیں وہاں متعدد مسائل کا سامنا ہے، دہشت گردی پر قابو پانے کے لئے افغانستان میں قائم عبوری حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں، کابل میں موجود ہمارے سفیر نے افغان حکام کے سامنے یہ معاملہ اٹھایا ہے اور جلد افغان انتظامیہ اس حوالے سے بیان جاری کرے گی۔