مصر نے حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں جاری جنگ رکوانے کے لئے پھر سے کوششیں شروع کردیں۔
عرب خبر رساں ادارے الجزیرہ نے ایسوسی ایٹڈ پریس ( اے پی ) کے حوالے سے بتایا کہ مصر نے حماس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کی ثالثی کی امید کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی وفد اسرائیل بھیجا ہے۔
ایک مصری اہلکار نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ اعلیٰ انٹیلی جنس اہلکار عباس کامل وفد کی قیادت کر رہے ہیں اور وہ اسرائیل کے ساتھ غزہ میں طویل جنگ بندی کے لیے "نئے نقطہ نظر" پر بات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
عہدیدار نے کہا کہ جمعے کی بات چیت میں سب سے پہلے حماس کے زیر قبضہ فلسطینی قیدیوں کے محدود تبادلے اور شمالی غزہ میں بے گھر فلسطینیوں کی ایک قابل ذکر تعداد کی کم سے کم پابندیوں کے ساتھ ان کے گھروں کو واپسی پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
مصر نے خبردار کیا کہ رفاہ پر اسرائیل کا زمینی حملہ خطے کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا۔