وزیرخزانہ محمد اورنگ زیب نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبوں پر حالیہ برسوں میں رفتار سست روی کا شکار رہی، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں ریونیو پیدا کرنے کیلئے کام کیا جارہا ہے۔
واشنگٹن میں غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو میں وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے کہا کہ آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام سے پہلے ملکی معیشت بہتر ہورہی ہے، پاکستانی روپیہ مستحکم اور مہنگائی میں کمی آرہی ہے۔
محمد اورنگ زیب نے کہا کہ پاکستان کا آئی ٹی سیکٹر 3.4 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے، اگلے سال آئی ٹی سیکٹر ساڑھے 4 سے 5 ارب ڈار تک جا سکتا ہے۔ زرعی شعبہ بھی سیلاب کے اثرات سے نکل کر ترقی کر رہا ہے، توانائی لاگت اور بلند شرح سود کی وجہ سے صنعتی شعبہ دباؤ میں ہے۔
وزیر خزانہ کے مطابق ایس آئی ایف سی کے ذریعے بیرونی سرمایہ کاری کا امکان ہے، مہنگائی 38 فیصد سے 21 فیصد کی سطح پر آچکی، 2025 کے آخر تک مہنگائی 10 فیصد سے کم سطح پر رہے گی۔