وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف ) کے ساتھ نئے قرض پروگرام کے خاکے پر آئندہ ماہ اتفاق ہونے کیلئے پرامید ہیں۔
واشنگٹن میں غیرملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف سے طویل اور بڑا پروگرام لینا چاہتا ہے، توقع ہے نئے پروگرام کی آؤٹ لائن پر مئی میں اتفاق ہوجائے گا جس کے بعد اضافی فنانسنگ کی درخواست بھی پلان کا حصہ ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ مالی سال پاکستان کی انٹرنیشنل ریٹنگ میں بہتری کا بھی امکان ہے اور پاکستان نے قرض کی بین الاقوامی مارکیٹ میں واپسی کیلئےبھی کوششیں شروع کردی ہیں، اس ضمن میں بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں کے ساتھ بات چیت کا آغاز کر دیا ہے۔
محمد اورنگزیب نے بتایا کہ پاکستان کو ہر سال پچیس ارب ڈالر کا قرضے واپس کرنے ہیں، زیادہ تر قرضہ رول اوور کیا جا رہا ہے، اس میں چین کا قرضہ بھی شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس لئے رواں یا آئندہ سال تک قرض کی واپسی میں کسی مشکل کا امکان نہیں۔
ایگزیکٹو بورڈ کا شیڈول
دوسری جانب آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا 29 اپریل تک کا شیڈول بھی جاری کر دیا گیا ہے تاہم، اجلاس کے ایجنڈے میں فی الحال پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ 20 مارچ 2024 کو طےپایا تھا، آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے پاکستان کو 1.1 ارب ڈالر کی آخری قسط ملے گی جبکہ آخری قسط کی حتمی منظوری کے ساتھ ہی 3 ارب ڈالر کا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ ختم ہو جائے گا۔
یاد رہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے معاملے پر ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس اپریل کے آخر میں بلانے کا عندیہ دیا تھا۔