بجلی مہنگی ہونے اور سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی کے باعث ملک میں سولر کے استعمال میں 50 فیصد اضافہ ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں صارفین تیزی سے سولر بجلی کے نظام کی طرف راغب نظر آرہے ہیں۔ صارفین کی تعداد 55ہزارسے بڑھ کر ایک لاکھ 15 ہزار سے تجاوز کرگئی، ملک میں نیٹ میٹرنگ کا حجم 1735 میگاواٹ تک پہنچ گیا۔
خیال رہے کہ نیٹ میٹرنگ ایک بلنگ مکینزم ہے جس کے ذریعے بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں صارفین کوسولر یا ونڈ پاور کے ذریعے پیدا کردہ بجلی جو وہ گرڈ میں ڈالتے ہیں کیلئے کریڈٹ دیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے تحت پاکستان میں بجلی کی تمام لاگت صارفین کو منتقل کرنے سے فی یونٹ ستر روپے سے زیادہ ہوگیا ہے۔مہنگی بجلی اور سولر پینلز کی گرتی قیمتوں کے باعث زرعی ،کمرشل،صنعتی اور گھریلو صارفین سولر سسٹم کی تنصیب کو بڑی سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔
بڑے سولر نظام میں 60 فیصد لاگت سولر پینلز کی شمار ہوتی ہے تاہم تین واٹ سے چھوٹے نظام میں پینلز کی لاگت بتیس فیصد ہے۔مارکیٹ ذرائع کے مطابق چین نے دنیا بھر میں سو لر پینل کی سپلائی بڑھا کر ریٹ ناقابل یقین حد تک گرا دیئے ہیں۔ ماہرین کے مطابق 4 پنکھے،ایک ٹی وی،ایک ریفریجیریٹر اور آٹھ ایل ای ڈی لائیٹس کے لئے ڈیڑھ کلو واٹ یا پندرہ سو واٹ کے سولر سسٹم کی تنصیب پر 1 لاکھ 55 ہزار روپے لاگت آئے گی جو کہ گزشتہ برس 2 لاکھ روپے تھی۔