نگراں حکومت نے ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی کیلئے پلان تیار کرنے کا فیصلہ کر لیا، جس کے تحت وفاق اورصوبےمنصوبوں کی ترجیحات طےکرکےبجٹ میں کٹوتی کی تجاویز پیش کریں گے۔
نگران وزیرخزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں صوبائی وزرائےخزانہ، دیگرمتعلقہ وزراءاورافسران کی ویڈیو لنک کےذریعےشرکت ، اجلاس میںترقیاتی بجٹ کےاستعمال پر نظرثانی،اشیائے ضروریہ کی قیمتیں کنٹرول کرنےکا جائزہ کیااور تعلیم اورصحت کےشعبےمیں سہولیات بہتربنانے، سماجی تحفظ کےذریعےعوام کوریلیف دینےپرغورکیا گیا۔
اجلاس میں نگران وزیرخزانہ شمشاد اختر نے صوبائی حکومتوں پر مہنگائی پر قابو پانے کیلئےکردارادا کرنےپرزور دیتے ہوئے کہا کہ معاشی خوشحالی اور پائیدار ترقی کیلئےوفاق اورصوبوں میں بہترروابط ضروری ہیں، ہول سیل اورریٹیل قیمتوں میں فرق کم کرکے قیمتوں میں استحکام لایا جائے،صوبےفوڈ سکیورٹی یقینی بنانےاورسوشل سروسز بہتر بنائیں۔
انہوں نے کہاکہ وفاق اورصوبوں کےدرمیان سرکاری اخراجات کومعقول بنانے کی گنجائش موجود ہے،صوبےسماجی تحفظ سمیت ترقیاتی منصوبوں پر موثر عمل درآمد یقینی بنائیں،تصحیح شدہ اقدامات سے مالی وسائل کی بچت کے ساتھ صحت و تعلیم کے شعبوں میں بہتری آئے گی۔
شمشاد اختر نےصوبوں کو وفاقی فنڈنگ سے چلنے والے منصوبوں کی ترجیحی فہرست تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صوبے پرائمری بجٹ خسارہ پورا کرنے کیلئے ریونیو اہداف حاصل کریں۔
اجلاس میں صوبوں نے مہنگائی پر قابو پانے کیلئے بھرپورکوششوں کی یقین دہانی کرا دی، اور یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ بجٹ اہداف پورے کرنےکیلئےمالی ڈسپلن پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
دوسری جانب باخبر ذرائع نے بتایاکہ اجلاس میں ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی کیلئے پلان تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،وفاق اورصوبےمنصوبوں کی ترجیحات طےکرکےبجٹ میں کٹوتی کی تجاویز پیش کریں گے، آئی ایم ایف کے دباؤ پرترقیاتی بجٹ میں 150 سے 200 ارب روپے تک کمی کا رجحان ہے۔