والٹن ٹوبیکو سگریٹ کمپنی کے ملازمین نے حکومت کشمیر سے عید الفطر سے قبل کمپنی کو کھولنے کا مطالبہ کردیا۔
ملازمین کا موقف ہے کہ کمپنی کو غیر قانونی طور پر سیل کیا گیا ہے جس سے 400 سے زائد ملازمین بے روزگار ہوگئے ہیں لہذا کمپنی کو فی الفور کھولا جائے۔
کشمیر پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کمپنی کے ترجمان عارف ضیا ، محمد علی اور عمر احمد نے کہا ہے کہ ہم سب سے زیادہ ریاست کشمیر کو ٹیکس دے رہے ہیں جو ماہانہ 24 کروڑ اور سالانہ اربوں میں ہے اور ہماری فیکٹریوں پر غیر قانونی طور پر چھاپے مارے گئے اور سیل کئے گئے اور انتظامیہ کی طرف سے سنگین نتائج کی دھمکیاں مل رہی ہیں جبکہ ہم گزشتہ اکتیس سال سے یہاں کاروبار کر رہے ہیں اور باقاعدہ ٹیکس گزار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے بازاروں سے غیرقانونی طور فروخت ہونے والے سگریٹ تو پکڑے۔
ان کا کہنا تھا کہ سالانہ اربوں روپے ٹیکس دینے والی کمپنی کو کوئی شوکاز جاری نہیں ہوا نہ ہی محکمہ اِنکم ٹیکس آڈٹ بھی کر سکتا ہے مگر وہ بھی نہیں کیا گیا خام مال سے سیگریٹ بنیں گے تو ہی ٹیکس دیں گے۔