نائیک قیصر محمود شہید نے پندرہ دسمبر دوہزار انیس کولائن آف کنٹرول پردشمن کےخلاف لڑتے ہوئےدفاع وطن میں جام شہادت نوش کیا،پوری قوم اپنے اس دلیر اور نڈرسپاہی کو سلام عقیدت پیش کرتی ہے۔
نائیک قیصرمحمودعلی انتہائی نڈرسپاہی تھےجنہوں نےوطنِ عزیزکی خاطر شہادت کوگلےلگایا۔نائیک قیصر محمودشہید نے سوگواران میں والدہ،بیوہ اوربچے چھوڑے، نائیک قیصر محمود کا تعلق گوجرخان سے ہے،اُن کے لواحقین اُن کے بچھڑنے پرغمزدہ تو انہیں رتبہ شہادت ملنے پرفخربھی کرتے ہیں۔
والدہ، نائیک قیصرمحمود شہیدکا کہنا تھا کہ"میرا بیٹا بہت شریف اور اچھے اخلاق کامالک تھا"میرا بیٹا بچپن سےہی بہت فرمانبردارتھا،جب بھی باہر جاتا تھا میرے پیروں کو ہاتھ لگا کرجاتا تھا۔
شہید کی والدہ کا کہنا تھا کہ"میری قیصر سے شہادت سےدو گھنٹے پہلے بات ہوئی تھی اور اس نے بتایا کہ وہ اگلے ہفتے گھر آئے گا"،"مجھے بیٹے کی یاد آتی ہے تو میں صبرکرلیتی ہوں کہ وہ ملک کی حفاظت کی خاطرشہید ہوا"،"مجھےفخر محسوس ہوتا ہے کہ میرے بیٹے کو اللہ کی طرف سے اونچا رتبہ ملا اور اس نے شہادت کا مقام حاصل کیا"،"میری دعا ہےکہ اللہ میرے بیٹے کو جنت میں اعلی مقام عطا کرے۔
"میرے شوہربہت اچھے اورنیک انسان تھے""میرے شوہر اپنی بیٹیوں سے بہت پیار کرتےتھےاورکہتے تھےکہ اپنے بچوں کو حافظ قرآن بناؤں گا،"جب مجھے شوہر کی شہادت کا پتہ چلا تو میرےپیروں تلےزمین نکل گئی"،مجھےفخر ہے کہ میرے شوہر کوشہادت کا مقام ملا اورمیں ایک شہیدکی بیوہ ہوں""میرے شوہرکی شہادت سے پورے خاندان میں عزت بڑھ گئی ہے۔
اس موقع پرشہید کی کزن کاکہنا تھا کہ"میرے بچےکہتے ہیں کہ ہمارے بابا زندہ ہیں""قیصربھائی بہت اچھےانسان تھےاوربچپن میں ہی ان کےوالد وفات پا گئے تھے"بچپن سے لےکرشہادت تک ان کی زندگی سب کے لیے ایک مثال ہے۔
"بھائی کا اخلاق بہت اچھا تھا جس کے باعث اللہ نے ان کو شہادت کی موت دی"،"آج بھی سب گاؤں والےان کو بہت اچھے الفاظ میں یاد کرتے ہیں،"بچپن سے ہی ان کو شہید ہونےکا بہت شوق تھا اور اللہ نے ان کی یہ خواہش پوری کر دی"،"مرنا تو سب کوہےلیکن شہادت کا مقام بہت بڑا ہے"۔
شہید کی بیٹی نے کہا"مجھے اپنے ابو کی بہت یاد آتی ہے، وہ میرے لیے کھلونے لے کر آتے تھے"،"میرے ابو نے مجھ سے کہا تھا کہ میں بڑی ہو کر عالمہ بنوں، میں ان کے اس خواب کو پورا کروں گی"۔
نائیک قیصر محمود شہید کی بہادری کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی جانب سے تمغہ بسالت سے نوازا گیا،قیصرمحمود کی شہادت ہماری آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہے۔