لاہور ہائیکورٹ کے ججز کو ملنے والے دھمکی آمیز خطوط کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔
عدالت عالیہ کے ججز کو ملنے والے دھمکی آمیز خطوط میں موجود پاؤڈر کی فرانزک رپورٹ تیار کرلی گئی ہے جس کے مطابق لفافوں میں خطرناک آرسینک کی معمولی مقدار پائی گئی۔
رپورٹ کے مطابق اگر یہ مقدار پھیپھڑوں تک پہنچ جائے تو خون بہنا شروع ہوجاتا ہے اور زیادتی کی صورت میں موت بھی واقع ہوسکتی ہے ۔
آرسینک سونگھنے سے پھیپھڑے ناک کی سوزش اور خون کا بہاؤ ہوسکتا ہے۔
آرسینک کی شناخت گیس کروماٹوگرافی اور ماس سپیکٹرومیٹری ٹیکنک سے ممکن ہوئی۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان کو بھی مشکوک خط موصول ہوا تھا۔
ملک شہزاد احمد خان کو موصول ہونے والے مشکوک خط میں پاوڈر اور تحریر موجود ہے اور ہائیکورٹ کے عملے کی جانب سے سیکیورٹی اداروں کو اطلاع کر دی گئی تھی۔
اس سے قبل ہائیکورٹ کے چار ججز کو مشکوک خط موصول ہو چکے ہیں جن میں جسٹس شجاعت علی خان،جسٹس شاہد بلال حسن،جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس عابد عزیز شامل ہیں۔