انتخابات میں کامیابی کےلیےمودی سرکارکی جانب سے سوشل میڈیا کا غیرقانونی استعمال کیا جارہ رہا ہے۔
الجزیرہ رپورٹ کےمطابق پارٹی کوبہترین ثابت کرنے کےلیےمودی سرکار نے سوشل میڈیا پرمہم شروع کردی،مختلف وڈیوزاورمیسیجز کے زریعےبھارتی عوام کو گمراہ کرنےکی کوشش کی جا رہی ہے
الجزیرہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ جس دن بھارت میں انتخابات کا اعلان ہوا اسی دن بی جے پی نے سوشل میڈیا پر مہم شروع کر دی۔
بھارتی جرنلسٹ کاکہنا ہےکہ بی جےپی میں ایک مرکزی سیل ہے جو روز یہ فیصلہ کرتا ہےکہ آج کن پیغامات کووائرل کرنا ہے،بی جے پی کےلیےحکومت کے ڈیٹا بیس تک رسائی آسان تھی جسکے ذریعےواٹس ایپ پرمیسج کیے گئے،مودی سرکار اپنے سیای مقاصد کے لیے پولیٹیکل مارکٹنگ کا استعمال کر رہی ہے۔
اپوزیشن کوبھی انتہائی مسائل کا سامنا ہےجسکی وجہ سےاکثر اپوزیشن جماعتوں کےرہنما جیل میں ہیں، 2017 میں قائم کیےگئے الیکٹورل بانڈ فنڈز سے 60 فیصد رقم بی جے پی کو گئی جو تقریبا 60 ارب بنتی ہے
یہ سب میڈیا کی حکمت عملی کا ایک حصہ ہےجس سے ملک بھرمیں یہ تاثر پیدا ہوتا ہےکہ مودی ہندوستان کو آگے لے جانا چاہتے ہیں،ٹیکنالوجی کو ہتھیار بنا کر بی جے پی اپنے سیاسی مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہے
بی جے پی بدعنوانی کے الزامات لگا کر اپوزیشن جماعتوں پر دباؤ ڈال رہی ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ متعدد سیاستدان جیل میں ہیں