قومی کرکٹر عمران نذیر نے سماء کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایک بڑی لمبی جنگ لڑکہ واپس آیا ہوں،اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ صحت یاب ہوا ہوں، گراونڈمیں واپسی کا کریڈٹ بیوی کو جاتا ہے،بیوی نے میری کافی حوصلہ افزائی کی اور بیوی کے بعد سلمان بٹ اور عبدالرزاق نے مجھے سپورٹ کیا ہے ، ان دونوں نے مجھے اپنے ٹورنامنٹ پر بھی بلایا ، میں ابھی بھی گیند کی سپیڈ کو بھانپ سکتا ہوں،ہمیشہ اللہ سے دعا کی کہ جاتے وقت ایک اچھی کرکٹ کھیلوں ۔
عمران نذیر کا کہناتھا کہ میں ںے عماد اورعامر کو دیکھ کر واپسی نہیں کی بلکہ میں عماد اور عامر کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں کیونکہ اگر وہ واپس آئے ہیں تو پاکستان کیلئے کچھ اچھا کر کے جائیں ۔ان کا کہنا تھا کہ فٹنس کے اعتبار سے جیسی کرکٹ کھیلنے کو ملے گی کھیلوں گا،انٹرنیشنل یا دومیسٹک فٹنس کے حساب سے کرکٹ کھیلوں گا، تین چار دن سے دوڑ رہا ہوں اپنے مسلز کو نارمل کرنے کی کوشش ہے۔
قومی کرکٹر کا کہناتھا کہ جب میں کرکٹ کے قابل نہیں تھا اس وقت کاروبار کیا کیونکہ اپنے اور اپنے بچوں کیلئے کچھ تو کرنا ہی تھا لیکن میرا ہدف کرکٹ ہی ہے اور میں اپنی پوری لگن سے اپنا لوہا منواوں گا۔انہوں نے حیران کن انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ مجھے زہر دیا گیا تھا جس سے میرے جوڑوں میں ڈرد تھا ، میرے ساتھ جس نے بھی جو بھی کیا ، اللہ اس کا بھلا کرے۔
ان کا کہناتھا کہ میں تمام نئے بیٹرز کو مشور ہ دیتاہوں کہ وہ کٹنگ شاٹس کھیلیں ، فخر زمان ایک عظیم بیٹسمین ہے اور وہ دنیا کا بہترین ٹی ٹوینٹی بیٹر ہے ، صائم چاروں طرف شاٹس کھیلتا ہے وہ بھی بہترین بلے باز ہے، صائم ایوب، بابراعظم سے بہت کچھ سیکھتا ہوگا، پی ایس ایل میں پرفارمنس صائم کے ساتھی بیٹر بابر اعظم کی ٹپس کی وجہ سے ہوئی، صائم میری والی شارٹ کھیلتا ہے اچھا لگتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس کو بھی کپتانی دی جائے اسکو سپورٹ کرنا چاہئے ، ایک سیریز میں کسی کی کپتانی تبدیل کرنا جلدبازی ہو گی، روز روز کپتان بدلنا اچھا نہیں، بابر دنیا کا نمبر ون پلئر ہے۔