ملکی معیشت کی بحالی کے لیے اینٹی اسمگلنگ کریک ڈاؤن جاری ہے۔
آٹا،چینی،کھاد اورتیل جیسی اہم اشیاء کی اسمگلنگ کےباعث عوام کو بدترین حالات کاسامنا کرنا پڑتا ہے،عوام کی سلامتی اورمستحکم معیشت کی خاطر اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا گیا۔
کریک ڈاؤن کے دوران 17 تا 24 مارچ کےدوران ملک بھر سے 18.14میٹرک ٹن کھاد، 26.08 میٹرک ٹن چینی، 288 سگریٹ کےسٹاکس،962 کپڑے کےتھان اور 0.696 ملی لیٹر ایرانی تیل برآمد کیا۔
متعلقہ اداروں نےکراچی سے 100،پشاور سے65 اورکوئٹہ سے 123 سگریٹ کےسٹاکس برآمدکیے،پشاور سے 0.45 میٹرک ٹن جبکہ کوئٹہ سے25.63 میٹرک ٹن چینی برآمد کیےگئے،ملتان سے 0.008، کراچی سے 0.604، پشاور سے 0.015 اور کوئٹہ سے 0.069 ملی لیٹر ایرانی تیل ضبط کیا گیا۔
یکم ستمبر 2023 سےاب تک ملک بھر سے 3036 میٹرک ٹن کھاد،247 میٹرک ٹن آٹا، 33956 میٹرک ٹن چینی، 226432 سگریٹ کے سٹاکس، 244578 کپڑے کے تھان اور 4.094 ملی لیٹر ایرانی تیل برآمد ہوچکا ہے
متعلقہ ادارےملک کومشکل وقت سےنکالنےکےلیےاسمگلنگ کےخلاف اپنی کاروائیاں جاری رکھنے کےلیےپرعزم ہیں۔