امریکی عدالت نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو فراڈ میں ملوث قراردیا
ٹرمپ اور ان کی کمپنیوں نے اثاثوں کی مالیت بڑھا چڑھا کر پیش کیا۔عدالت نے ٹرمپ کے بعض بزنس سرٹیفکیٹ کینسل کرنے کا حکم دیا۔
اس کے علاوہ ٹرمپ کے دو بڑے بیٹے بھی دھوکہ دہی میں ملوث قرار دیا۔فیصلے کے بعد نیویارک میں ٹرمپ کے لیے بزنس کرنا مشکل ہوسکتا ہے
امریکی جج نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ یہ ثابت نہیں کرسکے کہ انکی ایک پراپرٹی کا خواہش مند خریدار سعودی عرب میں موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن پراپرٹیز کی مالیت بڑھا چڑھا کر پیش کی گئی ان میں مار اے لاگو، پارک ایونیو پر واقع عمارت، ٹرمپ ٹاور میں پینٹ ہاوس اور ویسٹ چیسٹر کاونٹی میں ایک اسٹیٹ شامل ہے۔
نیویارک کی اٹارنی جنرل Letitia James نے الزام لگایا تھا کہ ڈونلڈٹرمپ نے اپنے اثاثوں کو دو اعشاریہ دو ارب ڈالر بڑھا کر پیش کیا تھا تاکہ وہ بہتر بزنس ڈیل کرسکیں۔
ٹرمپ کے وکلاء کا دعوی تھا کہ سابق صدرنے اثاثوں کی قیمت درست بتائی تھی اور یہ وہ مالیت ہے جو ٹرمپ نے بطور وژنری رئیل اسٹیٹ ڈیولپر سمجھی تھی۔
سابق صدر ٹرمپ اور انکے بزنس ساتھیوں کیخلاف کیس پیر سے عدالت میں شروع ہونے کا امکان ہے۔