پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اشتیاق ابراہیم کا کہنا ہے کہ اپوزیشن حکومت کو ایک دوسرے پر تنقید برداشت کرنی چاہیے، دونوں سیاسی فریقین کو ایک دوسرے کو برداشت کرنا چاہئے تھا۔
تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار کے خلاف ایف آئی اے نوٹس کیخلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی، پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد نے سماعت کی۔
شاندانہ گلزار، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل، ایف آئی اے کے حکام عدالت میں پیش ہوئے، جسٹس اشتیاق ابراہیم نے استفسار کیا کہ اس کیس میں جلدی کیا ہے،یہ ممبر قومی اسمبلی ہے، کہی جا تو نہیں رہی؟ یہ جو الزامات ہے اس میں کیاہے؟ ہم روزانہ ایک دوسرے پر کتنے الزامات لگاتے ہیں۔
جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ آپ نے نوٹس میں لکھا ہے کہ ریاست کے خلاف باتیں کی ہے، اس میں تو ایسا نہیں ہے، کیا کوئی کسی سیاسدان پر تنقید نہیں کر سکتا؟ اگر تنقید اور یوٹیوب پر معاملہ ہو، تو عدالتوں میں صرف یہی مقدمات رہ جائیں گے۔
جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ اپوزیشن حکومت دونوں کو ایک دوسرے پر تنقید برداشت کرنی چاہئے، آپ بھی برداشت کرے ان کو بھی برداشت کرنا چاہئے تھا، جسٹس وقار احمد نے ایف آئی اے حکام سے استتفسار کیا کہ اگر یہاں کے وزیراعلیٰ پر وہاں کوئی تنقید کرے تو پھر ان کے خلاف کاروائی کریں گے؟ بعد ازاں عدالت نے شاندانہ گلزا کے خلاف ایف آئی اے کی کاروائی معطلی کے حکم امتناع میں توسیع کر دی۔