پولیس نے غزہ بچاؤ یکجہتی دھرنے سے واپسی پر جماعت اسلامی کے رہنما اور سابق سینیٹر مشتاق احمد کو گرفتار کرنے کی کوشش کی ہے۔
رہنما جماعت اسلامی مشتاق احمد نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں تصدیق کی کہ انہیں وفاقی پولیس کی جانب سے گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
اپنے بیان میں مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ میری گاڑی میں بچے اور میری فیملی سوارتھے ، پولیس نے تعاقب کیا، میرے ڈرائیور اور بیٹے سے موبال فون چھیننے کی بھی کوشش کی گئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے شناختی کارڈ دکھانے کا کہا اور جب میں نے شناختی کارڈ دکھایا تو پولیس والوں نے دھمکیاں دیں۔
جماعت اسلامی کے رہنما مشتاق احمد اور پولیس اہلکاروں میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔