ملکی معاشی استحکام کیلئے عالمی ماہرین اور اسٹیک ہولڈرز کو مشاورتی عمل کا حصہ بنانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
وزیر اعظم شہبازشریف کی جانب سے معاشی اصلاحات کے نفاذ کی خود نگرانی کا فیصلہ بھی کر لیا گیا۔
اس حوالے سے اپنے بیان میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ معیشت کی بہتری کیلئے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورتی اجلاسوں کی خود صدارت کرونگا، برآمدات کی عالمی منڈی تک رسائی اور برآمدی صنعت کو سہولیات فراہمی یقینی بنائیں گے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مزید ٹیکس کے بجائے ٹیکس نیٹ بڑھانے سے محصولات میں اضافہ کریں گے، پاکستان میں چھوٹے ، درمیانے اور بڑے پیمانے کی صنعت کو ترقی دیں گے۔
وزیرِاعظم نے معیشت کے شعبوں کی مرحلہ وار اصلاحاتی رپورٹ مرتب کر کے پیش کرنے اور ملکی درآمدی پالیسی میں ویلیوایڈیشن سے برآمدات بڑھانے کو کلیدی اہمیت دینے کی ہدایت بھی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی برآمدات کو بین الاقوامی ویلیو ایڈیشن چین کا حصہ بنائیں گے، بجلی شعبےکی موجودہ استعداد کو بروئے کار لانے کیلئے جامع لائحہ عمل پیش کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو جدید اور بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ اور علم و ہنر سے لیس کریں گے۔
وزیرِاعظم نے آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں اسکل ڈویلپمنٹ پروگرام کے اجراء کی بھی ہدایت کی۔