عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کے مثبت اثرات آنا شروع ہوگئے۔
بلوم برگ کے مطابق پاکستان گزشتہ برس ڈیفالٹ کے خطرے سے بچنے میں کامیاب رہا جبکہ عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کے بعد پاکستان کے ڈالر بانڈ کی قدر مارچ 2022 کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کا زیادہ تر انحصار آئی ایم ایف پر ہے، پاکستان نے معاشی بہتری کیلئے نیا قرض پروگرام لینے میں دلچسپی ظاہر کردی، سرمایہ کاروں کی توجہ اب نئے قرض پروگرام کیلئےمذاکرات پرہوگی۔
بلوم برگ کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی بیرونی ضروریات 24 ارب ڈالر ہیں، ایکسٹرنل فنانسنگ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائرسے تین گنا زیادہ ہیں، پاکستان آئی ایم ایف سے کم ازکم 6 ارب ڈالر کا قرض پروگرام لے سکتاہے۔