چین نے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے نئے اقدامات اٹھا لیے۔
منگل کو چین کی کابینہ نے غیر ملکی سرمایہ کاری میں سست روی کو روکنے کے لیے نئے اقدامات کی نقاب کشائی کی ہے جس میں مارکیٹ تک رسائی کو بڑھانا اور کچھ قوانین میں نرمی شامل ہے۔
سٹیٹ کونسل چین کی کابینہ نے کہا کہ وہ ان صنعتوں کی فہرست کو کم کر دے گی جہاں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی سرگرمیاں یا تو محدود یا ممنوع ہیں اور سمندر پار فرموں کو راغب کرنے کے لیے سائنس اور ٹیک ایجادات میں پائلٹ پراجیکٹس انجام دے گی۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا کی طرف سے جاری کئے گئے تفصیلی منصوبے کے مطابق چین بینکنگ اور انشورنس کے شعبے تک غیر ملکی مالیاتی اداروں کی رسائی کو بھی وسیع کرے گا اور ملکی بانڈ مارکیٹ میں ان کی شرکت کے دائرہ کار میں اضافہ بھی کرے گا۔
کابینہ نے شائع شدہ منصوبے میں کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری چین کی جدید کاری کی مہم میں حصہ لینے اور چین کی معیشت اور عالمی معیشت کی مشترکہ خوشحالی اور ترقی کو فروغ دینے میں ایک اہم قوت ہے۔
تازہ ترین چینی اعداد و شمار کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کاری جنوری میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں 11.7 فیصد کم ہو کر 112.71 بلین یوآن رہ گئی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق 2023 میں چین میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری سال بہ سال 8 فیصد کم ہوئی۔
کابینہ کے مطابق چین قانون کے مطابق بینک کارڈ کلیئرنگ کاروبار کرنے کے لیے اہل غیر ملکی فرموں کی مدد کرے گا اور غیر ملکی کھلاڑیوں کے لیے کمرشل پنشن انشورنس اور ہیلتھ انشورنس کو مزید کھولے گا۔