پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ سنی اتحاد کونسل سے اتحاد درست فیصلہ تھا اور ہم فیصلے پر قائم ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ اپنی اپنی رائے میں اختلاف ہوجاتا ہے، کچھ لوگ فیصلہ سازی میں ساتھ نہیں تھے نہ ہی وہ پس منظرجانتے تھے۔
گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ شیر افضل مروت کے بیانات کو پارٹی کے بیانات مان سکتے ہیں ، وہ ہمارے ایم این اے ہیں، اگر وہ کہتا ہے غلطی ہوئی تو یہ اسکی رائے ہے ، اسکی نظر میں غلطی ہوئی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کور کمیٹی 3 مرتبہ ملتی ہے ، یہ نہ تو ن لیگ میں ہے نہ ہی پیپلزپارٹی میں ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور کی اچھائی ہے کہ وہ اپنی عوام کیلئے وزیر اعظم کے پاس آیا، وزیر اعلیٰ کے پی کا وزیراعظم کے ساتھ بیٹھنا ضروری تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ بلے کا انتخابی نشان ہماری وجہ سے نہیں گیا، ساری دنیا جانتی ہے جو ہمارے ساتھ ہوتے تھے انہیں کیسے اٹھالیا جاتا تھا، الیکشن کمیشن نے شفاف انتخابات کا حلف اٹھایا ، انکو حالات کا ذمے دار ٹھہراتا ہوں، ہمیں لیول پلینگ فیلڈ نہ دینے کی ذمے داری الیکشن کمیشن پرعائد ہوتی ہے، الیکشن کمیشن کو پوچھنے والا ادارہ پارلیمان ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد میں جلسہ پر امن اور رات کو ہوگا، ہم بائیکاٹ کریں گے نہ ہی استعفےدیں گے ، بھرپور پارلیمانی سیاست کریں گے۔