بالی ووڈ اداکارہ ملائکہ اروڑا نے پہلی مرتبہ ارباز خان کے ساتھ تعلق ٹوٹنے کے بعد لب کشائی کرتے ہوئے کہا کہ ارباز خان کے ساتھ شادی کا فیصلہ میرا اپنا تھا ، مجھ پر شادی کیلئے کوئی دباو نہیں ٹھا ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق میں نے 25 سال کی عمر میں شادی کا فیصلہ کیا ، جس فیملی سے میرا تعلق ہے وہاں لڑکیوں پر شادی کا کوئی دباؤ نہیں ہوتا، میرے والدین نے مجھے یہی کہا تھا کہ تم اپنی مرضی سے زندگی گزارو، باہر جاؤ، کیریئر بناؤ لیکن اس سب کے دوران میرے ذہن میں شادی کا خیال آگیا تھا۔
ملائکہ اروڑا نے کہا کہ میں 22 سے 23 سال کی عُمر میں ہی شادی کرنا چاہتی تھی، مجھے جلدی شادی کرنے کے لیے کسی نے مجبور نہیں کیا تھا، پھر میں نے 25 سال کی عُمر میں ارباز خان سے شادی کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ یہ اس وقت میرے پاس بہترین آپشن تھا۔اُنہوں نے کہا کہ شادی کے کچھ سال بعد مجھے احساس ہوا کہ میں زندگی میں کچھ اور کرنا چاہتی ہوں، میں اپنے بیٹے کی خوشی چاہتی تھی ، زندگی میں خود کو مطمئن کرنا اور خوش محسوس کرنا چاہتی تھی۔
ملائکہ اروڑا نے مزید کہا کہ جب میں نے طلاق لینے کا فیصلہ کیا تو اُس وقت مجھے اندازہ نہیں تھا کہ ہماری انڈسٹری میں خواتین طلاق کے بعد بھی اپنے کیریئر میں آگے بڑھ سکتی ہیں کیونکہ طلاق یافتہ خاتون کو ہر کوئی حقیر نظر سے دیکھتا ہے۔
یاد رہے کہ ملائکہ اروڑا نے 1998 میں سلمان خان کے بھائی ارباز خان سے شادی کی تھی جس سے ان کا ایک بیٹا ہے۔ بعد ازاں اس شادی کا اختتام 2016 میں ہوگیا تھا، دونوں میں علیحدگی کی وجہ ارجن کپور کو قرارد یا جارہا تھا لیکن بہت عرصے تک ارجن اور ملائکہ نے اپنے رشتے کو پبلک نہیں کیا تھا۔