عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) نے 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام کی تکمیل کو ترجیح قرار دیتے ہوئے پاکستان کی نئی کابینہ کی تشکیل کے بعد دوسرے اقتصادی جائزے کیلئے مشن بھیجنے کا عندیہ دیدیا۔
واشنگٹن میں آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن جیولی کوزیک نے پریس بریفنگ کے دوران پاکستان کی سیاسی صورتحال پر تبصرے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ معاشی استحکام کو یقینی بنانے کیلئے پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ پالیسیوں پر کام کرنے کے منتظر ہیں، پاکستانی عوام کی بھلائی کیلئے معاشی استحکام کی خاطر حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ موجودہ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کا معاہدہ اپریل 2024 میں ختم ہورہا ہے، اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت پاکستان کو 1.9 ارب ڈالر مل چکے ہیں،نگران حکومت کے دور میں مہنگائی کنٹرول کرنے کیلئے سخت مالیاتی پالیسی برقرار رکھی گئی، اورحکام نے سماجی تحفظ یقینی بنانے کیلئے اقدامات کیے۔
ڈائریکٹر کمیونیکیشن نے کہا کہ پاکستان کے نگران دور حکومت میں معاشی استحکام کو برقرار رکھا گیا،زرمبادلہ زخائر میں اضافے کے ساتھ مالی اہداف پر سختی سے عمل کیا گیا،توانائی شعبے میں ٹیرف میں بروقت ایڈجسٹمنٹ کو لاگو کیا گیا۔
جیولی کوزیک نے کہا کہ پاکستان کیساتھ 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام کی تکمیل ترجیح ہے، جس کیلئے پاکستان کی نئی کابینہ کی تشکیل کے بعد دوسرے اقتصادی جائزے کیلئے مشن بھیجنے کو تیار ہیں۔