سنی اتحاد کونسل نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستیں نہ ملنے کیخلاف سنی اتحاد کونسل کا پشاورہائیکورٹ سے رجوع کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق سنی اتحاد کونسل آج پشاورہائیکورٹ سے رجوع کرے گی، عدالت سے مخصوص نشستیں نہ دینے کا الیکشن کمیشن کا حکم معطل کرنے کی استدعا کی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قانونی ٹیم بیرسٹرعلی ظفرکی سربراہی میں پشاورہائیکورٹ پہنچےگی، علی ظفرنے درخواست تیار کرلی، آج ہی سماعت کی استدعا کی جائے گی، سینئر وکیل قاضی محمد انور بھی پی ٹی آئی کی وکلا ٹیم میں شامل ہوں گے۔
یاد رہے کہ سنی اتحاد کونسل کو سب سے زیادہ خیبرپختونخوا میں نشستوں سے محروم کیا گیا، جہاں 90 سے زیادہ سے زیادہ نشستوں والی سنی اتحاد کونسل کو کوئی مخصوص نشست نہ مل سکی۔
واضح رہے کہ دو روز قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی درخواست مسترد کردیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے 1-4 کے تناسب سے فیصلہ جاری کیا۔
الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ سنی اتحاد کونسل خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے کوٹے کی مستحق نہیں۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کی ترجیحاتی فہرست جمع کرانے میں 2 دن کی توسیع کی تھی، سنی اتحاد کونسل نے انتخابات سے قبل خواتین کی مخصوص نشستوں کی فہرست نہیں دی جو لازم تھی۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف سنی اتحاد کونسل نے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی ائی کے آزاد امیدو سنی اتحاد کونسل کا حصہ ہے، مخصوص نشستیں الیکشن میں جنرل سیٹوں کی تناسب سے الاٹ کی جاتی ہیں، الیکشن کے بعد بھی مخصوص نشستوں کی لسٹ دی جاسکتی ہے۔