وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ میں محمود خان اچکزئی کا احترام کرتا ہوں لیکن ذاتیات کی بات ہوگی تو بات دور تک جائے گی۔
قومی اسمبلی اجلاس میں نوازشریف کی سیاسی جدوجہد کو نقصان پہنچانے کے محمود خان اچکزئی الزام پر وزیراعظم شہبازشریف نے اسپیکر قومی اسمبلی سے درخواست کی کہ ان کے الفاظ حذف کردیں، ذاتیات کی بات ہوگی تو بات دور تک جائے گی۔ جس پر ایاز صادق نے کہا کہ محمودخان اچکزئی ذاتیات پر بات نہ کریں۔
اس سے قبل محمود خان اچکزئی نے کہا کہ میں پانچویں دفعہ اس ایوان کا ممبر منتخب ہوا ہوں، ہم آئین کی پاسداری اور حفاظت کرنے کا حلف تو لیتے ہیں، یہ آئین ہی ہے جس نے ہم سب کو جوڑے رکھا ہے، پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کرنے کی پاداش میں میرے گھر پر حملہ ہوا۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پختونخوا ملی عوامی پارٹی ( پی کے میپ ) کے سربراہ اور سنی اتحاد کونسل کی جانب سے نامزد صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی کے گھر چھاپے کی مذمت کردی۔
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت اسمبلی سیشن میں خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مجھے آج صبح پتہ چلا کہ صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی کے گھر پولیس نے ریڈ کیا ہے جس کی میں مذمت کرتا ہوں۔ پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ میں نومنتخب وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی سے اپیل کروں گا کہ وہ واقعہ کا ایکشن لیں۔