اویسٹن انجکشن اسکینڈل،پنجاب بھر سے مریضوںکی تعداد ساٹھ سے زائد ہوگئی۔سب سے زیادہ کیسز ملتان سے سامنے آئے۔مریضوں کی تعداد میں مزید اضافے کاخدشہ ہے۔
انجکشن اسکینڈل کے بعد سرکار ان ایکشن،وزیراعلیٰ پنجاب نے انکوائری رپورٹ آنے تک اویسٹن انجکشن کی فروخت روکنے اور مارکیٹ سے اسٹاک اٹھانے کا حکم دے دیا ۔
پنجاب حکومت آنکھوںکی ادویات،انجیکشن کی فروخت کے لیے سخت قانون سازی پر غور کر رہی ہے۔وزیراعلی نے کہا تمام متعلقہ ڈرگ انسپکٹروں کے خلاف غفلت برتنے پر سخت کارروائی کی جائے گی اور متاثرہ افراد کا مفت علاج کیا جائے گا۔
پنجاب حکومت نےآنکھوں کی ادویات کی سپلائی مانیٹرکرنے کا فیصلہ کیا ہےآنکھوں کی ادویات،انجیکشن کی فروخت کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو مستند افراد کو لائسنس جاری کرے گی۔
ادویات اورانجکشن کی تمام تفصیل محکمہ صحت کے ڈیٹا میں مرتب ہوں گی سرجنز کے طریقہ کارکی مانیٹرنگ بھی ہوگی۔اپتھالمولوجسٹ کی ادویات،انجیکشن کی تجاویز کو ایکسپرٹ ایڈوائزی گروپ دیکھے گا۔