پاکستان مسلم لیگ ن کا اتحاد جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو منانے کی کوشش ناکام ہوگیا۔
اتحادی جماعتوں کےقائدین کی مولانافضل الرحمٰن سےملاقات کی،جس میں سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کو منانے کی کوشش کی گئی۔
سینیٹر عبدالغفور حیدری نے دوٹوک بتادیا کہ جے یو آئی ف حکومت سازی میں شامل نہیں ہو گی ۔ اتحادی رہنماؤں کا زور تھا کہ وزیراعظم اور اسپیکر ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں ساتھ دیا جائے ۔
عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں سے نہیں الیکشن کمیشن اور سکیورٹی اداروں سے تحفظات ہیں جنھوں نے انتخابات شفاف نہیں کرائے ۔
ملاقات کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما سردار ایاز صادق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اسپیکر، ڈپٹی سپیکر،وزیراعظم اورصدرکیلئےووٹ کی درخواست لےکرآئے تھے،مولانا فضل الرحمان سےکل ہمارے قائدین کی ملاقات ہوگی۔
دوسری جانب اتحادی جماعتوں کےوفدکی مولانافضل الرحمٰن سےملاقات کی سامنے آنے والی اندرونی کہانی کے مطابق مولانافضل الرحمٰن نے اتحادی جماعتوں کےوفدکےسامنے شکوے اور شکایتیں کرتے ہوئے جواب دیا کہ مجھےآپ سے نہیں الیکشن کرانےوالوں سےشکایت ہے،مجھےطےشدہ منصوبے کے تحت ہرایا گیاہے۔
انہوں نے کہا کہ جب مجھےسیاست سےآؤٹ کیا جارہا ہےتوآپ کیوں واپس لاناچاہتےہیں،جب مجھےآؤٹ کیا ہے تو پھر آؤٹ ہی رہنے دیں ۔
اتحادی جماعتوں کےوفد نے مولانا فضل الرحمن کو پیشکش کی کہ پارلیمنٹ ہاؤس میں آپ کی ملاقات مرکزی قیادت سےکراناچاہتےہیں، جس پر مولانا فضل الرحمن نے خاموشی اختیار کر لی۔
باخبر ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں بھی مولانا فضل الرحمٰن کی مرکزی قیادت سےملاقات کی کوشش کی جائےگی۔