نگران وزیراعظم انوا ر الحق کاکڑ نے تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی جانب سے آئی ایم ایف کو خط لکھنے کے عمل کو انتہائی غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ تحریک انصاف کو اس کی سیاسی قیمت اد کرنا پڑے گی۔
سماء نیوز کے پروگرام ’ ریڈ لائن ود طلعت ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ یہ بہت ہی گری ہوئی حرکت ہے ، انتخابی مسائل کے حل کیلئے متعلقہ فورم موجود ہیں، اس خط کا کوئی اثر نہیں ہوگا، تحریک انصاف کو اس کی سیاسی قیمت ادا کرنا پڑےگی۔
انہوں نے کہا کہ بیرونی طاقتوں کےسامنےسرنڈرنہ کرنا ان کاسیاسی بیانیہ ہے،انتخابی معاملات کا فورم آئی ایم ایف نہیں،سرمایہ کاری پردوسرےممالک سےبات آئی ایم ایف سےجڑی ہے،اس وقت آئی ایم ایف کے ساتھ مثبت بات چیت جاری ہے،اس وقت آئی ایم ایف کے ساتھ مثبت بات چیت جاری ہے،انہی سےجڑے اداروں کی مدد بھی چاہتےہیں،امیدہےآئی ایم ایف کےساتھ6 ارب ڈالرکی بات چیت ہو گی، نگران حکومت میں بڑاچیلنج معیشت کوبہترکرناتھا۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ عدالتوں کی عزت اور ان کےسامنےسرنڈرکرناچاہیے،لاپتہ افراد کے اعداد و شمارغلط اور زیادہ بتائےجاتےہیں،ایک فہرست کےمطابق 68 لاپتہ افرادمیں سے 64ٹریس ہوگئے، دوسری فہرست کے مطابق 26میں سے20لوگ ٹریس ہوچکےہیں،اطلاع ہےکہ2افراد نے داعش کوجوائن کرلیا ہے،جج نےلاپتہ افرادکےحوالےسےنگران حکومت کی کاوشوں کوسراہا
انہوں نے کہا کہ پاکستانی شہری نان اسٹیٹ ایکٹرزکےطورپریہاں سےشام تک لڑتےپائےگئے، جو لڑتے ہوئے پائے یا مارے گئے ان کا ڈیٹا موجود نہیں،بہت سارے لوگ افغان کیمپوں میں بھی رہےہیں،ہم نےایران کوجواب دیا تھا اس میں جولوگ مارےگئےوہ پاکستانی تھے،میڈیا پر بیانیہ بنانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا،لاپتہ افرادکےلواحقین سےبات چیت کی کوشش کی گئی ہے۔
انکا کہنا تھاصوبےاور وفاق کی سطح پرکمیشن بھی بنائےگئےہیں،تشددکو کسی طور پرجائز اور قبول نہیں کیا جاسکتا،بینظیراوراکبربگٹی کےقتل کی صورتحال مختلف ہے،کسی صورت تشدد کو بطورہتھیاراستعمال نہیں کیاجاسکتا،کوئی مسلح جدوجہدکرےگاتوریاست کےپاس طاقت کےاستعمال کااختیارہے،دنیا بھر نےبی ایل اے کو دہشتگرد تنظیم تسلیم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کبھی ریاست کی طرف سےہوتی ہے،نان اسٹیٹ ایکٹرزکی طرف سےبھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے، جبکہ ان کی جانب سےانسانی حقوق کی خلاف ورزی کاتذکرہ نہیں ہوتا،بلوچستان میں بیڈگورننس کامسئلہ حل کرناچاہیے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان کےسیاسی اورمعاشی حقوق کاتحفظ فیڈریشن کی ذمہ داری ہے،گزشتہ دو دہائیوں میں بلوچستان میں وسائل کوضائع کیاگیا۔ اگلے48سے72گھنٹےمیں نئی حکومت تشکیل پائےگی،لاپتہ افرادکےحوالےسےنئی حکومت کوقانون سازی کرنی چاہیے،نئی حکومت کےسامنے لاپتہ افراد کا مسئلہ چیلنج ہوگا،
نگران وزیراعظم نے کہا کہ میری فیملی وزیراعظم ہاؤس سےچلی گئی ہے،معاشی مشکلات نےراتوں کی نیند حرام کی ہوئی تھی ،اب تک کسی پارٹی میں شمولیت اور عہدے کے بارے میںابھی تک نہیں سوچا۔