امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ہمارا نگران حکومت سے مطالبہ ہے بجلی، گیس اور پٹرول کی قیمت میں اضافہ واپس لیا جائے نہیں تو تحریک جاری رہے گی۔
لاہور اور پشاور کے بعد کوئٹہ میں بھی جماعت اسلامی نے گورنر ہاؤس بلوچستان کے باہر مہنگائی کے خلاف دھرنا دیا۔
مرکزی امیر سراج الحق نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گورنر ہاؤس کے باہر دھرنے کا انعقاد عظیم الشان ہے ، ہمارے گورنر ہاؤسز وائٹ ہاؤس سے بڑے ہیں، کوئٹہ کا گورنر ہاؤس انگریز کی یاد گار ہے، انگریز کا نظام جوں کا توں موجود ہے، پشاور،لاہور اور کوئٹہ کے بعد گورنر ہاؤس سندھ کے باہر دھرنا دیں گے۔
سراج الحق نے کہا کہ مہنگائی کے باعث آج عوام کے لئے گھر چلانا ، بیمار کو سنبھالنا مشکل ہو گیا ہے، بھارت چاند پر چلا گیا، سعودی عرب نے سپر سونک کمپیوٹر بنا لیا لیکن پاکستان کے عوام اجناس کے لئے ترس رہے ہیں، میری جنگ ظلم، غربت، بد امنی، چوروں مافیا کے خلاف ہے، بیورو کریسی عوام کے لئے ڈراؤنا خواب بن چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو مقروض عوام نہیں آصف زرداری ، نواز شریف، عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ نے کیا ، انکی جائیدادیں بیچ کر ملک کا قرض اتارا جائے ، ملک میں مہنگائی مصنوعی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران اور افغانستان میں بجلی سستی ، مہنگائی نہیں تو پھر پاکستان میں کیوں ہے ، پیپلز پارٹی نے آئی پی پیز سے معاہدے کئے، خمیازہ عوام نے بھگتا، پاکستان کی تمام مافیاز سابقہ بڑی حکمران جماعتوں میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا لیکن جنرل (ر ) قمر باجوہ کو ایکسٹینشن دی، 16 ماہ کی حکومت میں مولانا فضل الرحمان نے کچھ نہیں کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان میں سونا ،تانبہ اور کوئلہ سمیت مختلف معدنیات موجود ہیں لیکن سب سے زیادہ کرپشن اور بد امنی بلوچستان میں ہے ، ٹرالر مافیا آج بھی گوادر کے ماہی گیروں کا استحصال کر رہی ہے، نگران وزیر اعظم، چیئرمین سینیٹ اور چیف جسٹس کا تعلق بلوچستان سے ہے ، بلوچستان کے لوگوں کو تعلیم اور روزگار دیا جائے۔