پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے نامزد امیدوار اویس قادر شاہ سپیکر جبکہ انتھونی نوید ڈپٹی سپیکر سندھ اسمبلی منتخب ہوگئے، پی ٹی آئی کے اراکین نے ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب میں 147 مجموعی ووٹ کاسٹ ہوئے جبکہ 9 آزاد اور ایک جماعت اسلامی کے رکن نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
اویس قادر شاہ 111 ووٹوں کے ساتھ سپیکر سندھ اسمبلی منتخب ہوئے جبکہ ان کی مخالف صوفیہ سعید شاہ نے 36 ووٹ حاصل کیے۔
انتھونی نوید بھی 111 ووٹ لے کر ڈپٹی سپیکر منتخب ہوئے جبکہ ان کے حریف ایم کیو ایم کے امیدوار راشد خان 36 ووٹ لے سکے ۔
اویس قادر شاہ کا خطاب
اویس قادر شاہ نے حلف اٹھانے کے بعد نشست سنبھالی اور اپنے خطاب میں کہا کہ سکھر سے پہلی بار سندھ اسمبلی کا سپیکر بنا ہے، یہ میرے خاندان کیلئے بہت بڑا اعزاز ہے، سندھ اسمبلی نے قرارداد پاکستان پاس کی، پاکستان کے پہلے گورنر جنرل قائد اعظم محمدعلی جناح بیٹھے، قیام پاکستان کے بعد قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس بھی اسی اسمبلی میں ہوا، لیاقت علی خان نے بھی قومی پرچم اسی اسمبلی میں لہرایا۔
انہوں نے کہا کہ میرے لئے اس اسمبلی کا سپیکر بننا بہت بڑا اعزاز ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ غیر جانبدار رہ کر عہدے پر کام کروں گا، تمام ممبران کو ساتھ لے کر چلوں گا، ماضی میں جو کچھ ہوا اسےبھول کر نئی شروعات کریں۔
10 نومنتخب ارکان کا حلف
اجلاس کے آغاز پر 10 نو منتخب ارکان اسمبلی نے حلف اٹھایا جن میں سنی اتحاد کونسل ( پی ٹی آئی ) کے 9 اور جماعت اسلامی کے ایک نو منتخب رکن محمد فاروق شامل تھے۔
واضح رہے کہ افتتاحی اجلاس میں سندھ اسمبلی کے 168 نو منتخب ارکان میں سے 147 نے حلف اٹھایا تھا۔
پینل آف چیئرمین کا اعلان
سپیکر سندھ اسمبلی نے پینل آف چیئرمین کا اعلان کیا جس کے مطابق سعیدغنی ، شرجیل میمن ، ندا کھوڑہ اور علی خورشیدی کو پینل آف چیرمین نامزد کیا گیا۔
سپیکر و ڈپٹی سپیکر
پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کی جانب سے اویس قادر شاہ کو سپیکر اور نوید انتھونی کو ڈپٹی سپیکر کے لیے نامزد کیا گیا جن کے کاغذات بھی درست قرار دیے گئے ۔
ڈپٹی سپیکر انتھونی نوید
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انتھونی نوید کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے مجھ پر اعتماد کیا، پہلی بار کوئی غیرمسلم سندھ اسمبلی کا ڈپٹی سپیکر کا عہدہ سنبھالنے جا رہا ہے، پیپلز پارٹی کا یہ اقدام غیر مسلم کمیونٹی کے لئے اعتماد کا باعث ہے، قیادت نے عام کارکن کو بڑی ذمہ داری دی ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) کی طرف سے صوفیہ سعید شاہ سپیکر اور راشد خان ڈپٹی اسپیکر کے امیدوار تھے اور ان کے بھی کاغذات نامزدگی درست قرار دیے گئے ۔
دونوں عہدوں کے لیے خفیہ رائے شماری کے ذریعے ووٹنگ کی گئی۔
پی ٹی آئی ارکان
پی ٹی آئی کے اراکین بھی نعرے لگاتے ہوئے سندھ اسمبلی پہنچے۔
تحریک انصاف کے ارکان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم اسمبلی پہنچے ہیں، ہمارے ارکان نے بڑی محنت سے کامیابی حاصل کی، ہم نے گزشتہ روز اس لیے حلف نہیں اٹھایا کیونکہ جو بھی حلف اٹھا رہے تھے وہ جھوٹ پر حلف اٹھا رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج اسمبلی میں ہمارے حلف کی آواز گونجے گی، ہم عوامی حمایت سے انتخاب لڑ کر آئے ہیں۔
سکیورٹی انتظامات
اسمبلی کے اطراف کی سڑکیں کنٹینرز لگا کر بند کردی گئی تھیں جبکہ پریس کلب سے فوراہ چوک جانے والی سڑک بھی کنٹینر لگا کر بند کی گئی تھی۔
آئی آئی چندریگر روڈ سے شاہین کمپیلیکس جانے والی سڑک کے اطراف بھی کنٹینرز لگائے گئے تھے۔