نومنتخب اراکین سندھ اسمبلی نے حلف اٹھا لیا جبکہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے۔
عام انتخابات 2024 کے بعد سندھ اسمبلی کا پہلا اجلاس تلاوت قرآن پاک کے بعد شروع ہو ا جس میں نومنتخب اراکین اسمبلی نے حلف اٹھایا جبکہ سپیکر اسمبلی آغا سراج درانی نے اراکین اسمبلی سے حلف لیا۔
اراکین اسمبلی کی جانب سے سندھی ، اردو اور انگریزی تینوں زبانوں میں حلف اٹھایا گیا۔
کتنے ارکان نے حلف اٹھایا ؟
147 اراکین اسمبلی نے حلف اٹھایا جبکہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) جماعت اسلامی اور جی ڈی اے کے اراکین حلف لینے نہیں آئے۔
اپوزیشن کے کل 13 ارکان اسمبلی حلف برداری میں شریک نہیں ہوئے، جی ڈی اے کے 3 اور جماعت اسلامی کے ایک جبکہ پی ٹی آئی ( سنی اتحاد کونسل) کے 9 اراکین حلف لینے نہ پہنچے۔
نادر مگسی کار ریلی میں شرکت کے باعث کراچی میں موجود نہیں اس لئے وہ بھی حلف نہیں اٹھا سکے۔
پارٹی پوزیشن
پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) سندھ اسمبلی میں 114 نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر موجود ہے جبکہ متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) کے اراکین اسمبلی کی تعداد 36 تک پہنچ چکی ہے۔
لازمی پڑھیں۔ سندھ،مراد علی شاہ وزیراعلیٰ ، اویس شاہ اسپیکراورنوید انتھونی ڈپٹی اسپیکر کیلئے پیپلزپارٹی کے امیدوار نامزد
اپوزیشن جماعتوں میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس ( جی ڈی اے ) کی 3 اور جماعت اسلامی کی 2 نشستیں ہیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے حمایت یافتہ اراکین کی تعداد تقریباً 11 ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے خواتین کی 2 اور اقلیتوں کی ایک مخصوص سیٹ پر نوٹیفکیشن روک لیا گیا ہے۔
اپوزیشن جماعتوں کا دھرنا
جی ڈی اے اور جماعت اسلامی کے اراکین اجلاس میں حلف اٹھانے نہیں آئے جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ایم پی ایز نے بھی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔
لازمی پڑھیں۔ پنجاب اسمبلی کے نومنتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا
اپوزیشن اتحاد کی طرف سے اسمبلی کے باہر احتجاج اور دھرنے کا اعلان کیا گیا تھا جس کے پیش نظر پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کی بڑی تعداد احتجاج کے لئے نکلی۔
سکیورٹی پلان
سندھ اسمبلی کے پہلے اجلاس کے موقع پر پولیس کی جانب سے سکیورٹی پلان تیار کر لیا گیا ہے اور اسمبلی کے اطراف ایک ہزار سے زائد اہلکار تعینات کیے جائیں گے، خواتین اہلکار بھی سندھ اسمبلی کے اطراف موجود ہوں گی جبکہ واٹرکینن اور شیل گنز سے لیس اہلکار بھی تعینات ہوں گے۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ریڈزون میں دھرنا یا احتجاج پر پابندی عائد ہے، قانون کی خلاف ورزی پر سخت ایکشن لیا جائے گا۔
دفعہ 144 نافذ
محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے کراچی ریڈ زون میں ایک ماہ کے لئے دفعہ 144 بھی نافذ کر دی گئی ہے اور اس حوالے سے نگراں وزیر داخلہ سندھ نے کہا ہے کہ دفعہ 144 کے نفاذ کے باعث سندھ اسمبلی پر جلوس، احتجاجی مظاہروں پر پابندی ہے، کسی بھی قسم کی شرپسندی کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی۔