عام انتخابات 2024 کے بعد پنجاب اسمبلی کے بلائے گئے پہلے اجلاس میں 313 نو منتخب ممبران نے حلف اٹھا لیا۔
اجلاس دو گھنٹے کی تاخیر کے بعد شروع ہوا جس کے بعد نماز جمعہ کے لئے اجلاس کو 45 منٹ کے لئے ملتوی کر دیا گیا اور وقفے کے بعد نو منتخب اراکین نے حلف اٹھایا۔
سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے نو منتخب ارکان سے حلف لیا۔
گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن کی جانب سے گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھا جس کے مطابق اجلاس آج صبح بجے ہونا تھا۔
سپیکر اسمبلی سبطین خان
حلف لینے کے بعد سپیکر اسمبلی سبطین خان کا کہنا تھا کہ امید کرتا ہوں آپ عوام کی توقعات پر پورا اتریں گے، دعا ہے اللہ آپکو اپنی منزل پر کامیاب کرے، اللہ حوصلہ دے ایک دوسرے کی بات سن سکیں۔
سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب کل
اراکین کے حلف اٹھانے کے بعد پنجاب اسمبلی کا اجلاس کل صبح 11 بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے جبکہ سیکرٹری اسمبلی کا کہنا تھا کہ کل سپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے کیا جائے گا۔
لازمی پڑھیں۔ پنجاب اسمبلی کے لئے کون کہاں سے منتخب ہوا؟ جانیے
سیکرٹری اسمبلی کا کہنا تھا کہ آج پانچ بجے سے پہلے کسی وقت کاغذات نامزدگی سیکرٹری کے حوالے کیے جائیں گے ، پولنگ کیلئے دو پولنگ بوتھ بنائے جائیں گے ، ایک امیدوار ہونے کی صورت میں پولنگ کی ضرورت نہیں ہوگی، نومنتخب سپیکر عہدے سنبھالنے سے پہلے اسمبلی کے روبرو حلف اٹھائیں گے۔
آئی جی پنجاب
پنجاب اسمبلی کے باہر پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات رہی جبکہ اسمبلی کے اندر جانے والی گاڑیوں کی مکمل تلاشی لی گئی۔
اس حوالے سے آئی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ تمام اراکین اسمبلی،ایوان اور اجلاس کو بھرپور سکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے۔
ن لیگی اراکین حکومتی بینچوں پر موجود
حکومتی بینچوں پر مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے 215 اراکین موجود تھے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے 97 اراکین ایوان میں موجود رہے۔
مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی۔
سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی سپیکر سے گفتگو کی کوشش
اجلاس کے دوران سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے سپیکر سبطین خان سے گفتگو کی کوشش کی جس پر انہوں نے کہا کہ ابھی آپ ممبرہی نہیں بنے۔
سبطین خان کا کہنا تھا کہ حلف لے لیں پھر آپ سب کی بات سنیں گے، 27 ریزرو سیٹس الیکشن کمیشن نے رکھی ہیں ان کا فیصلہ ہونا ہے۔
سبطین خان ہم کتنے دن ایوان کو روک سکتے ہیں، حلف کا ہونا ضروری ہے اس کے بعد جومرضی کریں۔
سنی اتحاد کونسل کے رکن رانا آفتاب نے موقف اختیار کیا کہ ہمارے لوگوں کو اندر آنے نہیں دیا گیا جس پر سبطین خان نے کہا کہ مجھے اپنے مہمانوں کی لسٹ دیں۔
اس موقع پر ن لیگی رکن ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ آپ حلف کرائیں، اس کے بعد بات کریں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حمایت سے کامیاب ہونے والے آزاد اراکین اسمبلی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں۔
مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس
نامزد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بھی اسمبلی میں ہوا جبکہ اس موقع پر لیگی ممبران صوبائی اسمبلی کی جانب سے مریم نواز کو مبارکباد بھی پیش کی گئی۔
ن لیگی ممبران کی گفتگو
پنجاب اسمبلی کے اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ مریم نواز گورننس اور ترقی کا نیا ماڈل لائیں گی، وہ اپنی پہلی تقریر میں جامع پلان کا اعلان کریں گی، پی ٹی آئی نے صرف سیاسی انتقام لیا، کوئی کام نہیں کیا۔
عطا تارڑ
ن لیگی رہنما عطا تارڑ بھی پنجاب اسمبلی کی کارروائی دیکھنے اسمبلی پہنچے اور اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں نئے دور کا آغاز ہونے جا رہا ہے، ن لیگ کو 210 ارکان کی واضح اکثریت حاصل ہے، اچھا ہوا پنجاب میں عمرانی ٹولے سے جان چھوٹی۔
حنا پرویز بٹ
مخصوص نشست پر ممبر صوبائی اسمبلی بننے والی لیگی رہنما حنا پرویز بٹ کا کہنا تھا کہ مریم نواز صنف آہن ہیں، پنجاب کو ماڈل صوبہ بنائیں گی، پی ٹی آئی فتنہ فساد پھیلانے والی جماعت ہے، علی امین گنڈاپور نے ماضی میں ناقابل برداشت باتیں کیں۔