اسرائیل نے رمضان المبارک کے دوران مسجد اقصیٰ تک رسائی پر پابندی عائد کرنے کا اشارہ دے دیا۔
عرب خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر کا کہنا ہے کہ اسرائیل اسلامی مقدس مہینے کے دوران اولڈ سٹی سائٹ تک رسائی پر کچھ پابندیاں عائد کرے گا۔
الاقصیٰ کمپاؤنڈ جو مسلمانوں کے لیے دنیا کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے اولڈ سٹی سائٹ میں ایک پہاڑی پر واقع ہے جبکہ اس جگہ کی یہودیوں کی طرف سے بھی تعظیم کی جاتی ہے جو اسے ٹیمپل ماؤنٹ کہتے ہیں۔
غزہ کی پٹی پر حکومت کرنے والے فلسطینی گروپ حماس نے منصوبہ بند پابندیوں کی مذمت کی اور فلسطینیوں پر زور دیا کہ وہ ان کے خلاف متحرک ہوں۔
گروپ نے اسرائیل، یروشلم اور مقبوضہ مغربی کنارے کے فلسطینیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مجرمانہ فیصلے کو مسترد کریں، قبضے کے تکبر اور گستاخی کے خلاف مزاحمت کریں، اور مسجد اقصیٰ میں ثابت قدم رہنے کے لیے متحرک ہوجائیں۔
اسرائیلی فورسز اس سے قبل رمضان کے دوران اس مقام پر پرتشدد چھاپے مار چکی ہیں۔
یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے خبردار کیا کہ وہ رمضان کے دوران غزہ پر حملہ جاری رکھے گا۔
جنگی کابینہ کے رکن بینی گانٹز نے اتوار کے روز کہا تھا کہ دنیا کو جاننا چاہیے اور حماس کے رہنماؤں کو جاننا چاہیے، اگر رمضان تک یرغمالی گھر نہیں پہنچے تو رفح کے علاقے کو شامل کرنے کے لیے ہر جگہ لڑائی جاری رہے گی۔
یاد رہے کہ فلسطینی حکام کے مطابق غزہ پر اسرائیل کی بمباری اور زمینی حملوں میں 29,000 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں جبکہ امدادی گروپوں کے مطابق اسرائیل نے غزہ کے زیادہ تر حصے کو ملبے میں تبدیل کر دیا ہے اور اس کی 80 فیصد سے زیادہ آبادی کو بے گھر کر دیا ہے۔