عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہیضہ وباء کی صورت اختیار کرگیا ہے، 24 ممالک میں کیسز میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔
عالمی ادارہ صبحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق سال 2022ء میں ہیضہ کے کیسز پچھلے سال کی نسبت دگنے ہوگئے تھے، اس سال بھی ہیضے کے کیسز میں غیرمعمولی اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جن ممالک میں ہیضے کے مرض میں اضافہ ہورہا ان میں افغانستان، کیمرون، ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو، ملاوی، نائیجیریا، صومالیہ، شام میں 10 ہزار سے زائد مشتبہ اور مصدقہ کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
عالمی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے سال اکتوبر میں ہنگامی ویکسین فراہم کی گئی، جس کے بعد سے 2 خوراکوں پر مشتمل ویکسین کی فراہمی کا سلسلہ منقطع ہے، رواں سال متعدی بیماری میں اضافہ سامنے آرہا ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے عالمی اسٹریٹجک تیاری اور رسپانس پلان کے ذریعے ہیضے سے نمٹنے کیلئے 160.4 ملین امریکی ڈالر کی اپیل کی ہے، سال 2022ء اور 2023 میں ہیضے سے نمٹنے کیلئے ڈبلیو ایچ او کے ہنگامی فنڈ سے 16.6 ملین امریکی ڈالر جاری کئے گئے۔
رپورٹ کے مطابق ہیضہ کھانے اور پانی کے ذریعے پھیلتا ہے، سیلاب، طوفان اور خشک سالی کے دنوں میں اس کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوجاتا ہے۔