لاہورہائیکورٹ نے الیکشن کےانتخابی نتائج کے خلاف درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیاالیکشن کمیشن کے وکیل نے اعتراض کیا کہ درخواستوں کا دائرہ اختیار ہائیکورٹ نہیں بلکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان ہے۔
لاہورہائیکورٹ کے جسٹس علی باقرنجفی نے ریحانہ ڈارسمیت 20 درخواستوں پرسماعت کی، درخواست گزاروں میں ظہیرعباس کھوکھر،محمود الرشید ،شہزاد فاروق ، عالیہ حمزہ ،زبیر خان نیازی ،سلمان اکرم راجا ،ملک توقیرعباس شامل ہیں انہوں نے فارم 47 کے نتائج کوہائیکورٹ میں چیلنج کیاہے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیا ہائی کورٹ میں براہ راست درخواست دائرہوسکتی ہے الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا ابتدائی طورپر درخواستیں لاہورہائیکورٹ میں دائر نہیں کی جاسکتیں۔ درخواست گزارالیکشن کمیشن آف پاکستان میں شکایات لیکرجائیں۔
ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقرنجفی نے فریقین کے دلائل سننےکے بعد درخواستوں پرفیصلہ محفوظ کرلیادرخواست گزاروں نے ریٹرنگ افسران کی جانب سے جاری فارم 47 کالعدم قرار دینے کی استدعا کی تھی ۔