نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ عام انتخابات 2024 کے نتائج سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ انتخابات بحیثیت مجموعی آزادانہ اور منصفانہ ہوئے ہیں، ہم پاکستان کے معاشی استحکام اور نئی حکومت کی کامیابی کےلئے دعا گو ہیں۔ مواصلات کی بندش صرف دہشتگردی کے واقعات کی روک تھام کےلئے تھی ، اس اقدام کا کوئی سیاسی مقصد نہیں تھا۔
روز ٹی آرٹی کو دیئے گئے انٹرویو میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اقتدار سونپے جانے کا اختیار پارلیمان کا ہے ،وہاں جو بھی مطلوبہ نمبر پورے کرے گا اقتدار وہی سنبھالے گا۔ انتخابات کےلئے پولنگ کے دن انٹرنیٹ اور مواصلاتی بندش کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عام انتخابات سے صرف ایک روز قبل بلوچستان میں دو دہشتگرد حملے ہوئے جس کا مقصد جمہوری عمل کو متاثر کرنا تھا۔ سیکورٹی اداروں کی جانب سے بھی ایسی اطلاعات تھیں کہ یہ سلسلہ صرف دو صوبوں تک ہی محدود نہیں رہے گا۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ہمارا کام عوام کو سیکورٹی فراہم کرنا تھا، ہم اپنے عوام کی جانوں کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے تھے۔ مواصلاتی بندش کا مقصد دہشتگردوں کو ان کے مذموم مقاصد سے باز رکھنا تھا، اس کا مقصد کسی قسم کی سیاسی مداخلت نہیں تھا ،اس اقدام سے عوام کو پرامن طور پر اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کا بھرپور موقع میسر آیا اور انہوں نے بلا خوف وخطر آزادانہ ماحول میں اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ ڈالے گئے ووٹوں کی حتمی تعداد کے بارے میں کچھ کہنا ابھی قبل از وقت ہے تاہم لوگوں کی بہت بڑی تعداد ووٹ ڈالنے باہر نکلی ہے، مجھے خوشی ہوگی اگر یہ ٹرن آئوٹ 40 سے 50 فیصد ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نتائج سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ عام انتخابات بحیثیت مجموعی آزادانہ اور منصفانہ ہوئے ہیں۔
نگران وزیراعظم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 2002 کے بعد سیاسی اور جمہوری طور پر جو بھی تبدیلی ہوئی وہ پارلیمان سے ہی ہوئی، عمران خان کے خلاف عدم اعتماد بھی فلور آف دی ہاؤس ہوئی، ایسی جمہوری سرگرمی کو کسی مداخلت سے نہیں جوڑا جا سکتا، یہ جمہوری عمل کا حصہ ہے اس پرتنقید درست نہیں۔