حساس ادارے کے دفتر کے گیٹ پر حملے کے مقدمے میں سابق وزیرداخلہ شیخ رشیداحمد ضمانت کی منظوری کے بعد رہا ہوگئے۔ ان کا کہنا ہے کہ دوسرا چلہ تھا، مجھے نہیں پتہ انتخابات میں کیا ہوتا رہا۔
حساس ادارے کے دفترگیٹ پر حملہ مقدمہ کی سماعت ہوئی، مقدمے کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف نے ان کیمرہ ٹرائل میں کی۔
سماعت کے دوران پر اسیکیوشن نے کارروائی ملتوی کرنے کی استدعا کی،وکیل نے موقف اختیار کیا کہ شیخ رشید کیخلاف کوئی شہادت نہیں جوانہیں 9 مئی واقعات سےمتعلق ملزم ثابت کرے۔
بعدازاں عدالت نے ضمانتی مچلکے داخل کرانے پر شیخ رشید کو اڈیالہ جیل سے رہا کرنےکا حکم دیدیا۔عدالت کی جانب سےشیخ رشید کو 2 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانےکی ہدایت کی گئی۔
شیخ رشید کےوکیل سردارعبدالرازق کی انسداد دہشتگردی عدالت کے باہرگفتگو میں کہا عدالت نےشیخ رشید کی ضمانت منظورکرلی اورفوری رہا کرنے کا حکم دیاہے،آج بھی پراسیکیوٹرزکی بڑی ٹیم موجود تھی لیکن تاریخ دینےکی استدعا کی،پراسیکیوشن نے کہا بحث کے لیے تیاری نہیں جس کو عدالت نے مسترد کر دیا۔