نگران وفاقی وزیرداخلہ گوہر اعجاز نے انتخابی نتائج میں تاخیر پر وضاحت دیتے ہوئے کہا عملے اور بیلٹ کے تحفظ کے اقدامات میں وقت لگا،اب صورتحال اطمینان بخش اور نتائج میں روانی ہے۔نتائج کے پراسس میں تاخیر سے متعلق خدشات کا جائزہ لیا گیا۔
نگران وفاقی وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا انتخابات کامشکل سیکیورٹی حالات میں انعقادبڑی کامیابی ہے،پرامن انتخابات کےانعقادپر پوری قوم کو فخر ہونا چاہیے، الیکشن کےپرامن انعقادکاسہرافوج،اداروں کوجاتاہے۔
الیکشن کاکریڈٹ انٹیلی جنس ایجنسیوں،ریاستی اداروں کوجاتاہے،انتخابات کےدن روزدہشتگردی واقعات کےباوجود کامیاب انعقادیقینی بنایا،عام انتخابات کےروزملک بھرمیں دہشتگردی کے61واقعات رونماہوئے،انتخابات سے 1روز قبل دہشتگردی واقعات میں28افرادجاں بحق ہوئے،دہشتگردی واقعات میں64 افرادشدید زخمی بھی ہوئے،۔
عام انتخابات کا انعقاد عام حالات میں نہیں ہوا،دہشتگردی کا خطرہ تھا،کالعدم داعش، ٹی ٹی پی اوردیگرتنظیموں نےخلل ڈالنےکی کوشش کی،قانون نافذ کرنیوالے اداروں نےبہترین حکمت عملی سےسیکورٹی پلان بنایا،پلان میں سیکیورٹی فورسزکی تعیناتی،عملےاورموادکی ترسیل شامل تھا،مواداورعملہ پولنگ اسٹیشن اوربحفاظت واپس لے جانا اس پلان کاحصہ تھا، سیکیورٹی پلان کے تحت موبائل فون سروس کی معطل کی گئی تھی۔
بڑے پیمانے پر پھیلےہوئے پولنگ اسٹیشنوں اور خاص طورپربلوچستان، کے پی کے اور یہاں تک کہ پنجاب کےدیہی علاقوں سے انتخابی نتائج کی ترسیل اور ان تمام حفاظتی اقدامات کےساتھ ایک وقت طلب مشقت تھی،یہ تمام حفاظتی اقدامات پاکستان کے عوام کی سلامتی اور تحفظ کے وسیع ترمفاد میں کیے گئے ہیں۔
ہم شہریوں اورسیاسی رہنماؤں سےدرخواست کرتے ہیں کہ وہ انتخابی عملے کو بغیر رکاوٹ اپنےفرائض سرانجام دینے دیں،پولنگ سٹیشنز سے آراو آفس جانےوالی سڑکوں کو بند کر کے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے کام میں مزید تاخیر نہ کریں۔
امید کرتےہیں کہ یہ الیکشن قوم کے لئے خوش آئند ہو گا اور پاکستانی عوام کے لیے خوشحالی کا مرکز بنے گا۔