Live Updates: او آئی سی کا بھارت میں مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز حملوں کی غیرجانبدار تحقیقات کا مطالبہ
پہلگام واقعے کے بعد ہندوانتہا پسندوں کیجانب سے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے،او آئی سی
پہلگام حملے کے بھارتی الزامات یکسرمسترد، بھارتی حالیہ اقدامات خطے کی سلامتی کےلیے خطرہ قرا
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس میں پاکستان نے پہلگام حملے میں ملوث ہونے کا بھارتی الزام سختی مسترد کردیا۔ مستقل مندوب عاصم افتخار احمد بھارتی حالیہ اقدامات خطے کی سلامتی کےلیے خطرہ قرا دیدیا۔
پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے پاکستان کی درخواست پر بلایا گیا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اہم اجلاس میں سلامتی کونسل کے 5مستقل سمیت 15 ارکان شریک ہوئے۔
پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت کا گھناؤنا چہرہ بےنقاب کردیا، پاکستان نے سلامتی کونسل کو بھارت کے اشتعال انگیز اقدامات سے آگاہ کردیا۔
مستقل مندوب عاصم افتخار نے سلامتی کونسل سے علاقائی امن کو لاحق خطرات کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا، اس کے علاوہ اقوام متحدہ کی کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی طرف بھی توجہ مبذول کرائی اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بھارتی یکطرفہ اقدام سے بھی ارکان کو آگاہ کیا۔
مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی اقدام پر اراکین کو بریفنگ دی۔
اس موقع پر پاکستان نے اپنا مقدمہ بہترین انداز میں پیش کیا اور بھارت کے اشتعال انگیز بیانات سے متعلق سلامتی کونسل کو مؤثر طریقے سے آگاہ کیا۔
پاکستانی مستقل مندوب عاصم افتخار نے یو این سیکیورٹی کونسل اجلاس پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی عالمی قوانین کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان فرنٹ لائن اسٹیٹ ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم جاری ہیں، پاکستان بارہا کہہ چکا ہے کہ پہلگام واقعے سے کوئی تعلق نہیں۔
پاکستان پہلگام واقعے کی شفاف، آزادانہ اور بین الاقوامی تحقیقات میں تعاون کیلئے تیار ہے کیونکہ بات چیت ہی امن کا واحد راستہ ہے۔
پاکستانی مستقل مندوب نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارتی الزام کی سختی سے تردید کرتے ہیں، سلامتی کونسل کو پاکستان کیخلاف بھارتی ڈس انفارمیشن مہم سے آگاہ کیا۔
عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ کونسل ارکان کو بھارت کے یکطرفہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے فیصلے پر بریفنگ دی ہے، بھارتی اقدامات سے خطے کے امن و سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ علاقائی امن کو لاحق خطرات کا نوٹس لیا جائے۔
مقبوضہ کشمیر کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے پاکستانی مندوب نے کہا کہ تنازع کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی مسئلہ ہے، مسئلہ کشمیر کو70سال سے زائد ہوگئے مگر تاحال حل طلب ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خطے میں پائیدارامن کیلئے سلامتی کونسل کشمیر سے متعلق قرار دادوں پر عمل کرائے، مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی شمولیت کے بغیر حل نہیں ہوسکتا۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ پانی، امن اور خود مختاری کو خطرہ ہوا تو پاکستانی عوام خاموش تماشائی نہیں بنیں گے، پاکستان اپنی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کیلئے مکمل تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ پانی زندگی ہے ہتھیار نہیں، یہ دریا24کروڑ سے زائد پاکستانیوں کو پالتے ہیں، دریاؤں کے بہاؤ میں خلل ڈالنے کی کوشش جارحیت تصور ہوگی، پاکستان اپنے مفادات اورخودمختاری کا تحفظ ہرقیمت پر کرے گا۔
عاصم افتخار نے کہا کہ دونوں ممالک سندھ طاس معاہدے پر عمل دآمد کے قانونی طور پر پابند ہیں، بھارت کو نہ روکا گیا تو ہردریا کے زیریں حصے کے ممالک خطرے میں ہوں گے، بھارت پہلگام واقعے پر صرف الزامات دہرا رہا ہے۔
سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کیلئے ثالثی کی پیشکش
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کیلئے ثالثی کی پیشکش کردی۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پہلگام حملے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا اور دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنگ سے گریز کرنے کی اپیل کی۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے، جنگ مسائل کا حل نہیں بلکہ اس سے صورتحال مزید خراب ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کشیدگی کے خاتمے اور امن کے فروغ کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف سے رابطہ
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف اور سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جو ایک ہفتے کے اندر دونوں رہنماؤں کا دوسرا رابطہ ہے اور اس دوران جنوبی ایشیا کی موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم نے گوتریس کی خطے کی حالیہ پیشرفت میں دلچسپی اور رابطوں کو سراہا اور کشیدگی میں کمی کے ساتھ کسی بھی تصادم سے بچنے کی ضرورت کے موقف کا خیرمقدم کیا۔
شہباز شریف نے پہلگام حملے کی آزادانہ، شفاف، غیر جانبدار اور معتبر تحقیقات کی پیشکش کا اعادہ کیا اور کہا کہ بھارت نے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا لیکن اس کے باوجود وہ اشتعال انگیز بیان بازی جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے بین الاقوامی مالیاتی اداروں کو سیاسی رنگ دینے کی بھارتی کوششوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
سیکریٹری جنرل نے وزیراعظم کو خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنی کوششوں سے آگاہ کیا۔
پاک بحریہ نے بھارتی طیارے کا سراغ لگانے اور نگرانی کی ویڈیو جاری کر دی
پاک فضائیہ کی جانب سے بھارت کے رافیل طیاروں کو جیم کرنے کے بعد اب پاک بحریہ نے بھی دشمن کے طیارے کا سراغ لگانے اور نگرانی کرنے کی ویڈیو جاری کر دی ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کی مسلح افواج ملک کا دفاع کرنے کیلئے ہر طرح سے تیار اور چوکس ہیں جس کا مظاہرہ بھارت کو اپنے جدید کہلانے والے طیارے رافیل کو جیم ہونے کی صورت میں دیکھنے کو ملا اور اب پاک بحریہ نے 4 اور 5 مئی کی درمیان شب بھارتی بحریہ کے طیارے P8Iکا سراغ لگاتے ہوئے اس کی مسلسل نگرانی کی ۔
پاک بحریہ کی جانب سے بھارتی بحریہ کے فضائی طیارے کی مسلسل نگرانی کی ویڈیو جاری کر دی گئی ہے جس سے دشمن کو ایک اور بڑا جھٹکا پہنچاہے ۔
بلوچستان کی ترقی اولین ترجیح، دشمن کے عزائم ناکام بنائیں گے: آرمی چیف
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام کو فائدہ پہنچانے کیلئے بہت سے ترقیاتی منصوبے شروع ہو چکے ہیں،غیر ملکی مدد سے دہشت گردی بلوچستان کی سلامتی اور ترقی کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔
ان خیالات کا اظہار آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے جی ایچ کیو میں منعقدہ 15ویں نیشنل ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ورکشاپ میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے پارلیمنٹرینز، بیوروکریٹس، سول سوسائٹی کے نمائندگان، نوجوان، تعلیمی اداروں اور میڈیا کے افراد نے بھرپور شرکت کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ورکشاپ کا مقصد مستقبل کی بلوچ قیادت کو اہم مسائل سمجھنے اور مربوط جواب دینے کے قابل بنانا ہے،15ویں نیشنل ورکشاب میں بلوچستان سے زیادہ سے زیادہ نمائندگی دی گئی ہے،آرمی چیف نے بلوچستان کے سماجی واقتصادی حالات بہتر بنانے پر حکومت کی مسلسل توجہ کو اجاگر کیا۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بلوچستان کے عوام میں شعور اجاگر کرنے میں سول سوسائٹی کے کردار کو سراہا اور سول سوسائٹی پر صوبے میں ترقی وخوشحالی لانے کیلئے کردار ادا کرنے پر زور دیا ۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ملک دشمن عناصر کے مذموم عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، دشمن تشدد کو ہوا دینے، خوف و ہراس پھیلانے اورصوبےکوغیر مستحکم کرنےکےدرپےہے۔
بھارتی پروازوں کے لیے پاکستانی فضائی حدود کی بندش بارہویں روز میں داخل
پاکستان کی جانب سے بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود کی بندش آج بارہویں روز میں داخل ہو گئی ہے، جس کے باعث اب تک 1250 سے زائد بھارتی پروازیں متاثر ہو چکی ہیں اور 250 کروڑ بھارتی روپے سے زائد کا نقصان رپورٹ ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق فضائی حدود کی بندش سے ایئر انڈیا، آکاسا ایئر، اسپائس جیٹ، انڈیگو ایئر اور ایئر انڈیا ایکسپریس جیسی بڑی بھارتی ایئر لائنز شدید متاثر ہوئی ہیں۔ فضائی راستے کی بندش کے سبب کئی پروازوں کو لمبے روٹس اختیار کرنا پڑ رہا ہے، جبکہ بعض پروازیں مکمل طور پر منسوخ کر دی گئی ہیں۔
خاص طور پر بھارتی A320 طیارے وسط ایشیائی ممالک تک طویل راستے طے کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، جس کے باعث انڈیگو ایئر کی الماتے، تاشقند اور دیگر وسط ایشیائی شہروں کے لیے فلائٹ آپریشن تاحال معطل ہے۔
فضائی حدود بند ہونے کے باعث بھارت سے امریکا، برطانیہ اور یورپ جانے والی پروازوں کو متبادل راستے اختیار کرنے پر دگنے اخراجات برداشت کرنا پڑ رہے ہیں۔ پروازوں کے دورانیے میں 4 سے 10 گھنٹے کا اضافہ ہو گیا ہے، جبکہ عملے کی تبدیلی بھی یورپی ایئرپورٹس پر کی جا رہی ہے، جس سے لاگت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
اس کے علاوہ متبادل ایئرپورٹس پر لینڈنگ، ری فیولنگ اور ایئرپورٹ چارجز کی مد میں بھی ایئرلائنز کو یومیہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
وزیراعظم کی برطانیہ کو پہلگام واقعے کی شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات میں شمولیت کی دعوت
وزیراعظم شہبازشریف سے پاکستان میں برطانیہ کی ہائی کمشنر جین میریٹ نے ملاقات کی ہے جس دوران وزیراعظم پاکستان نے پہلگام واقعے کے بعد جنوبی ایشیا کی موجودہ صورتحال پر پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا ۔
تفصیلات کے مطابق شہبازشریف نے کہا کہ ثبوت فراہم کیے بغیر پہلگام واقعے سے پاکستان کو جوڑنے کی بھارتی کوششوں کو مسترد کرتے ہیں، وزیراعظم نے واقعےکی اعلیٰ سطح شفاف،غیرجانبدار بین الاقوامی تحقیقات کی پیشکش کا اعادہ کیا اور برطانیہ کوشمولیت کی دعوت دی ۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح ملک کی اقتصادی ترقی ہے، پاکستان کبھی بھی ایسا کوئی اقدام نہیں اٹھائے گا جس سے علاقائی امن و سلامتی کو خطرہ ہو، برطانیہ،پاک بھارت سے دوستانہ سفارتی تعلقات استعمال کرے اور خطے میں کشیدہ صورتحال بہتر بنانے میں کردار ادا کرے۔
برطانوی ہائی کمشنر نے پاکستان کے موقف سے آگاہ کرنے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ برطانیہ علاقائی امن و سلامتی کے لیے پاکستان اور بھارت کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔
بھارتی قابض افواج کی بربریت، کشمیریوں پر زندگی کے تمام دروازے بند
مقبوضہ کشمیر بھارتی ریاستی جبر اور ظلم و ستم کی ایسی بھیانک تصویر بن چکا ہے کہ جہاں جینا جرم اور موت ہی نجات نظر آتی ہے۔
کلگام کے علاقے میں پیش آنے والا حالیہ واقعہ اس سفاکی کی ایک اور دردناک مثال ہے، جہاں ایک نوجوان، امتیاز احمد ماگرے، مسلسل آپریشنز، ریاستی جبر، اور زندگی کی تمام امیدوں کے چھن جانے کے بعد دریائے جہلم میں کود کر زندگی کا چراغ گل کر گیا۔
بھارتی قابض افواج روزانہ کی بنیاد پر مقبوضہ کشمیر میں سرچ آپریشنز اور گھروں پر چھاپے مار رہی ہیں۔ رات گئے دروازے توڑ کر نوجوانوں کو اغوا کیا جاتا ہے، بزرگوں کی توہین کی جاتی ہے اور خواتین کی عزتیں تک محفوظ نہیں۔ ان مسلسل مظالم نے کشمیریوں کو ایک ایسی نفسیاتی جنگ کا شکار بنا دیا ہے جہاں نہ نیند محفوظ ہے، نہ جاگنا آسان ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ، اور اقوام متحدہ سمیت دنیا کے متعدد ادارے بھارتی مظالم پر تشویش کا اظہار تو کرتے ہیں، مگر عملی اقدامات سے گریزاں ہیں۔ اس خاموشی نے بھارت کو اور زیادہ بے خوف کر دیا ہے، اور مقبوضہ کشمیر دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل میں تبدیل ہو چکا ہے۔
امتیاز ماگرے کی خودکشی صرف ایک شخص کا انجام نہیں بلکہ ہزاروں نوجوانوں کی اجتماعی بے بسی اور مایوسی کا عکس ہے۔ مسلسل نگرانی، ڈرونز کی پرواز، گھروں کا محاصرہ، اور ہر لمحہ موت کے سائے میں جینے کا تصور کشمیری نوجوانوں کو ذہنی طور پر مفلوج کر چکا ہے۔ ان کے لیے خودکشی اب احتجاج کا آخری اور واحد راستہ رہ گیا ہے۔
5 اگست 2019 کے بعد سے 995 کشمیری بھارتی افواج کے ہاتھوں شہید ہو چکے ہیں، جب کہ 2465 افراد شدید زخمی ہیں۔ صرف اپریل 2025 میں 11 کشمیریوں کو زندگی سے محروم کیا گیا۔ آزادی کے نام پر بھارت نے کشمیریوں سے نہ صرف ان کی زمینی شناخت چھینی بلکہ ان کے سر سے چھت، روزگار، تعلیم، اور جینے کی امید تک چھین لی۔
بھارتی ریاستی دہشتگردی کے خلاف اگر آج دنیا خاموش رہی تو یہ خاموشی تاریخ کا سیاہ باب بن جائے گی۔ امتیاز جیسے نوجوانوں کی موت پر بھارت سوال کرتا ہے کہ عوام ہمارے ساتھ کیوں نہیں؟ یہ سوال نہیں، ایک سفاک طنز ہے۔ کشمیریوں کو جبر، تشدد اور موت کی راہوں پر دھکیل کر پھر ان سے وفاداری کی توقع رکھنا ایک فرعونی رویہ ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں آج انسانیت سسک رہی ہے، نوجوان خودکشی کو نجات سمجھ رہے ہیں، خواتین خوف میں زندگی گزار رہی ہیں اور بزرگ اس آس میں جی رہے ہیں کہ شاید کبھی دنیا جاگے گی۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ الفاظ سے آگے بڑھ کر اقدامات کرے، ورنہ کلگام جیسے واقعات معمول بن جائیں گے اور بھارت کی بربریت انسانیت کا منہ چڑاتی رہے گی۔
مودی سرکارمقبوضہ وادی میں 6 نئے ڈیم بنانے کا ارادہ رکھتی ہے، بھارتی میڈیا کا دعویٰ
سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے پیچھے بھارت کے خطرناک عزائم واضح ہونے لگے۔
بھارتی میڈیا نےدعویٰ کیا ہےکہ مودی سرکار مقبوضہ وادی میں 6 نئے ڈیم بنانے کا ارادہ رکھتی ہے،سندھ طاس معاہدے کی موجودگی میں بھارت پاکستان سے پوچھنے کا پابند ہے،حکومت پہلے سے موجود ڈیموں کی گنجائش بڑھانے پر بھی تیزی سے کام کر رہی ہے۔
بھارتی حکومت کوئی بھی منصوبہ شروع کرنےسے 6 ماہ پہلے پاکستان کو اطلاع دینے کا پابند ہے، سندھ طاس معاہدہ معطل ہونے کی وجہ سے اب بھارت بغیر پوچھے منصوبہ شروع کرسکتا ہے
پوری طرح تیار ہیں، بھارت نے جارحانہ اقدام اٹھایا تو بھرپور دفاع کریں گے، اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا پوری طرح تیار ہیں،بھارت نے جارحانہ اقدام اٹھایا تو بھرپور دفاع کریں گے،صورتحال مزید کشیدہ کرنے کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے۔
نائب وزیراعظم اوروزیر خارجہ اسحاق ڈارکا اسلام آباد میں تقریب سےخطاب میں کہا پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے،پاکستان ایک عرصےسے دہشت گردی کے خلاف لڑرہا ہے
انکا کہنا تھا کہ مسلح افواج ہرطرح کی جارحیت کا مقابلہ کرنےکی صلاحیت رکھتی ہیں،30 اپریل کو بھارتی فضائیہ نے جارحیت کی کوشش کی،پاک ایئرفورس نے ناکام بنایا،عالمی برادری بھی سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا نوٹس لے،مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے
مزید کہا اپنے حصے کے پانی کا ایک قطرہ ضائع نہیں ہونے دیں گے، سندھ طاس معاہدے کو ممسوخ نہیں کیا جاسکتا،مستقبل پانی سے جڑا ہے،آئندہ جنگیں بھی پانی پر ہوں گی
ملکی دفاع ناقابل تسخیر، پاکستان کا فتح میزائل کا کامیاب تجربہ
ملکی دفاع ناقابل تسخیر بنانے کے سفر میں ایک اور اہم سنگ میل عبور کرلیا گیا، پاکستان نے زمین سے زمین پر 120 کلو میٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے والے فتح سیریز میزائل کا کامیاب تجربہ کرلیا۔ صدر مملکت، وزیراعظم اور وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کامیاب تجربے پر سائنسدانوں اور انجینئرز کو مبارکباد دی۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس نے مسلح افواج کو شاباش دی۔
پاکستان کا 3 روز میں دوسرا میزائل تجربہ، انڈس مشقوں کے دوران زمین سے زمین پر مار کرنیوالے فتح سیریز کے میزائل کی کامیاب لانچنگ کردی، جدید نیوی گیشن سسٹم سے لیس میزائل 120 کلومیٹر تک ہدف کو بہتر اور درست انداز میں نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے سینئر افسران، اسٹریٹجک اداروں کے سائنسدانوں اور انجینئرز نے میزائل لانچنگ کا مشاہدہ کیا، تجربے کا مقصد آپریشنل تیاریوں کو یقینی بنانا ہے۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اورآرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کامیاب تجربے پر سائنسدانوں اور انجینئرز کو مبارکباد دی۔ عسکری قیادت کا آپریشنل تیاری اور تکنیکی مہارت پر مکمل اظہار اطمینان کیا۔
کہا پاک فوج ہر قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے اور اس کی آپریشنل تیاری اور تکنیکی مہارت پر مکمل اعتماد ہے۔
سیاسی قائدین کی بھی کامیاب تجربے پر سائنسدانوں کو مبارکباد، صدر مملکت آصف زرداری نے ملکی سلامتی اور دفاع یقینی بنانے کے قومی عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم نے کہا میزائل کی تربیتی لانچ کی کامیابی سے واضح ہے کہ پاکستان کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے۔
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے تہنیتی ٹوئٹ میں کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج، سائنسدانوں اور انجینئرز کو مبارکباد دی۔ کہا کامیاب تجربہ زمین سے زمین تک ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنانے میں ایک اور سنگ میل ہے، پاک فوج نے مشکل حالات میں قوم کو بہترین تحفہ دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ فتح میزائل دشمن کی ایئربیسز اور فوجی تنصیبات کو تباہ کرنے میں معاون ہوگا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ہفتہ 3 مئی کو پاکستان نے ابدالی میزائل کا کامیاب تجربہ کیا تھا، جس کی رینج 450 کلو میٹر ہے، یہ میزائل ایٹمی وار ہیڈ لے جانے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔
بھارت نے آبی دہشت گردی کا باقاعدہ آغاز کردیا، پانی بند، دریائے چناب خشک ہوگیا
مودی سرکار پاکستان کیخلاف آبی دہشت گردی کا باقاعدہ آغاز کردیا۔ دریائے چناب پر بنے سلال ڈیم کے تمام دروازے بند کردیے گئے۔ پانی کا بہاؤ مکمل طور پر روک دیا گیا۔ مقبوضہ جموں کے علاقے رئیسی میں دریائے چناب خشک ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے چناب پر بنے سلال ڈیم کے تمام دروازے بند کردیے گئے۔ پانی کو بہاؤ مکمل طور پر روک دیا گیا۔ مقبوضہ جموں کے علاقے رئیسی میں دریائے چناب خشک ہوگیا۔ بھارتی خبر رساں ادارے اے این آئی نے ویڈیو بھی جاری کردی۔
مودی سرکار نے گزشتہ روز بھی سندھ طاس معاہدے کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے بگلیہار ڈیم سے پانی کا بہاؤ روک دیا تھا تاہم گنجائش کم ہونے کے باعث آج بگلیہار ڈیم کا ایک گیٹ کھول دیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت اگلے قدم کے طور پر مقبوضہ کشمیر کے کشن گنگا ڈیم میں بھی پانی روکنے جارہا ہے، جس کے بعد دریائے جہلم میں پانی کم ہونے کا خدشہ ہے۔
واضح رہے کہ پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جا الزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی، اس کے علاوہ بھی مودی سرکار نے پاکستان کے حوالے سے کئی جارحانہ فیصلے کیے، جن میں پاکستانیوں کے ویزوں کی منسوخی بھی شامل ہے۔
پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے جوابی اقدامات کرتے ہوئے بہترین سفارتی حکمت عملی کو اختیار کیا، اور بھارت کے سفارتی عملے کو بھی 30 افراد تک محدود کر دیا گیا تھا، قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کیا تھا کہ پانی پاکستان کی لائف لائن ہے، پانی بند کیا گیا تو پاکستان اسے جنگ تصور کرے گا۔
جنوبی ایشیا میں دو ایٹمی قوتوں کے درمیان کشیدگی سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، پاکستان نے اقوام متحدہ میں جعفر ایکسپریس حملے کا االزام علاقائی حریف پر عائد کیا ہے، اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے پہلگام حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کو قبول کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا، تاہم بھارت کی جانب سے امن کے لیے اقدامات کے بجائے روایتی ہٹ دھرمی کا سلسلہ برقرار ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ اور اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے دونوں ملکوں پر کشیدگی میں کمی لانے پر زور دیا ہے، تاہم بھارت اپنی روایتی ہٹ دھرمی رکھے ہوئے ہے۔
بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں پن بجلی کے دو منصوبوں پر کام شروع کردیا
بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں دو اہم پن بجلی منصوبوں ’’سلّال اور بگلیہار‘‘ پر ذخائر کی گنجائش بڑھانے کیلئے ”ریزر وائر فلشنگ“ کا عمل شروع کر دیا، جس کے بعد پاکستان کے ساتھ پانی کی تقسیم کے معاہدے پر تناؤ مزید شدت اختیار کرگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، یہ اقدام بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے سے ہٹ کر کیا گیا پہلا عملی قدم ہے، جو 1960ء سے اب تک تین جنگوں اور متعدد جھڑپوں کے باوجود دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان قائم رہا ہے۔
گزشتہ ماہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ایک حملے کے بعد، جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے، سندھ طاس معاہدے کو معطل کر دیا تھا۔ نئی دہلی کا دعویٰ ہے کہ حملے میں پاکستان کا ہاتھ ہے، تاہم اسلام آباد نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ پاکستان کے حصے کے پانی کو روکنے یا موڑنے کی کوئی بھی کوشش جنگی اقدام تصور کی جائے گی۔
ذرائع نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ”ریزر وائر فلشنگ“ کا عمل یکم مئی سے 3 دن جاری رہا، جس کا مقصد آبی ذخائر سے تلچھٹ کو نکال کر بجلی کی پیداوار میں بہتری لانا اور ٹربائنز کو نقصان سے بچانا ہے۔
یہ کام بھارت کی سب سے بڑی پن بجلی کمپنی ”این ایچ پی سی لمیٹڈ“ اور مقامی حکام کی نگرانی میں کیا جارہا ہے اور اس بارے میں پاکستان کو کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی، حالانکہ سندھ طاس معاہدہ اس قسم کی کارروائیوں سے روکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سلّال (690 میگاواٹ) اور بگلیہار (900 میگاواٹ) منصوبوں پر یہ صفائی کا کام ان کی تعمیر کے بعد پہلی بار کیا جارہا ہے، کیونکہ معاہدے کے تحت اس کی اجازت نہیں تھی، ان منصوبوں کی تعمیر کے دوران بھی پاکستان نے کئی تکنیکی اعتراضات اٹھائے تھے۔
چناب دریا کے کنارے آباد مقامی لوگوں نے بتایا ہے کہ یکم مئی سے تین دنوں تک سلّال اور بگلیہار ڈیمز سے پانی چھوڑا گیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ذخائر کو تقریباً خالی کرکے صفائی کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق، سلّال منصوبہ اپنی پوری پیداواری صلاحیت کے مطابق بجلی پیدا نہیں کر پارہا تھا، کیونکہ ذخائر میں مٹی اور تلچھٹ جمع ہوچکی تھی، بگلیہار منصوبے کو بھی ایسی ہی صورتحال کا سامنا تھا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ریزر وائر فلشنگ عام طور پر نہیں کی جاتی کیونکہ اس میں کافی مقدار میں پانی ضائع ہوتا ہے اور ایسے موقع پر نیچے کے ممالک کو آگاہ کیا جانا ضروری ہوتا ہے تاکہ کسی ممکنہ سیلاب سے بچا جاسکے۔
بھارت کے وزیر آبی وسائل پہلے ہی اعلان کرچکے ہیں کہ وہ یقینی بنائیں گے کہ سندھ دریا کا ایک قطرہ بھی پاکستان نہ پہنچے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت فوری طور پر پانی کے بہاؤ کو نہیں روک سکتا، کیونکہ معاہدہ اسے صرف بغیر ذخیرے والے پن بجلی منصوبے تعمیر کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
بھارت کے سابق واٹر کمیشن چیف کشویندر ووہرا کے مطابق معاہدے کی معطلی کے بعد اب بھارت آزاد مرضی سے منصوبے آگے بڑھا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت پاکستان کو دریاؤں کی روانی سے متعلق اعداد و شمار فراہم کرتا رہا ہے اور سیلاب کی پیشگی اطلاع بھی دیتا رہا ہے۔ تاہم، حالیہ معطلی کے بعد یہ تعاون بھی خطرے میں پڑگیا ہے۔
پاکستان نے معاہدے کی خلاف ورزی پر عالمی عدالت میں جانے کی دھمکی دی ہے، جبکہ دونوں ممالک نے پہلے بھی ہالینڈ کی مستقل ثالثی عدالت میں اختلافات کے حل کی کوششیں کی ہیں، جن میں کشن گنگا اور رتلے منصوبوں کے ذخیرے کی گنجائش کے امور شامل تھے۔
سفارتی ماہرین اور آبی امور کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت کا یہ اقدام خطے میں ایک نیا تنازع کھڑا کرسکتا ہے اور مستقبل میں آبی جنگ کے خدشات کو جنم دے سکتا ہے۔
بھارتی جارحیت پراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج طلب
پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارتی جارحیت پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا،سلامتی کونسل کے صدر نے آج دو پہر کو بند دروازہ اجلاس بلا لیا۔۔
خبر رساں ادارے کے مطابق پنرہ رکنی کونسل کے ارکان بھارتی جارحیت اور تازہ ترین صورتحال پر غور کریں گے،پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار کونسل کےسامنے پاکستان کوموقف پیش کریں گے۔
رپورٹ کےمطابق اجلاس کےبعد عاصم افتخار عالمی میڈیا کیلئے بھی بیان جاری کریں گے،پاکستان نے کسی بھی عالمی پلیٹ فارم پر پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی غیر جانبدار اور شفاف تحقیقات کی پیشکش کر چکا ہے۔
امریکی چینل سی این این کے نمائندے کا کنٹرول لائن پرسرجیوار گاؤں کا دورہ
امریکی چینل سی این این کے نمائندے نےکنٹرول لائن پر سرجیوار گاؤں کا دورہ کیا ہے،
دورہ سی این این کے بین الاقوامی سفارتی ایوارڈ یافتہ ایڈیٹر نک رابرٹسن نے کیا،نک رابرٹسن بھارتی فوج کے جعلی مقابلےمیں شہید افراد کےگاؤں سرجیوار پہنچ گئے،نک رابرٹسن نےشہید فاروق اورمحمد دین کے سوگواران کے انٹرویو بھی کئے۔
شہداء کے لواحقین نے سی این این کو انٹرویو میں دل دہلا دینے والے انکشافات کئے،اس کے علاوہ سی این این کے ایڈیٹر نک رابرٹسن نے عینی شاہدین سے بھی انٹرویو لئے،سی این این کی ٹیم کو بھارتی فوج کے ظلم کے بارے میں بتایا گیا۔
بھارتی فوج نے 24 اپریل کو آزاد کشمیر کےمحمد فاروق اور محمد دین کو جعلی مقابلے میں شہید کیا،
محمد فاروق اور محمد دین کے سوگواران کی بین الاقوامی میڈیا کے ذریعے انصاف کی اپیل کردی۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کے فیک انکاونٹرز بین الاقوامی سطح کا مسئلہ بن چکا ہے۔
ہم ’’آہنی برادر‘‘ ہیں، چین امن کے لیے پاکستان کی حمایت کرے گا،چینی سفیر
صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ بھارتی اقدامات سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔
ایوان صدر میں صدر مملکت آصف علی زرداری سے پاکستان میں چین کے سفیر چیانگ زئے ڈونگ نے ملاقات کی جس میں دو طرفہ اہمیت کے امور اور پہلگام واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ صورتحال پر گفتگو کی گئی۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھارتی حکومت کے حالیہ غیر ذمہ دارانہ اور جارحانہ بیانات پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے اقدامات سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔
آصف زرداری نے مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دینے اور چینی حکومت کی مسلسل حمایت کو سراہا۔
اس موقع پر چینی سفیر نے چین اور پاکستان کے درمیان پائیدار اور آزمودہ دوستی کا اعادہ کیا اور کہا کہ دونوں ممالک ’’آہنی برادر‘‘ ہیں، ہمیشہ مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔ انہوں نے پاکستان کے نقطہ نظر کو چین کے ساتھ شیئر کرنے پر صدر مملکت کا شکریہ ادا کیا۔
چیانگ زئے ڈونگ کا مزید کہنا تھا کہ چین جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کی دونوں ممالک کی مشترکہ خواہش کے حصول کیلئے ہمیشہ پاکستان کی حمایت کریگا۔
بھارت کی ایل او سی کے متعدد مقامات پر بِلااشتعال فائرنگ، پاک فوج کا منہ توڑ جواب
بھارت نے ایل او سی کے متعدد مقامات پر پاکستانی پوسٹوں پر بِلااشتعال فائرنگ کی ہے جس کا پاک فوج کی جانب سے منہ توڑ جواب دیا گیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارت نے نکیال، کھوئی رٹہ، شاردا، کیل، نیلم اور حاجی پیر سیکٹرز میں بلا اشتعال فائرنگ کی۔
ذرائع نے بتایا کہ پاک فوج نے ان سیکٹرز میں دشمن کی بلا اشتعال فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ پاک فوج دشمن کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے ہر وقت تیار اور پُرعزم ہے۔
پاکستان نے بھارت سے ہر قسم کی اشیاء کی درآمد پر پابندی لگا دی، نوٹیفکیشن جاری
حکومت پاکستان نے حالیہ کشیدگی کے پیش نظر بھارت سے ہر قسم کی اشیاء کی درآمد پر پابندی عائد کر دی ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ۔
وزارت تجارت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیاہے کہ بھارت سے ہر قسم کی اشیاء کی درآمد پر پابندی لگانے کا فیصلہ وفاقی حکومت نے قومی سلامتی اور عوامی مفاد کے پیش نظر کیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق فیصلہ درآمدات و برآمدات کنٹرول ایکٹ 1950 کی دفعہ 3 کی ذیلی دفعہ کے تحت کیا گیا جس کے مطابق انڈیا سے آنے والی اشیاء کی درآمد پر پابندی ہوگی، پاکستان سے سمندر، زمین یا ہوا کے ذریعے گزرنے والی بھارتی اشیا پر بھی پابندی عائد ہو گی ۔
نوٹیفکیشن دیگر ممالک کی برآمدات جو انڈیا کے لیے ہوں ان پر بھی پابندی ہوگی، اس آرڈرسے پہلے جاری ہونے والے لیٹر آف کریڈٹ پر اطلاق نہیں ہوگا، نئی پابندیوں کا اطلاق ان درآمدات یا برآمدات پر نہیں ہوگا جن کے لیے بل آف لیڈنگ پہلے جاری ہو چکے ہوں۔
پاکستان پر آنچ بھی آئی تو انڈیا کو چھوڑیں گے نہیں، سکھ برادری کا اعلان
پہلگام واقعہ فالس فلیگ اور بھارتی ڈرامہ ہے، سکھ برادری نے بے نقاب کر دیا۔ کہنا ہے کہ اگر جنگ ہوئی تو ہم بھارتی فوج کو پنجاب سے نہیں گزرنے دیں گے، گرو صاحب کی دھرتی (پاکستان) پر آنچ بھی آئی تو انڈیا کو چھوڑیں گے نہیں۔
سکھ برادری نے دوٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کا پہلگام حملہ سراسر فالس فلیگ ہے۔
سکھ برادری نے بھارت کے جھوٹے بیانیے کو جڑ سے اکھاڑ دیا، پاکستان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے جو پہلگام ڈرامہ کیا ہے اس کا مقصد پاکستان پر جنگ مسلط کرنا ہے، اگر بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
سکھ برادری نے کہا کہ پنجاب کی سرزمین دشمن کیلئے نہیں پاک فوج کیلئے لنگر، پانی اور دعائیں حاضر ہیں، اگر پاکستان کی اور گرو صاحب کی دھرتی پر آنچ بھی آئی تو انڈیا کو چھوڑیں گے نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ہماری وہ دھرتی ہے جس کی ہم پوجا کرتے ہیں، اگر جنگ ہوئی تو ہم بھارتی فوج کو پنجاب سے نہیں گزرنے دیں گے، بھارت جنگ کی آڑ میں اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔
پاکستان پہلگام واقعے کی تحقیقات میں ملائیشیا کی شرکت کا خیر مقدم کرے گا: شہبازشریف کا ملائیشین وزیراعظم سے ٹیلیفونک رابطہ
وزیراعظم شہبازشریف نے ملائیشین ہم منصب انور ابراہیم سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس دوران خطے کی تازہ صورتحال اور پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے اشتعال انگیز رویے سے آگاہ کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا ۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے ملائیشیا کے وزیراعظم سے گفتگو کے دوران جنوبی ایشیا میں موجودہ کشیدگی پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور بغیر ثبوت واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوشش کو یکسر مسترد کیا ۔
شہبازشریف نے واقعے کی عالمی ، شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کا اعادہ کیا اور کہا کہ پاکستان ان تحقیقات میں ملائیشیا کی شرکت کا خیر مقدم کرے گا، پاکستان نے ہمیشہ ہر شکل میں دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔
وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار اور قربانیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے اقدامات پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف کوششوں سے توجہ ہٹارہے ہیں، پاکستان کسی تنازعے میں الجھنا نہیں چاہتا،ملک اقتصادی استحکام کی راہ پر ہے۔
دونوں وزرائے اعظم نے پاکستان اور ملائیشیا کے تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا ، دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ شہبازشریف نے کہا کہ اس سال ملائیشیا کا سرکاری دورہ کرنے کا منتظر ہوں۔
یہ ٹیلی فون کال پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان قریبی دوستی کی عکاس ہے۔ دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا ۔
بھارتی سیاستدان خود رافیل کا مذاق اڑانے لگے
بھارت کے رافیل طیارے خود بھارتی سیاستدانوں کیلئے بھی مذاق بن گئے۔ اترپردیش میں کانگریس پارٹی کے صدر اجے رائے نے رافیل طیاروں کو کھلونوں سے تشبیہ دیدی۔
ویڈیو بیان میں کانگریس پارٹی کے اترپردیش کے صدر اجے رائے نے کہا کہ مودی سرکار نے رافیل طیاروں پر لیموں نچوڑ کر ہینگرز میں کھڑے کردیے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ بھارت کے وزیر دفاع نے رافیل طیاروں پر لیموں نچوڑا، اب طیاروں پر مرچیں لٹکا دی ہیں، سرکار صرف بڑی بڑی بڑھکیں مار رہی ہے۔
اجے رائے ویڈیو میں کھلونا طیارے کے ساتھ لیموں اور مرچیں لٹکا کر بھارتی فضائیہ کا مذاق اڑاتے رہے۔
او آئی سی کا بھارت میں مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز حملوں کی غیرجانبدار تحقیقات کا مطالبہ
اسلامی تعاون تنظیم کے تحت مستقل آزاد انسانی حقوق کمیشن نے بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں اسلاموفوبیا، نفرت انگیز تقاریر اور مسلمانوں کیخلاف انتقامی حملوں کے بڑھتے رجحان پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم کے تحت مستقل آزاد انسانی حقوق کمیشن نے بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کیخلاف مظالم پر بیان جاری کردیا۔ اپنے بیان میں او آئی سی نے مطالبہ کیا کہ پہلگام واقعےکے بعد ہندوانتہا پسندوں کیجانب سے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، بھارت نفرت انگیز حملوں کی غیرجانبداربین الاقوامی تحقیقات کرے۔
آئی پی ایچ آر سی کا کہنا تھا کہ بھارت اقوام متحدہ کے انسانی حقوق معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ اور او آئی سی حکام کو مقبوضہ کشمیر تک رسائی دی جائے۔
بیان کے مطابق بھارت کے پانچ اگست 2019 کے اقدامات کو مسترد کرتے ہیں۔ او آئی سی کے بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سیاسی قیدیوں کورہاکیاجائے اور اجتماعی سزاؤں کا سلسلہ بند کیا جائے۔کشمیری عوام کو بنیادی آزادیوں کی فوری بحالی دی جائے۔
او آئی سی نے اقوام متحدہ سے مقبوضہ کشمیر میں فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنے کی اپیل کرتے ہوئے آزادانہ و منصفانہ رائے شماری کا مطالبہ بھی دہرادیا۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی ٹرک کھائی میں گر کر تباہ، 3 اہلکار ہلاک
مقبوضہ کشمیر میں فوجی گاڑی کو حادثہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں 3 اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ حادثہ جموں کشمیر کے ضلع رام بن میں اتوار کو پیش آیا جب فوجی گاڑی سڑک سے پھسل کر 700 فٹ گہری کھائی میں جا گری۔ یہ حادثہ نیشنل ہائی وے 44 پر بیٹری چشمہ کے قریب ساڑھے 11 بجے پیش آیا۔
یہ ٹرک اس فوجی کانوائے میں شامل تھا جو جموں سے سری نگر جا رہا تھا۔ ڈرائیور کے مبینہ طور پر کنٹرول کھو دینے کی وجہ سے گاڑی سڑک سے اتر کر ڈھلوان پر لڑھکنے لگی۔
حکام کے مطابق اس حادثے میں ہلاک ہونے والے فوجی اہلکاروں کی شناخت سپاہی امیت کمار، سجیت کمار اور مان بہادر کے ناموں سے ہوئی ہے۔ گہری کھائی میں گر کر تباہ ہونے والے ٹرک سے لاشیں نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
بھارت کیخلاف جوہری ہتھیار استعمال کرسکتے ہیں، خالد جمالی
روس میں تعینات پاکستانی سفیر خالد جمالی نے واضح کیا ہے کہ بھارت کیخلاف جنگ ہوئی تو عددی اکثریت کوئی معنی نہیں رکھتی، پاکستان روایتی اور ایٹمی دونوں طرح کے ہتھیار استعمال کر سکتا ہے۔
ماسکو میں تعینات پاکستانی سفیر خالد جمالی نے بھارت پر بجلی گرا دی۔ روسی میڈیا کو انٹرویو میں کہا کہ بھارت کی جنگی تیاریوں کے ثبوت موجود ہیں، بھارتی رہنماؤں کے غیر ذمہ دارانہ بیانات کے باعث ہم بھی الرٹ ہیں، کسی بھی بھارتی جارحیت کا پوری طاقت کے ساتھ جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ جب بات پاکستان اور بھارت کی ہورہی ہو تو ہم عددی اکثریت کی بحث میں نہیں پڑتے، بھارت کیخلاف جنگ ہوئی تو پاکستان روایتی اور ایٹمی دونوں طرح کے ہتھیار استعمال کرسکتا ہے۔
خالد جمالی کا کہنا ہے کہ غیر ذمہ دارانہ بیانات وہاں سے آرہے ہیں، جو ہمیں چوکنا رہنے پر مجبور کرتے ہیں، کچھ خفیہ دستاویزات بھی ہمارے ہاتھ آئی ہیں، جو پاکستانی کے خلاف کارروائی کی نشاندہی کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حصے کا پانی روکنا یا اس کا رخ بدلنا جنگی اقدام تصور ہوگا اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔
ملائیشیا نے بھارت سے تنازع میں پاکستانی مؤقف کی حمایت کر دی
ملائیشیا نے بھارت سے تنازع میں پاکستانی مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے ملائیشیا کے وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے خطےکی بدلتی صورتحال پرقریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ۔ ملائیشیا کے وزیرخارجہ نے پاکستان کے موقف کی حمایت کا اعادہ کیا ۔
اسحاق ڈار نے ملائشین وزیر خارجہ کو کشیدہ علاقائی صورتحال کے بارے میں بتایا ۔ بھارت کے بے بنیاد الزامات اور اشتعال انگیز پروپیگنڈا مسترد کر دیا۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔ پاکستان علاقائی امن و سلامتی کیلئے پرعزم ہے۔ اپنی خودمختاری اور قومی مفادات کے تحفظ کا حق محفوظ رکھتا ہے ۔
دوسری جانب پاک، بھارت کشیدگی ختم کرانے کےلیے روس اور ایران کے وزرائے خارجہ متحرک ہوگئے۔ روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے بھارتی ہم منصب جے شنکر کو فون کیا پاکستان کے ساتھ کشیدگی کے خاتمے پر زور دیا۔ روسی وزیرخارجہ نے کہا دونوں ملک کشیدگی بڑھانے سے گریز کریں۔
روسی وزیرخارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک اختلافات کو ایک طرف رکھیں اورمسئلے کو سفارتی طریقے سے حل کرے۔ سرگئی لاروف نے پہلگام میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا بھی اظہار کیا۔
دوسری جانب ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی پیر کو پاکستان کا دورہ کریں گے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کے مطابق عباس عراقچی پاکستان کے اعلی حکام سے ملاقات کریں گے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور حالیہ علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
ایرانی وزیرخارجہ اس ہفتے کے آخر میں بھارت کا بھی سرکاری دورہ کریں گے اورپاکستان کے ساتھ کشیدگی میں کمی پر زور دیں گے۔
پاکستانی خاتون سے شادی پر بھارتی فوج کا اہلکار منیر احمد ملازمت سے برطرف
پاکستانی خاتون سے شادی پر بھارتی فوج کا اہلکار منیر احمد کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق، کانسٹیبل/جی ڈی منیر احمد نے 24 مئی 2024 کو پاکستانی شہری مینل خان سے واٹس ایپ ویڈیو کال پر نکاح کیا۔ دلہن کا تعلق پاکستان کے صوبہ پنجاب سے ہے۔ منیر احمد کا تعلق سی آر پی ایف کی 41 ویں بٹالین سے تھا اور وہ اس وقت مقبوضہ جموں و کشمیر میں تعینات تھے۔
بھارتی میڈیا، خصوصاً دائیں بازو سے وابستہ چینلز، نے اس شادی کو "سیکیورٹی رسک" اور "سازش" قرار دیا، جبکہ درحقیقت یہ نکاح مکمل طور پر ذاتی و مذہبی نوعیت کا تھا۔
مینل خان قانونی طور پر 15 روزہ ویزے پر بھارت گئی تھیں، جو 22 مارچ 2025 کو ختم ہوا۔ ان کے شوہر نے ویزا کی مدت میں توسیع کے لیے درخواست دی، لیکن بھارتی افسران کو اس ازدواجی تعلق سے ہی خطرہ محسوس ہوا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، مقبوضہ کشمیر کے زونل افسران نے اس شادی کو سروس رولز کے خلاف قرار دیا اور منیر احمد کو بلا تاخیر ملازمت سے فارغ کر دیا۔
بھارتی حکومت کی بوکھلاہٹ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ مینل خان کو واہگہ کے راستے واپس پاکستان بھیجنے کی تیاریاں کی گئیں، لیکن مقبوضہ جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے انہیں 10 روزہ عبوری ریلیف دیتے ہوئے بھارت میں قیام کی اجازت دی ہے تاکہ وہ قانونی چارہ جوئی مکمل کر سکیں۔
یہ واقعہ اس بڑے رجحان کی علامت ہے جس میں بھارت، خصوصاً مودی حکومت، سرحد پار انسانی رشتوں کو بھی شکوک و شبہات کی نظر سے دیکھ رہی ہے۔
حالیہ ہفتوں میں متعدد پاکستانی شہریوں کو ویزا منسوخی کے بعد زبردستی بھارت سے نکالا جا چکا ہے، جن میں بیشتر خواتین ہیں جو اپنے شوہروں یا سسرال کے ساتھ پرامن زندگی گزار رہی تھیں۔
وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ اور ڈی جی آئی ایس پی آر آج سیاسی رہنماوں کو بریفنگ دیں گے
وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ اور ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری آج سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو بریفنگ دیں گے۔
وزارتِ اطلاعات کے مطابق تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو قومی سلامتی کی صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی۔ سیاسی رہنماؤں کو دفاعی تیاریوں،سفارتی اقدامات اور ریاستی مؤقف سے آگاہ کیا جائے گا۔ بیک گراؤنڈ بریفنگ تمام سیاسی جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں کو دی جائے گی۔
وزارت اطلاعات کےمطابق یہ بریفنگ پاک بھارت موجودہ کشیدگی اوراس کے مضمرات کے حوالے سے ہو گی۔شرکا کو افواج پاکستان کی دفاعی تیاریوں، سفارتی اقدامات اور ریاستی مؤقف سےآگاہ کیا جائے گا۔ وزارت اطلاعات کے مطابق موجودہ صورتحال میں بریفنگ قومی یکجہتی اور اتحاد واتفاق کی اعلٰی مثال ہے۔
دوسری جانب آصف علی زرداری نے پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں پاک بھارت موجودہ صورتحال زیرِ بحث آنے کا امکان ہے۔
پاک، بھارت کشیدگی ختم کرانے کےلیے روس اور ایران سرگرم
پاک، بھارت کشیدگی ختم کرانے کےلیے روس اور ایران کے وزرائے خارجہ متحرک ہوگئے۔
روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے بھارتی ہم منصب جے شنکر کو فون کیا پاکستان کے ساتھ کشیدگی کے خاتمے پر زور دیا۔ روسی وزیرخارجہ نے کہا دونوں ملک کشیدگی بڑھانے سے گریز کریں۔
روسی وزیرخارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک اختلافات کو ایک طرف رکھیں اورمسئلے کو سفارتی طریقے سے حل کرے۔ سرگئی لاروف نے پہلگام میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا بھی اظہار کیا۔
دوسری جانب ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی پیر کو پاکستان کا دورہ کریں گے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کے مطابق عباس عراقچی پاکستان کے اعلی حکام سے ملاقات کریں گے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور حالیہ علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
ایرانی وزیرخارجہ اس ہفتے کے آخر میں بھارت کا بھی سرکاری دورہ کریں گے اورپاکستان کے ساتھ کشیدگی میں کمی پر زور دیں گے۔
پاک بھارت جنگ شروع ہوگئی تو وہ کسی کے قابو میں نہیں رہے گی،امریکی کانگریس مین کیتھ سیلف
پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کا ہم سوچ بھی نہیں سکتے،دونوں ایٹمی قوت ہیں،جنگ شروع ہوگئی تو وہ کسی کے قابو میں نہیں رہے گی۔
امریکی کانگریس مین کیتھ سیلف کی پاکستانی امریکن ریپبلکن کلب میں پاکستانی کمیونٹی رہنماؤں سے گفتگو میں کہا امید ہےپاکستان اور بھارت کشیدگی کو کم کریں گے،جب تک مسائل کا کوئی حل نہیں نکلتا،پاکستان اور بھارت کے مسائل کئی دہائیوں سے موجود ہیں،
اس موقع پر حال ہی میں پاکستان کا دورہ کرنے والے کانگریس مین جیک برگمین بھی موجود تھے۔
بھارت نے پہلگام واقعے کے تحقیقات کی پیشکش کا جواب دیناہے، وزیراعظم
وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ بھارت نے پہلگام واقعہ کے حقائق کا پتالگانے کیلئے تحقیقات کی پیشکش کا جواب دیناہے۔
ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نیزیرولو سے ملاقات میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کیلئے ترکیہ کی حمایت تاریخی، گہرے برادرانہ تعلقات کی عکاس ہے، ترکیہ پہلگام حملے کی شفاف تحقیقات میں شامل ہوتا ہے تو خیرمقدم کیا جائے گا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعہ کے بعد بھارتی اشتعال انگیزیوں کے باوجود پاکستان کاردعمل ذمہ دارانہ رہا، پاکستان نے ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کی ہے، پاکستان نے انسداد ہشتگردی کی کوششوں میں عظیم قربانیاں دی ہیں۔ پاکستان نے90ہزار شہادتیں،152بلین امریکی ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان اٹھایا۔
شہبازشریف نے کہا کہ بھارتی اقدامات انسداددہشتگردی کی کوششوں سے توجہ ہٹانے کی مذموم کوشش ہے، بھارت پہلگام واقعہ میں پاکستان کے ملوث ہونے کے ثبوت دینے میں ناکام رہا ہے، بھارت پاکستان کو پہلگام واقعہ سے جوڑ نے کی سازش کررہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے پہلگام واقعہ کے حقائق کا پتالگانے کیلئے تحقیقات کی پیشکش کاجواب دیناہے، پاکستان قابل اعتماد، شفاف، غیرجانبدار بین الاقوامی تحقیقات میں مکمل تعاون کرے گا، پاکستان اپنی اقتصادی بحالی اورترقی پر مکمل توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، ہمیں اقتصادی بحالی، ترقی کیلئے پڑوس میں امن،سلامتی کی ضرورت ہے۔
کانگرس رہنما چرن جیت سنگھ چنی نے بالاکوٹ سرجیکل سٹرائکس کے ثبوت طلب کرلیے
کانگرس رہنما مشرقی پنجاب کے سابق وزیراعلی چرن جیت سنگھ چنی نے بالاکوٹ سرجیکل سٹرائکس کے ثبوت طلب کر لیے۔
سردارچرن جیت سنگھ چنی کاکہنا ہےکہ آج تک بالاکوٹ سرجیکل سٹرائکس کاکوئی ثبوت نہیں ملا، پاکستان میں کہاں حملےہوئے؟کہاں لوگ مارےگئے؟کیا اگرہمارےملک میں بم گرےتو ہمیں پتہ نہیں چلے گا؟2019 میں کہیں کچھ نہیں ہوا،کہیں کوئی حملہ نہیں ہوا
بی جے پی نے جوابی کاروائی کے طور پر کانگرس ورکنگ کمیٹی کو پاکستان ورکنگ کمیٹی قرار دے دیا
بی جے پی ترجمان سمبت پترا نے الزام لگایا کہ کانگرس دہشت گردوں اور پاکستانی فوج کو آکسیجن فراہم کر رہی ہے،بی جے پی کے قومی ترجمان شاہنواز حسین نے کانگرس کو پاکستان پرست پارٹی قرار دے دیا
بھارت نے حملہ کیا تو نیوکلیئر پروگرام کے ذریعے جواب دیں گے، عمر ایوب
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ بھارت نے حملہ کیا تو نیوکلیئر پروگرام کے ذریعے جواب دیں گے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ بھارت کو واضح پیغام دینا ہوگا اگر اس نے حملے کی کوشش کی تو ہم اپنے نیوکلئیر پروگرام سے جواب دیں گے۔ اگر انڈین جنگی جہاز حملہ کرنے آئے تو انہیں تباہ کرکے دم لیں گے۔
عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا ہم بات بعد میں کریں گے پہلے اپنا وارکریں گے، انڈیا جنگی مشقیں کررہا ہے، موجودہ صورتحال میں بھارت کو جو امیسج جانا چاہے تھا وہ نہیں گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کی صورتحال دیکھیں محب وطن شہری ان پر مقدمات بنائے گے، ہمارا لیڈر بانی پی ٹی آئی ،اعجاز چوہدری سمیت دیگر اسیران جیلوں میں ہیں، وہ جیلوں میں کیوں ہیں ان کی ایک غلطی ہے، انہوں نے پاکستان اورجمہوریت کیلئے آوازاٹھائی ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کہتی ہیں کہ ایک طرف سرحدوں پر صورتحال کشیدہ ہے لیکن دوسری جانب سندھ میں احتجاج ہورہا ہے۔ یہ درست ہے کہ یہ وقت ساتھ کھڑا ہونے اور قومی یکجہتی دکھانے کا ہے ۔ ہمیں تو کہا جاتا ہے قومی یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہوں لیکن ہمارے رہنماوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں ۔ ملک میں استحکام لانے کیلئے کوشش کرنی چاہیئے۔
موجودہ صورتحال بھارتی اقدامات کا نتیجہ، مقبوضہ کشمیر نیوکلیئر فلیش پوائنٹ ہے، عاصم افتخار
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقبل مندوب عاصم افتخار کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال بھارتی اقدامات کا نتیجہ ہے، مقبوضہ کشمیر نیوکلیئر فلیش پوائنٹ ہے۔
واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران عاصم افتخار نے کہا کہ بھارت نے پانچ اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ سلامتی کونسل کی قراردادوں اور جینوا کنونشن کی خلاف ورزی کی۔ موجودہ صورتحال کی وجہ بھی وہی بھارتی اقدامات ہیں۔
عاصم افتخار نے کہا کہ ہم نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو دورے کی دعوت دی ہے، مقبوضہ کشمیر ایک نیوکلیئر فلیش پوائنٹ ہے یہ سب کو پتہ ہے، پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے اور بھارت سے بھی ذمہ داری کی توقع رکھتا ہے۔
دوسری جانب امریکا میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا امریکی صدر خود کو دنیا بھر میں پیس میکر قرار دیتے ہیں،وہ اس صورتحال میں پیس میکر کا کردار ادا کرسکتے ہیں۔
پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئےکہا کہ یہ واحد نیو کلیئرفلیش پوائنٹ ہے، یہاں جنگ ہوئی تو پوری دنیا متاثر ہوگی۔
رضوان سعید شیخ نے مزیدکہا کہ پہلے جب بھی ایسی صورتحال ہوتی تھی تو عالمی برادری آگے آتی تھی، مقبوضہ جموں و کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کا بھی یہ موقع ہے، ہماری قیادت نےشفاف تحقیقات کی پیشکش کی، بھارت کے جواب کا انتظار ہے،بغیر ثبوت الزام لگانا اور تحقیقات سے بھاگ جانا بھارت کے جھوٹے ہونے کا ثبوت ہے۔
پاکستان کا 450 کلو میٹر تک مار کرنیوالے ابدالی میزائل کا کامیاب تجربہ
پاکستان نے زمین سے زمین تک مار کرنیوالے میزائل کا کامیاب تجربہ کرلیا، ابدالی میزائل 450 کلو میٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان نے زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائل کا کامیاب تجربہ، ابدالی میزائل کی رینج 450 کلو میٹر ہے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ تجربہ کا مقصد آپریشنل تیاریوں، تکنیکی پہلوؤں کی جانچ تھی، صدر مملکت، وزیراعظم نے کامیاب تجربے پر سائنسدانوں، انجینئرز کو مبارکباد دی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، تینوں سروسز چیفس نے بھی کامیاب تجربہ پر سائنسدانوں اور قوم کو مبارکباد دی ہے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ اسٹرٹیجک فورسز کی آپریشنل تیاری، تکنیکی مہارت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
آئی ایم ایف نے پاکستانی امداد روکنے کا بھارتی مطالبہ نظر انداز کردیا
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بھارت کی جانب سے پاکستان کی امداد روکنے کا مطالبہ نظر انداز کردیا۔
نمائدہ خصوصی سماء سے گفتگو میں نمائندہ آئی ایم ایف ماہر بنیسی واضح کردیا کہ ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس نو مئی کو اپنے شیڈول کے مطابق ہی ہوگا۔ اجلاس میں پاکستان کی درخواست پر بھی غور ہوگا۔ ہم دوسرے ممالک کے خدشات پر تبصرہ نہیں کر سکتے۔
حکام وزارت خزانہ کے مطابق اجلاس میں پاکستان کو آئی ایم ایف سے 2.3 ارب ڈالرپیکج ملنے کاامکان ہے، بورڈ کی منظوری سے پاکستان کو مجموعی طور پر دو ارب 30 کروڑ ڈالر ملنے کا امکان ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق اجلاس میں کلائمیٹ فنانسنگ سے متعلق 1.3 ارب ڈالر کے آر ایس ایف پروگرام کی منظوری متوقع ہے، موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے فنڈز 28 ماہ میں اقساط میں ملیں گے، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ 25 مارچ 2025 کو طے پایا تھا۔
قبل ازیں بھارت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ پاکستان کو دیے گئے قرضوں کا ازسرِ نو جائزہ لے۔
بھارتی حکومت کے ایک عہدیدار نے غیرملکی خبررساں ایجنسی کو بتایا کہ بھارت نے آئی ایم ایف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کو دی گئی مالی امداد کا ازسرِ نو جائزہ لے تاہم اس مطالبے کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
پاکستانی وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے غیر ملکی خبررساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام مکمل طور پر درست سمت میں گامزن ہے، آئی ایم ایف کا حالیہ جائزہ کامیابی سے مکمل ہوا ہے۔
خیال رہے کہ بھارتی مطالبہ پہلگام حملے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران سامنے آیا ہے۔
بھارت کا جبراً حراست میں رکھے پاکستانیوں کو فیک انکاؤنٹرمیں استعمال کرنے کا منصوبہ سامنے آگیا
بھارتی فوج اور انٹیلیجینس نے غیر قانونی اور جبراً حراست میں رکھے معصوم پاکستانیوں کو فیک انکاؤنٹرمیں استعمال کرنے کا مذموم منصوبہ بنا لیا۔
مصدقہ اطلاعات کےمطابق بھارتی انٹیلیجینس اوربھارتی فوج نےبیسیوں پاکستانی جو جبراً اورغیر قانونی طور پر بھارتی ایجنسیوں کی حراست میں ہیں،ان کو مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں باہر نکال کر فیک انکاؤنٹرزمیں مارنے کا شرمناک منصوبہ بنا لیا۔
مختلف جیلوں اور ایجنسیوں میں رکھےجانے والے افرادکو مارنے کے بعد پاکستان کی طرف سے سرحد پار دہشت گرد قرار دیا جائے گا،منصوبہ کے مطابق فیک انکاؤنٹر کے فوری بعد بھارتی میڈیا کو پہلے ہی سے ان افراد کی لاشیں اور پلانٹڈ ہتھیار وغیرہ کی ویڈیوز اور تصویریں شیئرکر دی جائیں گی۔۔
بھارتی میڈیا روائتی طریقے سےان افراد کو پاکستان سے آنے والے دہشت گرد ظاہر کرے گا،اس مذموم منصوبے کا مقصد پہلگام فالس فلیگ ناکام ہونے کے بعد، پاکستان کے خلاف جارحیت کرنے کی ایک اور من گھڑت کہانی بنانا ہے۔
مصدقہ اطلاعات کے مطابق کچھ غیر قانونی طور پر حراست زدہ ان افراد کو زندہ دہشت گرد ظاہر کر کےمیڈیا کے سامنے پاکستان مخالف بیانات اور اعتراف جرم کے بیان بھی دلوائے جا سکتے ہیں،انتیس اورتیس اپریل کو ڈی جی آئی ایس پی آر اپنی پریس کانفرنسز میں پہلے ہی سات سو تءیس پاکستانی افراد جو مختلف بھارتی جیلوں میں غیر قانونی طور پر بند ہیں، کی تفصیلات بتا چکے ہیں،
اسکے علاوہ چھپن ایسے پاکستانی افراد بھی ہیں جو بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے غیر قانونی اور جبراً اپنی حراست میں رکھے ہیں،ان بھارتی حراست میں رکھے گئے افرادکو کسی بھی وقت پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی اورجارحیت کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے،
اس سے پہلے 24 اپریل کو آزاد جموں کشمیر کےدو شہریوں محمد فاروق اورمحمد دین کو غلطی سے بارڈرکراس کر جانے پر بھارتی فوج نےظلمانہ طریقے سے فیک انکاؤنٹر میں ماردیا تھا،بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں فیک انکاؤنٹر اسپیشلسٹ کے طور پر بد نام زمانہ ہے۔
پانی روکنے کی کوشش ہوئی تو بھارت اور پاکستان کی کھلی جنگ ہوگی، سیف الدین سوز
کانگریس کے رکن اور سابق بھارتی وزیر سیف الدین سوز کا کہنا ہے کہ پانی پاکستان کی لائف لائن ہے، روکنے کی کوشش کی گئی تو بھارت اور پاکستان کی کھلی جنگ ہوگی۔
پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد پانی پر بھارتی پراپیگنڈا پھر بے نقاب ہوگیا۔ کانگریس سے تعلق رکھنے والے سابق بھارتی وزیر سیف الدین سوز نے پاکستان کا پانی روکنے کے بھارتی دعوؤں کا پول کھول دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کیلئے پانی لائف لائن ہے کیونکہ یہ زراعت اور پینے کیلئے استعمال ہوتا ہے، پاکستان کا پانی روکنے کی کوشش کی گئی تو پنجاب اور جموں و کشمیر مکمل طور پر ڈوب جائیں گے۔
سیف الدین سوز کا کہنا ہے کہ سندھ طاس آبی معاہدے کی خلاف ورزی اور پانی روکنے پر بھارت اور پاکستان کے درمیان کھلی جنگ ہوگی، پاکستان کی صورتحال کو بین الاقوامی برادری باریک بینی سے دیکھ رہی ہے۔
پاکستان کا مؤقف واضع ہے کہ وہ پہلگام حملے میں ملوث نہیں ہے جو کہ مودی سرکار کی سازش ہے۔
امریکی صدراس صورتحال میں پیس میکرکا کردار ادا کرسکتے ہیں، سفیر پاکستان
امریکا میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا امریکی صدر خود کو دنیا بھر میں پیس میکر قرار دیتے ہیں،وہ اس صورتحال میں پیس میکر کا کردار ادا کرسکتے ہیں۔
امریکامیں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئےکہا کہ یہ واحد نیو کلیئرفلیش پوائنٹ ہے، یہاں جنگ ہوئی تو پوری دنیا متاثر ہوگی،
مزیدکہا کہ پہلےجب بھی ایسی صورتحال ہوتی تھی تو عالمی برادری آگے آتی تھی،مقبوضہ جموں و کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کا بھی یہ موقع ہے،ہماری قیادت نےشفاف تحقیقات کی پیشکش کی، بھارت کے جواب کا انتظار ہے،بغیر ثبوت الزام لگانا اور تحقیقات سے بھاگ جانا بھارت کے جھوٹے ہونے کا ثبوت ہے
پاکستان اور بھارت تصادم کے قریب ہیں، ڈاکٹر محمد فیصل
لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے واضح کردیا کہ پاکستان کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتا مگر انٹیلی جنس رپورٹس اشارہ کررہی ہیں کہ پاکستان اور بھارت تصادم کے قریب ہیں۔
پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان اوربھارت تصادم کے قریب ہیں، پاکستان بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دے گا۔
ڈاکٹرفیصل نے کہا کہ ہم نے بھارت کو غیرجانبدار تحقیقات کی پیشکش کی ہے، کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتے تاہم مسئلہ کشمیر حل ہونے تک پاک بھارت کشیدگی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے اپنی افواج کے سربراہوں آرمی، نیوی اور فضائیہ کو حملوں کی تیاری کا حکم دیا ہے، اگر بھارت نے حملہ کیا تو اس کا مناسب جواب دیا جائے گا۔ جس طرح 2019 اور اس سے پہلے جواب دیا گیا۔
بھارت نے پانی روکنے کے لیے کوئی اسٹرکچر تعمیر کیا اسے بلا جھجک تباہ کر دینگے، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت نے پانی روکنے کے لیے کوئی اسٹرکچر تعمیر کرنے کی کوشش کی، تو پاکستان اسے بلا جھجک تباہ کر دے گا۔
وفاقی وزیر دفاع و ہوا بازی خواجہ آصف نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کوئی معمولی بات نہیں بلکہ یہ پاکستان کے خلاف اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا۔ بھارت اگر ایسی کسی حرکت کا مرتکب ہوا تو پاکستان سخت ردعمل دے گا اور اس اسٹرکچر کو نشانہ بنایا جائے گا۔
پیلگام واقعے کے تناظر میں بات کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ بھارت نے اب تک کوئی ٹھوس ثبوت فراہم نہیں کیا، اور وہ اپنے ہی جھوٹے بیانیے کے شکنجے میں پھنس چکا ہے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ امریکا نے بھارت کو صرف فیس سیونگ کی گنجائش دی ہے، لیکن اگر بھارت نے اس کا غلط فائدہ اٹھایا یا کوئی مذموم قدم اٹھایا، تو پاکستان بھرپور جواب دے گا اور اس کےمنہ پر کالک مل دیں گے۔
بنگلا دیش کے سابق جنرل کا پاک بھارت جنگ کی صورت میں بھارت پر حملے کا مشورہ
بنگلہ دیش کے سابق میجرجنرل فضل الرحمان نے پاک بھارت جنگ کی صورت میں بھارت پر حملے کا مشورہ دیدیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق میجر جنرل ریٹائرڈ فضل الرحمان کا کہناتھا کہ جنگ چھڑ گئی تو بنگلہ دیش کو 7 مشرقی بھارتی ریاستوں پر قضبہ کرنا چاہیے ، بنگلہ دیش چین کے تعاون سے ساتوں ریاستوں کو بھارت سے کاٹ سکتا ہے ۔
میجر جنرل ریٹائرڈ فضل الرحمان بنگلہ دیش بارڈر گارڈ کے سربراہ رہ چکے ہیں۔ بھارتی میڈیا کا کہناہے کہ میجر جنرل ریٹائرڈ فضل الرحمان بنگلا دیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس کے قریب ہیں۔
بھارت کی آبی دہشت گردی جاری، دریائے چناب میں بغیر اطلاع پانی چھوڑ دیا
بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کے بعد آبی دہشت گردی جاری ہے، بغیر اطلاع دیئے دریائے جہلم کے بعد دریائے چناب میں بھی پانی چھوڑ دیا۔
مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں گزشتہ ماہ سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا گیا تھا، جس کے بعد مودی حکومت کی جانب سے آبی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت نے ایک بار پھر آبی جارحیت کرتے ہوئے بغیر بتائے دریائے چناب میں پانی چھوڑ دیا، ایل او سی کے قریب مقبوضہ جموں کے علاقے اکھنور میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔
کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ دریائے چناب میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے، جس کے باعث شہریوں نے دریائے کے قریب کے علاقے خالی کرنا شروع کردیئے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت اس سے قبل بھی دریائے جہلم میں بغیر اطلاع دیئے پانی چھوڑ چکا ہے، جس سے پاکستانی علاقوں میں درمیانے درجے کے سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔
خیال رہے کہ یاد رہے اس سے قبل بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ کی معطلی کا جائزہ لینے کے لئے پاکستان نے ماہرین پر مشتمل تھنک ٹینک تشکیل دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ تھنک ٹینک ہنگامی بنیادوں پر معاہدے کی معطلی پر اپنی رائے کابینہ کو دے گا، جس کے بعد وزیر اعظم کابینہ ماہرین کی رائے پر مزید حکمت عملی کا فیصلہ کریں گے۔
دوسری جانب بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر پاکستان میں قانونی مشاورت ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے، معاملے پر آبی وسائل، قانون اور وزارت خارجہ نے ابتدائی ہوم ورک کرلیا۔
ذرائع کے مطابق چند روز تک بھارت کو باقاعدہ سفارتی ذرائع سے نوٹس دینے کا فیصلہ کرلیا گیا، نوٹس میں معاہدہ معطلی کی ٹھوس وجوہات مانگی جائیں گی۔ اس اقدام کا مقصد پاکستان کے مؤقف کو قانونی اوراخلاقی جواز دینا ہے۔
سعودی عرب خطے میں کشیدگی کم کرنے کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی سے ملاقات میں مطالبہ کیا ہے کہ سعودی عرب خطے میں کشیدگی میں کمی کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے۔ انہوں نے ایک بار پھر پہلگام واقعے کی غیرجانبدار بین الاقوامی تحقیقات کی پیشکش کردی۔
وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی عرب کے پاکستان میں سفیر نواف بن سعید المالکی نے ملاقات کی، وزیراعظم نے پہلگام واقعہ کو بناء ثبوت پاکستان سے جوڑنے کو مسترد کردیا اور پاکستان کی معاشی کامیابیوں کو خطرے میں ڈالنے کی بھارتی کوششیں ناقابل فہم قرار دیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مطالبہ کیا کہ سعودی عرب خطے میں کشیدگی میں کمی کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے۔ انہوں نے کہا پاکستان جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کا خواہاں ہے، پاکستان ہر شکل میں دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، دہشتگردی کیخلاف بڑی قربانیاں دیں، پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف جنگ دنیا کیلئے بھی اہم ثابت ہوئی۔
سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے کہا کہ خطے میں امن کیلئے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے حرمین شریفین کے متولی شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ انہوں نے سعودی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے متحدہ عرب امارات کے سفیر حمد عبید ابراہیم سالم الزابی نے بھی وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی۔
وزیراعظم نے پاکستان کیلئے متحدہ عرب امارات کی غیر متزلزل حمایت پر شکریہ ادا کیا، ملاقات میں پہلگام واقعے کے بعد خطے کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان خود دہشت گردی کا شکار رہا اور خطے میں دہشت گردی کے ہر واقعے کی مذمت کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کو 90 ہزار جانوں اور 152 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔
وزیراعظم نے بھارتی الزمات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے حالیہ اقدامات کا مقصد پاکستان کی توجہ دہشت گردی کے خلاف کی جانے والی کوششوں سے ہٹانا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے سفیر حماد عبید ابراہیم سالم الزابی نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا، سفیر نے علاقائی امن و سلامتی کیلئے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
اس کے علاوہ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے کویتی سفیر کی ملاقات ہوئی ہے، جس میں واقعہ پہلگام کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔
اس موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم کویت کے ولی عہد کے جلد پاکستان کے دورے کے منتظر ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرتا ہے، پاکستان نے دہشت گردی سے نمٹنے ہوئے بہت قربانیاں دیں، بھارت نے واقعہ پہلگام کو بغیر ثبوت کے پاکستان سے جوڑا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے عالمی برادری کو واقعے کی شفاف تحقیقات کی پیشکش کی ہے، پاکستان ایسی کارروائی کا متحمل نہیں ہو سکتا، جس سے علاقائی امن و سلامتی کو خطرہ ہو۔
کویتی سفیر نے پاکستان کے موقف کو آگاہ کرنے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔
بھارت نے لاہور قلندرز کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ بھی بند کردیا
بھارت نے پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز لاہور قلندرز کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی بند کردیئے گئے۔
ترجمان لاہور قلندرز کا کہنا ہے کہ لاہور قلندرز کے فیس بک اور انسٹاگرام پیجز بھارت میں بند کر دیے گئے ہیں، سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی جانب سے تاحال کوئی وجہ سامنے نہیں آئی۔
ترجمان نے کہا کہ ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ آپ کے پیجز بھارت میں دستیاب نہیں۔
واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے اس قبل وزیراعظم، آئی ایس پی آر اور سماء سمیت ایک درجن سے زائد نیوز چینلز کے یوٹیوب اکاؤنٹس بند کیے جاچکے ہیں جبکہ بھارت شوبز، سیاسی اور دیگر اہم شخصیات کے بھی سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرچکا ہے۔
فالس فلیگ آپریشن بے نقاب، بھارت نے آئی ایس پی آر کا یوٹیوب چینل بھی بند کردیا
پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے حقائق سامنے لانے پر مودی سرکار نے گھبراہٹ میں آئی ایس پی آر کا یوٹیوب چینل بھی بلاک کردیا۔ بھارتی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستانی میڈیا بیانیے کی جنگ جیت گیا
مودی سرکار نے میڈیا چینلز پر پابندی کے بعد اب آئی ایس پی آر کا آفیشل یوٹیوب چینل اور ایکس اکاؤنٹ بھی معطل کردیا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے 29 اور 30 اپریل کو پاکستان میں بھارتی دہشت گردی اور جھوٹ کو مفصل طریقے سے بے نقاب کیا، یکم مئی کو مودی سرکار نے آئی ایس پی آر کے آفیشل اکاؤنٹ کو بھی بلاک کردیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی میڈیا نے بھارتی پروپیگنڈے کا راز فاش کرکے مودی کا فالس فلیگ بے نقاب کردیا، پہلگام حملے کے بعد مودی سرکار کی میڈیا پر قابض ہونے کی کوشش جاری ہے، مودی سرکار کی جانب سے پاکستان کے اکثر ٹی وی چینلز پہلے ہی معطل کیے جا چکے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے ساتھ ساتھ مودی سرکار نے معروف پاکستانی شخصیات کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی بند کردئیے ہیں۔ دفاعی ماہرین کے مطابق پاکستان کے تمام ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بھی بے جا پابندی کی زد میں ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پہلگام کے حوالے سے پاکستانی میڈیا کی حقائق پر مبنی رپورٹنگ کا اقرار بھارتی میڈیا نے بھی کیا۔
بھارت کی شکایت پر وزیراعظم شہباز شریف کی تقریر یوٹیوب سے ہٹادی گئی
وزیراعظم شہباز شریف کی کاکول اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ سے خطاب پر بھارت تلملا اٹھا، تقریب یوٹیوب سے ہٹوادی۔ یوٹیوب انتظامیہ کا کنہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کو تقریر ہٹائے جانے کیخلاف اپیل کا حق دیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کے کاکول اکیڈمی میں آرمی پاسنگ آؤٹ سے خطاب پر بھارتی حکومت تلملا اٹھی، بھارت نے وزیراعظم شہباز شریف کے یوٹیوب چینل پر پابندی عائد کر دی۔
وزیراعظم شہباز شریف کے چینل پر تقریر چلنے کے بعد بھارت کی شکایت پر تقریر یوٹیوب سے ہٹادی گئی۔ یوٹیوب انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی تقریر ہٹائے جانے کیخلاف اپیل کا حق دیا گیا۔
واضح رہے کہ بھارت پہلگام حملے سے متعلق حقائق منظر عام پر لانے پر پاکستان کے ٹاپ ریٹنگ نیوز چینل سماء سمیت کئی چینلز کی یوٹیوب نشریات بند کروا چکا ہے جبکہ پاکستانی اداکاروں اور اہم شخصیات کے اکاؤنٹس بھی بھارت میں بند کیے جاچکے ہیں۔
پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر سلامتی کونسل کاہنگامی اجلاس بلانے کا عندیہ
پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر سلامتی کونسل نے ہنگامی اجلاس بلانے کا عندیہ دے دیا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر ایوانجی لوس سیکیرس کا کہنا ہے کہ پاکستان بھارت کشیدگی کا جائزہ لے رہے ہیں۔ پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر جلد ہنگامی اجلاس بلا سکتے ہیں، مختلف ممالک پاکستان اور بھارت سے رابطے میں ہیں۔
ایوانجی لوس سیکیرس نے کہا کہ ہم جانتے ہیں بہت کچھ داؤ پر لگا ہوا ہے، امید ہے کشیدگی کم کروانے کی کوششیں مؤثر ثابت ہوں گی، ہم بھی کشیدگی میں کمی اور بات چیت میں شامل ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ اگر کشیدگی میں کمی نہ آئی، تو صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں اور سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلائیں گے۔
واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھی بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے ٹیلی فونک گفتگو کی ہے جس میں جنوبی ایشیا میں خطے اور خصوصاً پاک بھارت تنازع سے متعلق بات چیت کی گئی۔
امریکی وزیر خارجہ نے بھارت کو پاکستان کے ساتھ کشیدگی کم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن برقرار رکھنے کیلئے بھارت کو پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ٹیمی بروس نے بتایا کہ گفتگو کے دوران امریکی وزیر خارجہ نے پہلگام واقعے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کیا۔
ترجمان نے بتایا کہ اس سے قبل مارکو روبیو نے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف سے بھی بات کی، دونوں رہنماؤں نے پہلگام واقعے کے ذمہ داروں کو جواب دہ ٹھہرانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ٹیمی بروس کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان کی جانب سے غیر جانبدارانہ تحقیقات کے مؤقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں میں براہ راست رابطوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
تیس سال میں 550 فضائی حادثات میں 150 سے زائد بھارتی پائلٹ ہلاک
بھارتی فضائیہ میں مسلسل حادثات ناقص حفاظتی معیار اورپیشہ ورانہ تیاریوں کےفقدان کی واضح مثال ہے۔ 30 سال میں 550 سے زائد فضائی حادثات میں 150 سے زائد بھارتی پائلٹ ہلاک ہو چکے۔
ذرائع کے مطابق بھارتی فضائیہ کے حادثات میں ہلاک پائلٹس کی تعداد کارگل جنگ میں ہونے والی ہلاکتوں سے 30 گناہ زیادہ ہے۔ اب تک بھارتی فضائیہ کے 150 پائلٹ تربیتی مشقوں اور روزمرہ کی پروازوں میں ہلاک ہو چکے۔ ان ہلاکتوں کی بنیادی وجوہات میں انسانی غلطیاں اور غیر معیاری تربیت شامل ہیں۔
دو اپریل کو بھارتی فضائیہ کا جیگوار طیارہ رات کی تربیتی پرواز کے دوران جام نگر میں گر کر تباہ ہو گیا ۔ پائلٹ لیفٹیننٹ سدھارتھ یادو اس حادثے میں ہلاک ہوگیا۔ مارچ 2025 میں ایک ہی دن بھارتی فضائیہ کے جیگوار سمیت دو لڑاکا طیارے گر کر تباہ ہوئے۔
نومبر 2024 میں بھی مگ انتیس لڑاکا طیارہ آگرہ کے قریب گر کر تباہ ہوا ۔ آٹھ دسمبر 2021 کو ہیلی کاپٹر کریش میں جنرل بپن راوت سمیت 13 افسران ہلاک ہوئے ۔ بھارتی فضائیہ میں مگ ٹوئنٹی ون طیارے "وڈو میکر ، فلائنگ کفن" کے نام سے جانے جاتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 2019 میں پاکستان کی حدود میں مار گرایا جانے والا طیارہ مگ ٹوئنٹی ون تھا جسے بھارتی پائلٹ ابھی نندن اڑا رہا تھا ۔ دفاعی ماہرین کے مطابق مودی سرکار کے دفاع میں بہتری کے وعدے صرف زبانی جمع خرچ کے سوا کچھ نہیں۔
سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر بھارت کو سفارتی ذرائع سے نوٹس دینے کا فیصلہ
پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر بھارت کو باضابطہ سفارتی ذرائع سے نوٹس دینے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر قانونی مشاورت ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے۔ معاملے پر آبی وسائل، قانون اور وزارت خارجہ نے ابتدائی ہوم ورک کرلیا۔
ذرائع کے مطابق چند روز تک بھارت کو باقاعدہ سفارتی ذرائع سے نوٹس دینے کا فیصلہ کرلیا گیا، نوٹس میں معاہدہ معطلی کی ٹھوس وجوہات مانگی جائیں گی۔ اس اقدام کا مقصد پاکستان کے مؤقف کو قانونی اوراخلاقی جواز دینا ہے۔
ذرائع انڈس کمیشن کے مطابق عالمی فورمز پر بھی بھرپور احتجاج ریکارڈ کروانے پرغور جاری ہے، اقدامات بھارت کی آبی جارحیت کو مؤثر انداز میں دنیا کے سامنے لانے کیلئے اٹھایا جارہے ہیں۔ تمام اقدامات حکومت وکابینہ کی منظوری کے بعد لئے جائیںگے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان سندھ طاس معاہدے پرقانونی سبقت رکھتا ہے، پاکستان نے کبھی سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی۔ پاکستان ہمیشہ عالمی قوانین کی پاسداری کرتا ہے، متعلقہ حکام کو امید ہے کہ بھارت کو جلد اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنا پڑے گی۔
خیال رہے کہ یاد رہے اس سے قبل ھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ کی معطلی کا جائزہ لینے کے لئے پاکستان نے ماہرین پر مشتمل تھنک ٹینک تشکیل دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ تھنک ٹینک ہنگامی بنیادوں پر معاہدے کی معطلی پر اپنی رائے کابینہ کو دے گا، جس کے بعد وزیر اعظم کابینہ ماہرین کی رائے پر مزید حکمت عملی کا فیصلہ کریں گے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان کی قانونی و آئینی پوزیشن بھارت کے مقابلے انتہائی مضبوط ہے، انڈس واٹر ٹریٹی سے ہٹ کر بھارت نے یکطرفہ غلط اقدام اٹھایا ہے، پاکستان جلد قانونی ماہرین کی رپورٹ کی روشنی میں ورلڈ بینک جانے کا اعلان کرسکتا ہے۔
سفارتی محاذ پر بھارتی جارحیت بے نقاب کرنے کا مشن، پاکستانی مندوب کی یو این سیکرٹری جنرل سے ملاقات
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی ہے، جس میں جنوبی ایشیا میں سلامتی کی بدلتی صورتحال اور خطے میں کشیدگی کم کرنے پر گفتگو کی گئی۔
سفیر عاصم افتخار اور انتونیو گوتریس کی نیویارک میں ہونے والی ملاقات میں جنوبی ایشیا کی تازہ ترین صورتحال پر بات کی گئی اور دونوں رہنماوں نے خطے میں کشیدگی کم کرنے سے متعلق امور پر بھی گفتگو کی۔ اس موقع پر سفیر عاصم افتخار نے خطے میں امن اور استحکام کے لیے پاکستان کا عزم دہرایا۔
اس سے قبل عاصم افتخار نے او آئی سی گروپ کے سفیروں کو جنوبی ایشیا کی تازہ ترین صورتحال بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت سیاسی بنیادوں پر اور غیر ذمہ دارانہ انداز سے انتہائی اشتعال انگیزی پر اترا ہوا ہے جو کہ علاقائی امن اور استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جا الزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی، اس کے علاوہ بھی مودی سرکار نے پاکستان کے حوالے سے کئی جارحانہ فیصلے کیے، جن میں پاکستانیوں کے ویزوں کی منسوخی بھی شامل ہے۔
بھارتی اشتعال انگیزی کے خلاف منعقدہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد پاکستان نے شملہ سمیت تمام دوطرفہ معاہدوں کی معطلی کا عندیہ دیتے ہوئے بھارت کے لیے فضائی حدود، سرحدی آمد و رفت اور ہر قسم کی تجارت بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
قومی سلامتی کمیٹی نے جوابی اقدام کے طور پر بھارتی ہائی کمیشن میں سفارتی عملے کو 30 ارکان تک محدود کرنے کے علاوہ بھارتی دفاعی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا تھا جبکہ سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتی شہریوں کے ویزے منسوخ کرکے انہیں 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
بھارت ایسا کوئی ردعمل نہ دے جو خطے میں تنازع کا باعث بنے، امریکی نائب صدر
نائب امریکی صدر جے ڈی وینس کا کہنا ہے کہ بھارت ایسا کوئی ردعمل نہ دے جو خطے میں تنازع کا باعث بنے۔
امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں جے ڈی وینس نے کہا دو جوہری طاقتوں کے درمیان جاری گرما گرمی پرتشویش ہے۔ بھارت اورپاکستان میں اپنے دوستوں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔
جے ڈی وینس کا کہنا تھا کہ امید ہے بھارت ایسا ردعمل نہیں دے گا جس سے وسیع علاقائی تنازع پیدا ہو۔ پاکستان بھی دہشت گردی کے خلاف بھارت کے ساتھ تعاون کرے۔
دوسری جانب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکا پاکستان اور بھارت سے رابطے میں ہیں۔ سیکرٹری خارجہ نے بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر اور پاکستانی وزیراعظم شہبازشریف سے بات کی ہے۔
ٹیمی بروس نے کہا مارکو روبیو نے دونوں ملکوں سے کہا ہے کہ وہ مسئلے کو ذمہ داری سے حل کرنے کی کوشش کریں، جس سے جنوبی ایشیا میں طویل مدتی امن اور علاقائی استحکام آئے۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ ہم پاکستان اور بھارت سے مستقل رابطے میں ہیں اور انہیں ایک ذمہ دارانہ حل کی طرف بڑھنے کا کہہ رہے ہیں۔ دونوں ملکوں سےذمہ داری سے مسئلہ حل کرنےکا کہا ہے۔
ایل او سی مناور چھمب سیکٹر میں پاک بھارت کشیدگی کے باوجود عوام کے حوصلے بلند
لائن آف کنٹرول (ایل او سی) مناور چھمب سیکٹر میں پاک بھارت کشیدگی کے باوجود عوام کے حوصلے بلند ہیں۔
بھمبر آزاد کشمیرمیں موجودہ ملکی کشیدگی اور پاک بھارت تعلقات میں تناؤ کے باوجود لائن آف کنٹرول کے مناور چھمب سیکٹر میں عوام کا حوصلہ بلند ہے۔ شہری روز مرہ کے معمولاتِ زندگی میں مصروف نظر آتے ہیں اور کسی قسم کے خوف یا گھبراہٹ کا شکار نہیں۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے کام کاج جاری رکھے ہوئے ہیں اور کسی بھی ممکنہ خطرے کی صورت میں پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔
شہریوں نے کہا کہ ہم دشمن کی کسی دھمکی سے خوفزدہ نہیں، اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے ہم ہر وقت تیار ہیں مناور چھمب سیکٹر میں پائی جانے والی یہ جرات اور حوصلہ پوری قوم کے لیے ایک مثال بن چکی ہے۔
بھارت کو قصور کے سرحدی علاقے بھیڈیاں کلاں کے باسیوں کا منہ توڑ جواب
بھارت کی جانب سے جنگی دھمکیوں کے باوجود قصور کے سرحدی علاقے بھیڈیاں کلاں کے باسیوں کے حوصلے بلند ہیں۔ شہریوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ وہ کسی بھی جارحیت سے گھبرانے والے نہیں اور پاک فوج کے شانہ بشانہ ہر محاذ پر دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اگر بھارت نے کسی بھی قسم کی مہم جوئی کی کوشش کی تو اسے بھرپور جواب دیا جائے گا۔پاکستان کی مسلح افواج مکمل طور پر چوکس اور تیار ہیں،اور عوام کا اعتماد اپنی فوج پر غیر متزلزل ہے۔
شہریوں نے واضح کیا کہ ہم بھارت کی کسی بھی دھمکی سے ڈرنے والے نہیں، ہمارا ایمان، اتحاد اور قربانی کا جذبہ ہمیں مضبوط بناتا ہےسرحدی علاقوں کے مکینوں نے دشمن کو واضح پیغام دیا کہ اگر کسی نے وطن کی طرف میلی آنکھ سے دیکھا تو اس کی آنکھیں نکال دی جائیں گی۔
قصور کے شہری ملک محمد اویس کا کہنا تھاکہ یہ حوصلہ اور عزم اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی قوم، خصوصاً سرحدی علاقے کے باسی، اپنی فوج پر بھروسہ کرتے ہیں اور ہر جارحیت کا جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔
کسی بھی ملک سے پاکستان پر حملہ ہوا تو دفاع میں چین ہمیشہ مدد اور معاونت کرے گا, وکٹر گاؤ
ماہرِ عالمی امور وکٹر گاو نے کہا کہ کسی بھی ملک سے پاکستان پر حملہ ہوا تو دفاع میں چین ہمیشہ مدد اور معاونت کرے گا ۔
چین کے معروف تجزیہ کار و سابق سفارت کار اور حکومتی پالیسی سے قریب سمجھے جانے والے ماہرِ عالمی امور وکٹر گاو نے بھارتی میڈیا کوانٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی بھی ملک پاکستان پر حملہ کرتا ہے تو چین پاکستان کے دفاع کے لیے اس کے ساتھ کھڑا ہوگا۔پاکستان ہمارا بھائی اور دیرینہ دوست ہے، اور ہم اس کے دفاع میں اس کا ساتھ دیں گے۔
سابق سفارت کار و ماہرِ عالمی امور وکٹر گاو کا کہنا تھا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان حالات کی بگڑتی ہوئی صورتِ حال انتہائی تشویش کا باعث ہے یہ دونوں بڑے ممالک ہیں، اور دونوں کے پاس ایٹمی ہتھیار موجود ہیں۔ ان کے درمیان کئی بار جنگ ہو چکی ہے۔ بھارت اور پاکستان دونوں سے کہا جائے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور پرامن حل تلاش کریں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر چینی شہریوں پر بھی دہشت گرد حملے ہوئے ہیں اور ہم نے پاکستان میں کئی چینی شہریوں کو کھویا ہےلیکن ہم نے کہامکمل تحقیقات کی جائیں کہ پردے کے پیچھے اصل میں کیا ہو رہا ہے، کون ٹریگر دبا رہا ہے اور کون ان مظالم کا ذمہ دار ہے۔ چین اسی اصول کو اس حالیہ حملے پر بھی لاگو کر رہا ہے ۔
وکٹر گاو نے کہا کہ بھارت، پاکستان اور دیگر تمام فریقین مل کر اس معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے تعاون کریں، ہمیں اس حملے کے پس منظر میں غیر جانبدار، مکمل اور جامع تحقیقات کا مطالبہ کرنا چاہیے، اس سے پہلے کہ کوئی ملک اس حملے کو بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی یا حتیٰ کہ تصادم کو ہوا دینے کے لیے بطور بہانہ استعمال کرے۔
سابق سفارت کار و ماہرِ عالمی امور وکٹر گاو کا مزید کہنا تھا کہ چین اور پاکستان ہر موسم کے ساتھی اور فولادی اتحادی ہیں کسی کو بھی چین اور پاکستان کے اس اتحاد پر شک نہیں ہونا چاہیے۔ جب بھی پاکستان کی خودمختاری یا علاقائی سالمیت کو کسی ملک کی جانب سے خطرہ لاحق ہو گا، چین ہمیشہ پاکستان کی مدد اور معاونت کے لیے موجود ہو گا۔
ویزےمنسوخ کرنےکابھارتی فیصلہ سنگین انسانی چیلنجزپیداکررہاہے،ترجمان دفتر خارجہ
بھارت سے پاکستانی شہریوں کی واہگہ بارڈر کے ذریعے واپسی پر دفتر خارجہ نے بیان جاری کر دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نےبیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویزے منسوخ کرنے کا بھارتی فیصلہ سنگین انسانی چیلنجز پیدا کر رہا ہےمریضوں کو اپنا علاج مکمل کیے بغیر پاکستان واپس آنا پڑا ہے، جبکہ بچوں کی والدین سے جدا ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
ترجمان شفقت علی خان نے بتایا کہ واہگہ اٹاری بارڈر کراس کرنے کی آخری تاریخ 30 اپریل 2025 تھی،لیکن میڈيا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کچھ پاکستانی شہری اٹاری میں پھنسے ہوئے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اگر ہندوستانی حکام انہیں سرحد پار کرنے کی اجازت دیتے ہیں تو ہم ان کے استقبال کے لیے تیار ہیں واہگہ بارڈر مستقبل میں بھی پاکستانی شہریوں کے لیے کھلا رہے گا۔
پاکستان کی پہلگام واقعےکی تحقیقات کیلئےاقوام متحدہ کاکمیشن بنانےکی پیشکش
پاکستان نے پہلگام واقعے کی تحقیقات کےلیے اقوام متحدہ کا کمیشن بنانے کی پیشکش کر دی۔
وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف نے ایک انٹرویو میں کہا کہ دو تین ملک مل کر تحقیقات کر لیں یا اقوام متحدہ کا کمیشن بنا دیں۔ بھارت تحقیقات کی پیشکش اس لیے قبول نہیں کر رہا کہ اُنہیں خوف ہے کچھ اور نہ نکل آئے ۔
اپنے ٹی وی انٹرویو میں وزیردفاع کا کہنا تھا کہ پاک بھارت تصادم کا امکان کم ہوا ہے ساری دنیا کہہ رہی ہے مسئلہ مذاکرات سے حل کریں حکومت پاکستان کی جانب سے مشیر قومی سلامتی کے تقرر کا مذاکرات کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
خیال رہے کہ بھارت کے مقبوضہ و جموںکشمیر کے ضلع اننت ناگ میں واقع سیاحتی مقام پہلگام حملے میں 26 افراد مارے گئے، حملے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی، لیکن بھارت نے اس واقعے کا الزام پاکستان پر عائد کیا، پاکستان نے اس الزام کوسختی سے مسترد کیا اور ایک تیسرے فریق سے صاف و شفاف انکوائری کروانے کا مطالبہ کیا جس سے بھارتی حکومت پیچھے ہٹ رہی ہے۔
اگر بھارت نے حملہ کیا تو پھر یاد رکھیں دریائے سندھ میں پانی بہے گا یا پھر اُ ن کا خون: بلاول بھٹو زرداری
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کو فالس فلیگ آپریشن پر واضح جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے، اگر سندھو پر حملہ کیا تو پھر یاد رکھیں کہ یا تو یہاں سے پانی بہے گا یا پھر اُن کا خون بہے گا۔ ہمیں اب مودی کا مقابلہ کرکے دریائے سندھ کو بچانا ہے، ہماری فوج ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا جانتی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی عوام بھی دریائے سندھ سے پیار کرتی ہے، مودی کو بھارت کی عوام بھی اجازت نہیں دے گی وہ دریائے سندھ کا پانی روکے، ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر حملہ ہوا تو اس میں اسکا خون بہہ گا ، میں دہشتگردی کے خلاف لڑتا ہوں، بھارت میں دہشتگردی کا واقع ہوا تو اس واقع میں ملوث لوگوں کو پکڑو، دہشتگردی کا الزام بغیر ثبوت پاکستان پر لگایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں دہشتگردی ایک بہانا ہے اصل نشانہ دریائے سندھ ہے، ہم بین الاقوامی سطح پر بھارت کو بےنقاب کریں گے، مودی جمہوریت پسند نہیں انتہا پسند ہے یہ ہم ثابت کریں گے، ہماری فوج ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا جانتی ہے، ہمیں اب مودی کا مقابلہ کرکے دریائے سندھ کو بچانا ہے، اگر یہ ہمیں دھمکیاں لگاتے رہیں گے تو ہم جنگ کے لیے بھی تیار ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ مودی نے بھی دریائے سندھ پر ڈاکہ مارا ہے، مودی نےدریائےسندھ پرحملہ کیا، جس پربین الاقوامی سطح پرہم مل کر آواز اٹھائیں گے، جب میں وزیر خارجہ تھا تب بھی دریائے سندھ پر حملے ہوتے تھے، وزیر خارجہ کی حیثیت سے میں نے دریائے سندھ کی حفاظت کی، بھارت کو سمجھ لینا چاہیے پاکستان ایک پرامن ملک ہے، ہم جنگ نہیں چاہتے،لیکن اگر ہمارے دریائے سندھ پر حملہ کیا تو پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہناتھا کہ وزیراعلیٰ کو کہتا ہوں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو ممکن بنائیں، سندھ کی خالی زمینوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعہ قابل استعمال بنائیں، سندھ میں زرعی انقلاب لانے کے بعد پورے پاکستان میں لاؤں گا، جیسےسیاسی اتحاد بنتےہیں ویسے ہم چھوٹے کسانوں کا اتحاد بنائیں گے، وزیراعلیٰ کو چھوٹے کسانوں کے بھیجوں گا، جدید ٹیکنالوجی کااستعمال چھوٹے کسان کے لیےبھی ممکن بنائیں گے۔
ان کا کہناتھا کہ زراعت کے حوالے سے نئے منصوبے بنا رہے ہیں، بےنظیرزراعت کارڈ کے ذریعہ چھوٹے ہاری کو سبسڈی پہنچائیں گے، اس نئے منصوبے کے خلاف ہم نے اور عوام نے مل کر جدوجہد کی اور بچایا، صوبوں کی مرضی کے بغیر نہروں کے حوالے سے کوئی منصوبہ نہیں بنے گا، دریائے سندھ ہماری تاریخ اور ثقافت کا حصہ ہے، ہم دریائے سندھ کو بچانے کے لیے آخری حد تک جاسکتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہناتھا کہ پاکستان سمیت سندھ کا ہاری مشکل میں ہے، اگر سندھ میں نئے کینال بنتے تو ہاری کا معاشی قتل ہونے کا امکان تھا، وفاق کی پالیسی اپنی جگہ لیکن وزیراعلی کو کہا ہے مشکل وقت میں کسان کی مدد کریں، کسی میں اتنی ہمت نہیں تھی کینال بنانے والوں کے خلاف آواز اٹھائیں، صدرزرداری آسان ہدف تھا تو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، جوائنٹ سیشن میں صدر نے واضح کیا کہ وہ اس منصوبے کے خلاف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی سی آئی آئینی فورم ہے، جہاں ن لیگ اور پی ٹی آئی کے نمائندے بھی تھے، صدرپاکستان نے عوام سے وعدہ کیا کہ صوبوں کا پانی صوبوں کے پاس رہے گا، ہم پر ذمہ داری ہے کہ ہم نے عوام کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے، سازش عناصر کو لگا انکو ایک بار پھر پیپلز پارٹی کے خلاف سازش کا موقع ملا، پیپلز پارٹی اپنے اصولوں پر کھڑے ہو کر لڑتی آ رہی ہے، صدرزرداری کے صدر بننے سے پہلے کینال منصوبہ کا فیصلہ لیا گیا۔
بھارتی خفیہ ایجنسی ’ را ‘ کے سابق سربراہ نے پہلگام حملہ سکیورٹی اداروں کی ناکامی قرار دیدیا
بھارت کی خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ ( را ) کے سابق سربراہ امرجیت سنگھ دولت نے پہلگام حملہ بھارتی سکیورٹی اداروں کی ناکامی قرار دے دیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے ’ بی بی سی ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے را کے سابق سربراہ امرجیت سنگھ دولت کا کہنا تھا کہ پہلگام میں جو ہوا وہ سکیورٹی اداروں کی ناکامی تھی اور وہاں سکیورٹی نہیں تھی۔
سابق سربراہ را کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان باقاعدہ جنگ کا امکان نہیں اور معاملات بات چیت سے حل ہونے کی توقع ہے۔
امرجیت سنگھ دولت کا کہنا تھا کہ ابھی پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی ہے تاہم دونوں ملکوں میں کشیدگی بات چیت سے ختم ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام حملے میں کشمریوں کا کوئی قصور نہیں اور کشمیریوں کو پہلگام واقعے پر نشانہ بنانا افسوسناک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر سرجیکل سٹرائیک یا بالاکوٹ جیسا محدود فوجی آپریشن کرنا پڑے تو یہ مناسب ہو سکتا ہے لیکن جنگ کی بات جوہری ہتھیاروں کے تناظر میں کی جاتی ہے اور یہ محض دھمکیوں تک محدود ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر طرف سے جنگ کے قریب ہونے کی باتیں سنائی دیتی ہیں لیکن میرا ماننا ہے کہ جنگ آخری اور بدترین آپشن ہے۔
امرجیت سنگھ نے زور دیا کہ جنگ سے بچنا ہی بہتر ہے کیونکہ اس کے نتائج تباہ کن ہو سکتے ہیں۔
نائب وزیراعظم کے کوریا اور صومالیہ کے وزرائے خارجہ سے ٹیلی فونک رابطے
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کا کوریا اور صومالیہ کے وزرائے خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ ہواہے جس دوران پہلگام واقعہ کے بعد بھارت کے بے بنیاد پروپیگنڈے کا بتایا اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پیدا صورت حال سے آگاہ کیا ۔ کوریا اور صومالیہ کے وزرائے خارجہ نے صورتحال پر اظہار تشویش کیا ، علاقائی امن و سلامتی کیلئے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل پر زور دیا ۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اور کوریا کے وزرائے خارجہ نے دوطرفہ کثیرالجہتی تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ۔ اعلیٰ سطح کے تبادلوں کے ذریعے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا ۔ کورین وزیر خارجہ نے پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ امن مشن کے تیسرے اجلاس کی کامیاب میزبانی کو سراہا ۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے عبدالسلام عبد علی کو بطور وزیر خارجہ صومالیہ تعیناتی پر مبارک باد دی ۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ۔
صدر مملکت اور وزیر اعظم کی ملاقات، بھارت کے جارحانہ رویہ پر شدید تشویش کا اظہار
صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے پہلگام حملے کے بعد بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
جمعرات کو ایوان صدر میں صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف کی ملاقات ہوئی جس میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ بھی شریک تھے جبکہ ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کیساتھ کشیدگی کے تناظر میں سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے اعلامیہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
ملاقات میں بھارتی جارحانہ رویے اور کسی بھی ممکنہ جارحیت پر پاکستان کے ردعمل کا جائزہ لیا گیا اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے، پاکستان علاقائی سالمیت اور خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
اعلامیہ کے مطابق پاکستان کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا، پاکستانی قوم متحد ہے اور اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے جبکہ افواج پاکستان کسی بھی خطرے یا جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
ملاقات میں پہلگام واقعے پر بغیر کسی تحقیقات کے لگائے گئے بھارتی الزامات پر افسوس کا اظہار بھی کیا گیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان دو دہائیوں سے دہشت گردی کا شکار ہے اور بے پناہ انسانی اور معاشی نقصانات اٹھانا پڑا، عالمی برادری پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں بھارت کے ملوث ہونے کا نوٹس لے اور بھارت کی جانب پاکستان میں عسکریت پسند بھیجنے ، اُن کی فنڈنگ اور تربیت کا نوٹس لیا جائے۔
صدر مملکت نے بھارتی بے بنیاد الزامات پر حکومتی ردعمل اور ذمہ دارای کیساتھ صورتحال سے نمٹنے کو سراہا اور کہا کہ پاکستان ہر قیمت پر اپنی خودمختاری ،علاقائی سالمیت اور اہم قومی مفادات کے تحفظ کیلئے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔
ملاقات میں کشمیری عوام کے حق ِخودارادیت کیلئے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر فوری عمل درآمد کرنے پر بھی زور دیا گیا۔
وزیر اعظم نے کوویڈ 19 سے صحت یاب ہونے کے بعد صدر مملکت کی صحت بارے بھی دریافت کیا۔
بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا فوری، فیصلہ کن اورمنہ توڑ جواب دیا جائے گا: آرمی چیف
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بھارت کو واضح پیغام جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ کسی کو غلط فہمی نہ ہو، بھارت کی جانب سے کسی بھی فوجی مہم جوئی کا فوری، فیصلہ کن اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا، پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ضرور ہے، لیکن قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ہماری تیاری اور عزم غیر متزلزل ہے۔
چیف آف آرمی اسٹاف (COAS) جنرل سید عاصم منیر نشانِ امتیاز (ملٹری) نے آج ٹلہ فیلڈ فائرنگ رینجز (TFFR) کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے پاکستان آرمی کی منگلا اسٹرائیک کور کی جانب سے منعقدہ فیلڈ ٹریننگ مشق "ہیمر اسٹرائیک" کا مشاہدہ کیا۔
ہیمر سٹرائیک ایکسرسائز میں جنگی تیاری، میدانِ جنگ میں ہم آہنگی، اور جدید ترین ہتھیاروں کے نظام کے آپریشنل انضمام کو عملی میدان میں جانچا گیا۔
آرمی چیف کے پہنچنے پر کور کمانڈر نے ان کا استقبال کیا۔ مشق میں مختلف جدید صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا گیا، جن میں لڑاکا طیارے، جنگی ہیلی کاپٹرز، طویل فاصلے تک مار کرنے والی درست نشانے والی توپیں، اور جدید فیلڈ انجینئرنگ تکنیکیں شامل تھیں۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ کسی کو غلط فہمی نہ ہو، بھارت کی جانب سے کسی بھی فوجی مہم جوئی کا فوری، فیصلہ کن اورمنہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ضرور ہے، لیکن قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ہماری تیاری اور عزم غیر متزلزل ہے۔ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے اور علاقائی امن کیلئے پرُعزم ہے ، مسلح افواج ہر قیمت پر قومی خود مختاری اور سرحدوں کی حفاظت کرے گی، ، کوئی شک میں نہ رہے،پوری قوت سے فوری جواب دیا جائے گا۔
دورے کے دوران چیف آف آرمی اسٹاف نے افسروں اور جوانوں کے بلند حوصلے، جنگی مہارت اور بہادری کو سراہتے ہوئے انہیں پاکستان آرمی کی آپریشنل برتری کا عملی نمونہ قرار دیا۔
چین کا جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کیلئے پاکستان کی حمایت ہمیشہ جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ
چین نے جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کی حمایت ہمیشہ جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
جنوبی ایشیا میں بھارت کے جارحانہ اقدامات اور پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال میں پاکستان نے سفارتی محاذ پر ذمہ دارانہ کردار ادا کرتے ہوئے نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں اور اس دوران چین نے چٹان کی طرح پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعادہ کیا ہے۔
جمعرات کے روز اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف سے چینی سفیر جیانگ زیڈونگ کی ملاقات ہوئی جس میں چین نے جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کی حمایت ہمیشہ جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کی مضبوط اور ثابت قدم حمایت پر چین کا شکریہ ادا کیا اور پہلگام واقعے کی شفاف بین الاقوامی تحقیقات کی پاکستانی پیشکش کی توثیق پر بھی چین کے تعاون کی قدر کی۔
انہوں نے صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی چیانگ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ کے طور پر 90 ہزار سے زائد جانیں قربان کیں اور اپنے ملک سمیت پوری دنیا کو محفوظ بنانے کے لیے 152 ارب ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان برداشت کیا۔ انہوں نے بھارت کی جانب سے پانی کو جارحیت کے ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے اقدام کو انتہائی افسوسناک قرار دیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ بھارت کے جارحانہ اقدامات کا مقصد دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کامیابیوں اور کوششوں سے توجہ ہٹانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہتھکنڈے ٹی ٹی پی اور بی ایل اے سمیت دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جاری انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
وزیراعظم نے واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت کسی بھی فریق کو یکطرفہ طور پر معاہدے سے انحراف کا حق حاصل نہیں۔
وزیراعظم نے زور دیا کہ جموں و کشمیر تنازعہ کا پرامن حل ہی جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کا واحد راستہ ہے اور انہوں نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کے پاکستانی عزم کو دہرایا۔
لاہور چیمبر آف کامرس نے ایک کروڑ روپے سے ’’وار فنڈ‘‘ قائم کردیا
لاہور چیمبر آف کامرس نے ایک کروڑ روپے سے ’’وار فنڈ‘‘ قائم کردیا۔ صدر ایل سی سی آئی کا کہنا ہے کہ فنڈ مسلح افواج اور قوم کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے قائم کیا گیا ہے۔
لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں ابوذر شاد نے جنگی حالات میں قومی یکجہتی کیلئے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ایک کروڑ روپے سے ’وار فنڈ‘ قائم کر دیا، یہ فنڈ خاص طور پر مسلح افواج اور قوم کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے قائم کیا گیا ہے۔
انہوں نے تاجر برادری اور عوام پر زور دیا کہ وہ اس فنڈ میں بڑھ چڑھ کر حصہ ڈالیں۔ ابو ذر شاد نے کہا کہ تاجر برادری پاکستان کی سالمیت اور سلامتی کیلئے ہر قربانی دینے کیلئے مکمل طور پر تیار ہے۔
وار فنڈ کا بنیادی مقصد اس مشکل وقت میں قومی اداروں کی مدد کرنا ہے۔ میاں ابوذر شاد نے اس بات کا اعادہ کیا کہ لاہور چیمبر نے ہمیشہ قومی مفادات کو ترجیح دی ہے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔
دریں اثناء لاہور چیمبر نے افواج پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور بھارتی دھمکیوں کے خلاف ملک کے دفاع میں ان کی انتھک کوششوں پر مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ایک بیان میں صدر میاں ابوذر شاد، سینئر نائب صدر انجینئر خالد عثمان اور نائب صدر شاہد نذیر چوہدری نے بھارتی حکومت کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو جنگی جرائم، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور علاقائی امن کو درہم برہم کرنے کا ذاتی طور پر ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے ریندر مودی کو ایک بین الاقوامی مجرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کو اس کا احتساب کرنا چاہیے۔
سیما حیدر کو تاحال بھارت سے کیوں نہیں نکالا گیا؟
مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں گزشتہ ہفتے سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے تمام پاکستانیوں کے ویزے منسوخ کرتے ہوئے انہیں تین دن کے اندر بھارت سے نکل جانے کا حکم دیا تھا اور اب تقریباً تمام پاکستانی بھارت سے نکل چکے ہیں لیکن سیما حیدر کو تاحال نہیں نکالا گیا۔
بھارتی ویب سائٹ ’’نیوز 18‘‘ کے مطابق بھارت کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش سے تقریباً تمام پاکستانی واپس چلے گئے جبکہ دیگر ریاستوں میں بھی مقیم زیادہ تر پاکستانی اپنے ملک لوٹ گئے لیکن سیما حیدر کو نہیں نکالا گیا۔
یہاں تک پاکستانی مردوں سے شادیاں کرنیوالی بھارتی خواتین کے بچوں کو بھی بھارت سے نکالا گیا جبکہ بھارتی مردوں سے شادی کرنیوالی پاکستانی خواتین کو بھی بھارت میں رہنے نہیں دیا گیا۔
ایسی صورتحال میں صرف سیما حیدر کو ہی خصوصی رعایت دی گئی جس پر خود بھارتی بھی حیران و پریشان ہیں، تاہم انہیں رعایت دینے کی چند اہم ممکنہ وجوہات بھی سامنے آگئیں۔
سیما حیدر نے بھارتی شہریت کیلئے بھارتی صدر کو درخواست دے رکھی ہے جبکہ انہوں نے بھارتی شہریت کیلئے عدالت سے بھی رجوع کر رکھا ہے اور ان کی دونوں درخواست پر کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا، جس وجہ سے انہیں وہاں سے نہیں نکالا جا سکتا۔
ممکنہ وجوہات میں یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ سیما حیدر نے چونکہ بھارتی ہندو لڑکے سے ہندو رسومات کے تحت شادی کی اور انہوں نے ہندو مذہب کو بھی اپنایا جس وجہ سے انہیں رعایت دی گئی۔
تاہم سیما حیدر کو ملنے والی رعایت پر اترپردیش کی حکومت سمیت بھارت کی مرکزی حکومت کا تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا اور نہ ہی سیما حیدر نے میڈیا کے سامنے آکر خود کو ملنے والی رعایت سے متعلق کچھ بتایا ہے۔
پاکستانی شہری سیما حیدر 2023ء میں نیپال کے راستے بھارت پہنچی تھیں، جہاں انہوں نے سچن نامی اترپردیش کے نوجوان سے ہندو رسومات کے تحت شادی رچالی تھی اور ان کے ہاں رواں برس ایک بچی کی پیدائش بھی ہوئی تھی۔
سیما حیدر کا تعلق صوبہ سندھ سے ہے اور ان کا پب جی گیم کھیلنے کے دوران بھارتی لڑکے سے رابطہ ہوا تھا جو بعد میں عشق میں تبدیل ہوا اور سیما حیدر کراچی سے بھارت جاپہنچیں۔
سیما حیدر پاکستان میں شادی شدہ تھیں اور ان کے شوہر غلام حیدر روزگار کے سلسلے میں سعودی عرب میں ہوتے تھے، ان کے 4 بچے بھی تھے اور سیما حیدر اپنے بچوں کو بھی بھارت ساتھ لے گئی تھیں۔
پہلگام واقعے کے بعد سیما حیدر کو بھی ملک بدر کیے جانے کا امکان تھا لیکن اب تک انہیں نہیں نکالا گیا۔
پہلگام فالس فلیگ آپریشن: بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کے ملوث ہونے کے ثبوت منظر عام پر
مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے مبینہ فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کے ملوث ہونے کے دستاویزی ثبوت سامنے آگئے ہیں۔
کشمیری تنظیم 'دی ریزسٹنس فرنٹ (ٹی آر ایف)' کی جانب سے جاری کردہ مبینہ خفیہ دستاویزات میں 'را' کے اس آپریشن کی مکمل منصوبہ بندی کا انکشاف کیا گیا ہے۔
لیک ہونے والی دستاویزات کے مطابق ضلع اننت ناگ میں ایک آپریشن کی منصوبہ بندی کی گئی جس کے تحت میڈیا کو 36 سے 48 گھنٹے قبل متحرک کیا جائے گا اور سیاحوں کی آمدورفت کی نگرانی کے بہانے فیلڈ آپریٹرز تعینات کیے جائیں گے۔
دستاویزات میں کہا گیا کہ حملے کے 2 سے 4 گھنٹوں کے اندر مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذریعے گواہوں کے بیانات جمع کیے جائیں گے دھندلی ویڈیوز سے تصاویر دوبارہ تیار کی جائیں گی اور 200 سے زائد سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے غلط معلومات پھیلانے کی مہم چلائی جائے گی۔
ویب سائٹ پر شائع کردہ دستاویزات کے مطابق اس آپریشن کا مقصد پاکستان پر الزامات عائد کرنا اور بحث کو کشمیر سے ہٹا کر عالمی اسلامی سازشوں کی طرف موڑنا ہے۔
مزید یہ کہ آپریشن کو امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کی سفارتی موجودگی کے دوران انجام دینے کی منصوبہ بندی کی گئی تاکہ اسے زیادہ اثر انگیز بنایا جا سکے۔
دستاویزات میں شوپیاں میں متبادل نظام کے فعال ہونے کا بھی ذکر ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت ان مبینہ دستاویزات کے لیک ہونے کی تحقیقات کر رہی ہے تاہم، لیک ہونے والی دستاویزات پر کسی کے دستخط موجود نہیں ہیں۔
بھارتی ایم ایل اے نے بی جے پی حکومت کے عزائم بے نقاب کردیئے
راشٹریہ جنتا دل کے ایم ایل اے نے بھارتی حکومت کے عزائم بے نقاب کردیئے، چندر شیکھر یادیو نے کہا کہ پہلگام حملہ مسلمانوں کیخلاف بی جے پی کے منافقوں کا کھیل ہے۔
ایک اور بھارتی ایم ایل اے نے بی جے پی کے عزائم کو بے نقاب کردیا۔ راشٹریہ جنتا دل کے رکن اسمبلی چندر شیکھر یادیو نے پہلگام حملے پر سوال اٹھادیے۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام حملے میں ایک مسلمان نے زخمی کو کندھے پر لاد کر 20 کلومیٹر تک لے جا کر جان بچائی، پہلگام حملہ مسلمانوں کیخلاف بی جے پی کے منافقوں کا کھیل ہے۔
راشٹریہ جنتا دل کے بہار کے ایم ایل اے چندر شیکھر یادیو نے کہا کہ دھرم پوچھ کر مارنے کی ہمت اس دیش میں کسی کو نہیں ہے، یہ نفرت پھیلانے کا بہانہ ہے اگر ایسا نہ ہوتا تو پہلگام میں مسلمان گولی کا شکار نہیں بنتے۔
ان کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں ان 26 میں ایک مسلمان بھی مارا گیا، پہلگام حملہ مسلمانوں کیخلاف بی جے پی کے منافقوں کا کھیل ہے، حملہ آوروں کے پاس اتنا وقت نہیں ہوتا ہے کہ وہ مذہب اور ذات کا پوچھیں، اگر ایسا تھا تو مسلمان کیسے مارا گیا۔
چندر شیکھر یادیو نے کہا کہ نفرت پھیلانے والی بی جے پی لوگوں کو اصلی مدعے سے بھٹکا کر گمراہ کرنے کی سازش کر رہی ہے، بہار میں ابھی الیکشن ہیں، اس لیے بی جے پی بہار میں نفرت انگیز ماحول بنا رہی ہے، بی جے پی والے لوگوں کو بہکا رہے ہیں۔
بھارتی ایم ایل اے کا کہنا ہے کہ بی جے پی کا مقصد ہی نفرت پھیلا کر ووٹ حاصل کرنا ہے، اس مقصد کو ہمیں ناکام بنانا ہے۔
پاک بھارت کسی بھی قسم کا تصادم جوہری جنگ کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے، بلاول بھٹو
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاک بھارت کسی بھی قسم کا تصادم جوہری جنگ کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔
برطانوی ٹی وی کو انٹرویو میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستانی افواج بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کو تیارہے۔ کسی بھی قسم کا تصادم جوہری جنگ کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ عالمی برادری فریقین سے رابطے میں ہے، اقوام عالم کی کوشش ہے کشیدگی کو ختم کیا جائے۔ پہلگام واقعہ کی غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات ہوںی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری فضائیہ سے بری اور بحری فوج تک پاکستان بھارت کی کسی بھی قسم کی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کے قابل ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم یہ ماضی میں بھی دیکھ چکے ہیں، پہلے بھی دونوں ممالک نے جنگ کا سامنا کیا ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ ایسا نہ ہو کیونکہ عالمی برادری دونوں ممالک سے رابطے میں ہے اور زور دے رہی ہے کہ کشیدگی نہ بڑھے۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی محدود جھڑپ سے فضائیہ یا مسلح افواج کے تصادم اور مکمل جنگ بھی ہو سکتی ہے، دونوں ممالک جوہری طاقت رکھتےہیں اسلئے خدا نخواستہ جوہری محاذآرائی بھی ہو سکتی ہے یہی وجہ ہے کہ جب بھی پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی ہوتی ہے تو ہمیشہ یہ تشویش کا باعث بنتی ہے۔
بھارت نے پاکستانی اداکاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی بلاک کردیے
بھارت نے نیوز چینلز، سرکاری اور اہم شخصیت کے بعد پاکستانی اداکاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی بلاک کرنا شروع کردیے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جن پاکستانی اداکاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں اداکارہ ماہرہ خان، عائزہ خان، سجل علی، ہانیہ عامر، صنم سعید، اقراء عزیز، بلال عباس خان اور گلوکار علی ظفر شامل ہیں۔
بھارتی حکومت نے مزید پاکستانی فنکاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی بلاک کرنا شروع کردیے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے پہلگام واقعے پر حقائق نشر کرنیوالے پاکستان کے بڑے نیوز چینلز سماء، جیو، ڈان نیوز سمیت پاکستان کے 16 یوٹیوب چینلز پر اپنے ملک میں پابندی لگادی تھی۔
بھارتی اشتعال انگیزی علاقائی امن اور استحکام کیلے سنگین خطرہ قرار
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ بھارت سیاسی بنیادوں پر اور غیرذمہ دارانہ انداز سے اشتعال انگیزی پر اتر آیا ہے، جس سے پورے جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کو سنگین خطرہ لاحق ہو چکا ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے نیویارک میں او آئی سی گروپ کے سفیروں کو تازہ ترین صورتحال پر دوران بریفنگ بتایا کہ بھارت کے جارحانہ رویے سے خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے، جو عالمی برادری کے لیے تشویش کا باعث ہونا چاہیے۔
اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کے مطابق او آئی سی کے رکن ممالک نے پاکستان کی حکومت اور عوام سے مکمل یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا ہے۔ اجلاس میں اراکین نے زور دیا کہ خطے میں امن کے لیے سفارتکاری کو فروغ دیا جائے اور مسائل کا حل بات چیت کے ذریعے نکالا جائے۔
او آئی سی اراکین نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جموں و کشمیر کے تنازعے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور او آئی سی کی قراردادوں کے مطابق منصفانہ طور پر حل کیا جانا چاہیے تاکہ خطے میں دیرپا امن ممکن ہو سکے۔
پاک بھارت بڑھتی کشیدگی ختم کرنے کے لئے امریکا متحرک
امریکا نے مودی سرکار کو واضح پیغام دے دیا کہ کشیدگی کم کرے اور خطے میں امن و سلامتی برقرار رکھنے کیلئے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیراعظم شہباز شریف کے بعد بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے بھی ٹیلی فونک گفتگو کی۔
امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے اعلامیے کے مطابق مارکو روبیو نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے حملے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے افسوس کا اظہار کیا۔
امریکی وزیرخارجہ نے بھارت کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف تعاون کے لیے امریکا کے عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے پاکستان کے ساتھ مل کر کشیدگی کم کرنے اور جنوبی ایشیا میں امن برقرار رکھنے کے لیے بھارت پر زور دیا۔
اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ نے وزیراعظم شہباز شریف سے بھی ٹیلی فون پر رابطہ کیا تھا جس میں وزیراعظم نے امریکا پر بھارت پر دباؤ ڈالنے پر زور دیا تا کہ وہ اشتعال انگیز بیانات سے گریز کرے اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کا انتخاب کیا جو پاکستان کے 240 ملین لوگوں کے لیے لائف لائن ہے۔ انہوں نے مارکو روبیو کو پہلگام واقعہ کے بعد خطے میں حالیہ پیشرفت پر پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔
شہباز شریف نے دہشتگردی کی تمام شکلوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان نے 90,000 سے زائد جانوں کی قربانی دی اور اس کو 152 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان برداشت کرنا پڑا۔
حملہ کہاں ہو گا یہ بھارت کا انتخاب، آگے کہاں جانا ہے یہ ہم بتائیں گے: ڈی جی آئی ایس پی آر
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہاہے کہ پاکستان کی خودمختاری اور سلامتی کیلئے کسی بھی حد تک جائیں گے، ہم نے جوابی کارروائی کے تمام اقدامات مکمل کر لئے ہیں ، پاک فوج مشرقی اور مغربی سرحدوں پر چوکنا ہے، فضا سے زمین اور سمندر تک ہر محاذ پر جواب دینے کیلئے تیار ہیں، فوج،فضائیہ اور نیوی ہر وقت تیاری میں مصروف ہے، ہم ہر قسم کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں، حملہ کہاں ہو گا یہ بھارت کا انتخاب ہو گا، آگے کہاں جانا ہے یہ ہم بتائیں گے، ہم تیار ہیں، ہمیں آزمانا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام حملے کے بعد پاکستان پر الزام تراشی کرنے والے سوشل میڈیا اکاونٹس جعفر ایکسپریس حملے میں بھی استعمال ہوئے، یہ سوشل میڈیا اکاونٹس بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کے سائے تلے چلائے جارہے ہیں جن پر جعفر ایکسپریس حملے سے متعلق ایک روز قبل ٹویٹس کی جاتی ہیں اور اگلے روز حملہ ہو جاتا ہے، بھارت پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے، بلوچستان میں دہشتگردی میں بھارت کےملوث ہونے کے ثبوت ہیں، پاکستان کی خود مختاری اور سلامتی کے لئے کسی بھی حد جائیں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور سیکرٹری خارجہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت الزام تراشی کر رہا ہے کہ اس حملے میں پاکستان کا ہاتھ ہے ، پہلگام پاکستانی حدود سے 230 کلومیٹر دور ہے ، اگر آپ علاقے کو دیکھیں تو یہ پہاڑی علاقہ ہے ، مشکل گزار راستوں سے بھرا ہواہے ، یہاں پر گھوڑوں پر سوار ہو کر یا جیپ پر ہی جایا جا سکتاہے ، جس جگہ واقعہ ہوا وہاں سے پولیس سٹیشن جانے میں تیس منٹ درکا ر ہیں، تو یہ کیسے ممکن ہے کہ پولیس وہاں پر تھی، حالات کا جائزہ لیا اور اس کے بعد انہوں نے پولیس سٹیشن پہنچ کر مقدمہ درج کیا، یہ دس منٹ میں کیسے ممکن ہے ؟۔
انہوں نے کہا کہ واقعہ کے مقدمے میں درج تفصیلات نے بھی کئی سوالات کھڑے کر دیئے ہیں، ایف آئی آر میں کہا گیا کہ ان دہشتگردوں کے ہینڈلرز سرحد کے پار دوسری جانب تھے ، انہوں نے صرف دس منٹ میں یہ اندازہ کیسے لگا لیا ؟، جب یہ واقعہ ہوا تو اس کی کوئی انٹیلی جنس نہیں تھی لیکن جیسے ہی واقعہ ہو جاتا ہے تو صرف دس منٹ میں اتنی انٹیلی جنس ہوتی ہے کہ انہوں نے یہ اخذ کر لیا کہ ان کے ہینڈلرز سرحد پار سے تھے ؟
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ واقعہ کے بعد تین بج کر پانچ منٹ پر بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کی پشت پناہی میں چلنے والے سوشل میڈیا ہنڈلز پر پاکستان پر الزام لگانا شروع کر دیا گیا ، اس کے بعد الیکٹرانک میڈیا نے بھی یہی الزامات لگانا شروع کر دیئے ، جبکہ کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا ۔ چار بجے وہ پر اعتماد تھے کہ یہ حملہ مسلمان حملہ آور نے کیاہے ، ہمارا موقف ہے کہ دہشتگرد کا کوئی مذہب نہیں ہے ، یہاں کوئی اسلامک ، ہندو یا کرسچن دہشتگرد نہیں ہے ، کیونکہ دہشتگرد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔
ان کا کہناتھا کہ الزام تراشی کے بجائے بھارتی حکومت کو سوالوں کے جواب دینا ہوں گے، دہشتگردی واقعات کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنا بھارت کا وطیرہ ہے، بھارت دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی کامیابیوں کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، پہلگام واقعے کو سندھ طاس معاہدے کیخلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔
لیفٹننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کی پشت پناہی میں چلنے والے سوشل میڈیا اکاونٹس جو پہلگام واقعہ پر پاکستان پر الزامات لگارہے تھے یہی سوشل میڈیا اکاونٹس جب میانوالی میں چار نومبر2023 کو حملہ ہوا تو پیشگوئیاں کر رہے تھے ، میانوالی میں دہشتگرد حملے سے ایک دن پہلے یہی سوشل میڈیا اکاونٹس کہہ رہے تھے کہ ’’ کل بہت بڑا دن ہے ، اس لیے آج جلدی سونے جارہے ہیں‘ ، اگلے دن صبح یہی اکاونٹس کہتے ہیں ’ گڈ مارننگ میانوالی‘ ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق یہاں ہم دیکھتے میانوالی میں دہشتگرد حملہ فتنہ الخوارج کی جانب سے کیا جاتا ہے ، اس کے بعد 6 اکتوبر 2024 کو کراچی میں چینی شہریوں پر حملہ کیا جاتاہے ، حملے سے قبل یہی سوشل میڈیا اکاونٹس پر ٹویٹ کیا جاتاہے کہ ’ اگلے چند گھنٹوں میں بڑا دن ہے ‘‘ ۔ اس کے بعد ایک اور ٹویٹ کیا جاتا ہے جس میں کہا جاتا ہے کہ ’ کراچی میں بڑا دھماکہ، مزید تفصیلات آ رہی ہیں ‘۔
سات اکتوبر کی صبح ایک اور ٹویٹ کیا جاتاہے جس میں کہا جاتاہے کہ کراچی ایئر پورٹ کے قریب ایک آئی ای ڈی دھماکہ ہواہے، ایک گاڑی غیر ملکیوں کو لے جارہی تھی ، ایک غیر ملکی زخمی ہواہے جبکہ ایک جاں بحق ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے انکشاف کیا کہ حالیہ جعفر ایکسپریس حملے میں بھی یہی سوشل میڈیا اکاونٹس پر پیغامات جاری کیئے جاتے ہیں، جن میں کہا گیاہے کہ اپنی نظریں آج اور کل پاکستان پر جمائے رکھو ، اس کے بعد جعفر ایکسپریس پر حملہ کیاجاتاہے ۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ بھارتی جیلوں میں قیدپاکستانیوں کودہشتگرد قراردےکرجعلی مقابلوں میں نشانہ بنایاجاسکتاہے، الزامات کےبجائےہم پہلگام واقعےکےحقائق پرجائیں گے، بھارت پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے، بلوچستان میں دہشتگردی میں بھارت کےملوث ہونےکےثبوت ہیں،
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ معلومات ہیں بھارت نے پہلگام واقعے کے بعدآلہ کار پاکستان میں دہشتگردی کیلئے متحرک کر دیئے ہیں، افواج پاکستان اور ایجنسیاں تمام صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، دنیا دیکھے بھارت نے پاکستان میں 2024سے اب تک 3 ہزار سے زیادہ حملے کرائے، پاکستان میں دہشتگرد کارروائیوں کا اہم اسپانسر بھارت ہے، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستانی قوم اور اداروں کا عزم غیر متزلزل ہے، چھٹی سنگھ پورا اور پلوامہ واقعات کو بھی بھارت نے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستانی قوم اور اداروں کا عزم غیر متزلزل ہے۔
پاکستان کی خودمختاری اور سلامتی کیلئے کسی بھی حد تک جائیں گے، پاک فوج مشرقی اور مغربی سرحدوں پر چوکناہے، افواج پاکستان اور ایجنسیاں تمام صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، بھارت اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے الزام تراشی کا سہارا لیتا ہے، پہلگام واقعے پر سوال اُٹھانے والوں کو بھارتی حکومت کی انتقامی کارروائیوں کا سامنا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی خودمختاری اور سلامتی کیلئے کسی بھی حد تک جائیں گے، ہم نے جوابی کارروائی کے تمام اقدامات مکمل کر لئے ہیں ، پاک فوج مشرقی اور مغربی سرحدوں پر چوکنا ہے، فضا سے زمین اور سمندر تک ہر محاذ پر جواب دینے کیلئے تیار ہیں، فوج،فضائیہ اور نیوی ہر وقت تیاری میں مصروف ہے، ہم ہر قسم کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں، حملہ کہاں ہو گا یہ بھارت کا انتخاب ہو گا،آگے کہاں جانا ہے یہ ہم بتائیں گے۔
بھارت کے جارحانہ اقدامات خطے کو تباہی سے دوچار کر سکتے ہیں ، اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے غیر ذمہ دارانہ اور جارحانہ رویہ اختیار کیا۔
بدھ کے روز ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اور ترجمان دفتر خارجہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پریس کانفرنس کا مقصد موجودہ صورتحال سے آگاہ کرنا ہے۔
نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے غیر ذمہ دارانہ اور جارحانہ رویہ اختیار کیا، پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے، بھارت کے غیر قانونی اقدامات اور بیانات نے صورتحال کو پیچیدہ کر دیا ہے، نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے کی کوئی بھی کارروائی ناقابل قبول ہے، ہم تصادم روکنے کیلئے عالمی برداری کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مختلف ممالک کے رہنماؤں سے خطے کی صورتحال پر بات ہوئی ہے، بھارت پاکستان سمیت دیگر ممالک میں دہشتگردی میں ملوث ہے، پاکستانی قوم اور اداروں نے دہشتگردی کا جواں مردی سے مقابلہ کیا ہے ، بھارتی حکومت کی طرف سے سیاسی مقاصد کیلئے ایسے واقعات کا استعمال ہوتا ہے اور دہشتگردی کے ہر واقعے پر الزام تراشی بھارت کا وطیرہ ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ بھارتی قیادت اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کیلئے مختلف ہتھکنڈے استعمال کرتی ہے ، بھارت مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک کو دہشتگردی سے جوڑنا چاہتا ہے ، مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حقوق کچلنے کیلئے بھارت نے کالے قوانین کا سہارا لیا، پورا خطہ بھارت کے غیرذمہ دارانہ اقدامات کی وجہ سے خطرے میں ہے، بھارت میں مسلمانوں اور کشمیریوں کے خلاف مذموم مہم جاری ہے، بھارت خطے میں دہشتگردی اور انتہاپسندی کو ہوا دے رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پہلگام واقعے کی تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی ہے لیکن بھارت نے ہماری شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کا جواب نہیں دیا، غور کرنا ہوگا کہ بھارت نے یہ مہم جوئی کیوں کی اور مقاصد کیا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوئی فریق سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم نہیں کرسکتا ، سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارتی بیان عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے ،پانی پاکستان کے 24 کروڑ عوام کی لائف لائن ہے اور سلامتی کمیٹی نے واضح کردیا سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی برداشت نہیں ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 2 روز میں بھارت کی جانب سے انتہائی غیرذمہ دارانہ رویہ اور اقدامات کئے گئے ، کسی بھی قسم کی مہم جوئی کا بھرپور طاقت سے جواب دیں گے ، بھارت نے کوئی بھی جارحیت کی تو منہ توڑجواب دیں گے، پاکستان کی مسلح افواج مکمل طور پر تیار ہیں ، دنیا پاکستان سمیت مختلف ممالک میں دہشتگرد کارروائیوں پر بھارت سے جواب طلبی کرے ، بھارت کے جارحانہ اقدامات خطے کو تباہی سے دوچار کر سکتے ہیں ۔
پہلگام معاملے پر عالمی برادری سے 6 سوالات
اسحاق ڈار نے پہلگام معاملے پر عالمی برادری سے 6 سوالات کیے۔
1) کیا یہ وقت نہیں کہ پاکستان سمیت دنیا میں بھارت کی جانب سے شہریوں کے قتل کا احتساب کیا جائے؟
2) کیا یہ اہم نہیں کہ پہلگام میں متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی اور بھارت کی جارحیت میں تفریق کی جائے؟
3) کیا ایسا نہیں کہ بھارت ایک ملک پر فوجی حملے کے لیے پراپیگنڈا کر رہا ہے؟
4 ) کیا بھارت کی جانب سے عالمی قوانین کا احترام نہ کرنے سےخطےکی صورتحال خراب نہیں ہوگی؟
5 ) کیا یہ وقت نہیں کہ عالمی برادری مذہبی نفرت انگیزی اور اسلاموفوبیا پربھارت کی مذمت کرے؟
6) کیا ہم آگاہ ہیں کہ بھارت کی جارحانہ سوچ سے خطے میں ایٹمی طاقتوں کا ٹکراؤ خطرناک ہوسکتا ہے؟
ترجمان دفتر خارجہ
اس موقع پر ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ جہاں پہلگام میں یہ حملہ ہواہے وہ لائن آف کنٹرول سے 230 کلومیٹر فاصلے پر ہے ، یہ معروف سیاحتی مقام ہے ، یہ سارا علاقہ پہاڑی ہے ، یہ حملہ ایک بج کر 50 منٹ پر شروع ہوا اور 2 بج کر 20 منٹ تک جاری رہا جبکہ حملے کے ٹھیک 10 منٹ کے بعد ہی مقدمہ درج کر لیا جاتا ہے ، حملے میں نیپالی شہری سمیت 26 لوگ مارے گئے ، آٹھ دن گزر چکے ہیں لیکن کسی کی کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گی اور نہ ہی کوئی ثبوت پیش کیئے گئے ۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی حمایت میں چلنے والے سوشل میڈیا اکاونٹس پر چند لمحوں بعد ہی پاکستان کو موردالزام ٹھہرانا شروع کر دیا گیا جبکہ اس وقت کوئی ثبوت یا معلومات دستیاب نہیں ٹھیں، یہ سارا علاقہ پہاڑی ہے اور یہاں سے پولیس سٹیشن پہنچنے میں بھی 30 منٹ کا وقت درکار ہے ، ایف آئی آر درج ہونے کا وقت بہت اہم ہے اور کئی سوالات کھڑے کر رہا ہے ، یہ بہت تیزی سے درج کی گئی ، ایف آئی آر لکھنے کیلئے وقت درکار ہوتاہے اور آپ کو واقعے کی تفصیلات بھی معلوم ہونی چاہیے ، اس مشکل علاقے میں یہ سارا کام دس منٹ میں کیا گیا ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر
اس موقع پر ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ پہلگام میں ہونے والا واقعہ ایل او سی سے 230 کلومیٹر دور ہے، واقعے کے فوری بعد مقدمہ درج ہونا اور اس کے مندرجات نے سوال پیدا کر دیئے ہیں، الزامات کے بجائے ہم پہلگام واقعے کے حقائق پر جائیں گے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ ہم یہاں آپ کو حقیقت بتانے جا رہے ہیں ، بھارت الزام تراشی کر رہا ہے کہ اس حملے میں پاکستان کا ہاتھ ہے ، پہلگام پاکستانی حدود سے 230 کلومیٹر دور ہے ، اگر آپ علاقے کو دیکھیں تو یہ پہاڑی علاقہ ہے ، مشکل گزار راستوں سے بھرا ہوا ہے ، یہاں پر گھوڑوں پر سوار ہو کر یا بڑی گاڑی پر ہی سوار ہو کر جایا جا سکتا ہے ، یہاں سے پولیس سٹیشن جانے میں 30 منٹ درکار ہیں تو یہ کیسے ممکن ہے کہ پولیس وہاں پر تھی۔
انہوں نے کہا کہ حالات کا جائزہ لیا اور اس کے بعد انہوں نے پولیس سٹیشن پہنچ کر مقدمہ درج کیا یہ دس منٹ میں کیسے ممکن ہے ، اگر ایف آئی آر کا بھی جائزہ لیا جائے تو ایف آئی آر میں کہا گیا کہ ان کے ہینڈلرز سرحد کے پار دوسری جانب تھے ، انہوں نے صرف دس منٹ میں یہ اندازہ کیسے لگا لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب یہ واقعہ ہوا تو اس کی کوئی انٹیلیجنس نہیں تھی لیکن جیسے ہی واقعہ ہو جاتا ہے تو صرف دس منٹ میں اتنی انٹیلی جنس ہوتی ہے کہ انہوں نے یہ اخذ کر لیا کہ ان کے ہینڈلرز سرحد پار سے تھے ؟۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعے کو فوری طور پر مسلمانوں کے ساتھ جوڑ دیا گیا اور بھارتی میڈیا نے فوری طور پر پاکستان پر الزام عائد کر دیا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ پہلگام واقعے پر استعمال سوشل اکاؤنٹس جعفر ایکسپریس حملے میں بھی استعمال ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ الزام تراشی کے بجائے بھارتی حکومت کو سوالوں کے جواب دینا ہوں گے، مقبوضہ کشمیر کے عوام نے بھی بھارتی الزام تراشی کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے، دہشتگردی کے واقعات کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنا بھارت کا وطیرہ ہے، بھارت دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی کامیابیوں کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے ، پہلگام واقعے کو سندھ طاس معاہدے کیخلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے بھارتی بیانیے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بھارت اسے دہشت گردی کا واقعہ قرار دے کر یہ پروپیگنڈا کر رہا ہے کہ "مسلمانوں نے ہندوؤں پر فائرنگ کی"، دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، اور وزیراعظم نے بھی بھارتی بیانیے پر سوالات اٹھائے ہیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ بھارتی میڈیا نے واقعے کے فوراً بعد پاکستان پر الزامات لگانا شروع کر دیے جبکہ ایک زپ لائن آپریٹر کی ویڈیو کو بنیاد بنا کر جھوٹا بیانیہ بنایا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ جعفر ایکسپریس سمیت دیگر واقعات میں بھی ایک مخصوص بھارتی اکاؤنٹ سے پہلے حملوں کی پیش گوئی کی جاتی ہے اور پھر وہی اکاؤنٹ حملے کی تفصیلات دیتا ہے، جسے بھارتی میڈیا بڑھا چڑھا کر پیش کرتا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ یہ سوالات عالمی برادری اور پاکستان کے لیے غور طلب ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ پاک فوج بھارتی پروپیگنڈے کے مقابلے میں حقائق پر مبنی موقف اپنائے گی اور اس واقعے کی حقیقت سامنے لائے گی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ بھارت کی جیلوں میں سیکڑوں پاکستانی شہری غیر قانونی طور پر قید ہیں جنہیں بھارتی حکام جعلی مقابلوں میں استعمال کر رہے ہیں۔
انہوں نے اوڑی کے واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ محمد فاروق نامی ایک معصوم پاکستانی شہری کو بھارتی فوج نے جعلی مقابلے میں شہید کر دیا جبکہ وہ ایک بے گناہ شہری تھا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت بے گناہ پاکستانی اور کشمیری شہریوں پر درانداز کا لیبل لگا کر انہیں قتل کر رہا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارت کو دہشت گرد ریاست قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکام قید پاکستانیوں اور کشمیریوں پر تشدد کرتے ہیں اور جبری بیانات دلواتے ہیں۔
لیفٹننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کی پشت پناہی میں چلنے والے سوشل میڈیا اکاونٹس جو پہلگام واقعہ پر پاکستان پر الزامات لگارہے تھے یہی سوشل میڈیا اکاونٹس جب میانوالی میں چار نومبر2023 کو حملہ ہوا تو پیشگوئیاں کر رہے تھے ، میانوالی میں دہشتگرد حملے سے ایک دن پہلے یہی سوشل میڈیا اکاونٹس کہہ رہے تھے کہ ’’ کل بہت بڑا دن ہے ، اس لیے آج جلدی سونے جارہے ہیں‘ ، اگلے دن صبح یہی اکاونٹس کہتے ہیں ’ گڈ مارننگ میانوالی‘ ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق یہاں ہم دیکھتے میانوالی میں دہشتگرد حملہ فتنہ الخوارج کی جانب سے کیا جاتا ہے ، اس کے بعد 6 اکتوبر 2024 کو کراچی میں چینی شہریوں پر حملہ کیا جاتاہے ، حملے سے قبل یہی سوشل میڈیا اکاونٹس پر ٹویٹ کیا جاتاہے کہ ’ اگلے چند گھنٹوں میں بڑا دن ہے ‘‘ ۔ اس کے بعد ایک اور ٹویٹ کیا جاتا ہے جس میں کہا جاتا ہے کہ ’ کراچی میں بڑا دھماکہ، مزید تفصیلات آ رہی ہیں ‘۔
سات اکتوبر کی صبح ایک اور ٹویٹ کیا جاتاہے جس میں کہا جاتاہے کہ کراچی ایئر پورٹ کے قریب ایک آئی ای ڈی دھماکہ ہواہے، ایک گاڑی غیر ملکیوں کو لے جارہی تھی ، ایک غیر ملکی زخمی ہواہے جبکہ ایک جاں بحق ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے انکشاف کیا کہ حالیہ جعفر ایکسپریس حملے میں بھی یہی سوشل میڈیا اکاونٹس پر پیغامات جاری کیئے جاتے ہیں، جن میں کہا گیاہے کہ اپنی نظریں آج اور کل پاکستان پر جمائے رکھو ، اس کے بعد جعفر ایکسپریس پر حملہ کیاجاتاہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ عالمی برادری کو بھارت کی جانب سے پاکستان میں ریاستی دہشت گردی پر توجہ دینی چاہیے، جنوری 2024 سے اب تک پاکستان میں 3700 دہشت گردی کے واقعات رونما ہوئے جن میں 3896 افراد جاں بحق ہوئے، پاکستان دہشت گردی کے خلاف آخری مضبوط دفاعی دیوار ہے جہاں اسی عرصے میں 1314 سکیورٹی اہلکار شہید اور 2582 زخمی ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ جنوری 2024 سے اب تک 77,816 آپریشنز کیے گئے جن میں 1666 دہشت گرد ہلاک ہوئے، جن میں 83 اہم ہائی ویلیو ٹارگٹس شامل تھے، سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے روزانہ 190 سے زائد آپریشنز کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان 70 سال سے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم پر بات نہیں کرتا لیکن پہلگام واقعے کے بعد مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر گفتگو ضروری ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نے جوابی کارروائی کے تمام اقدامات مکمل کر لیے ہیں اور پاکستانی عوام اپنی خودمختاری اور سالمیت کا ہر قیمت پر دفاع کرے گی، قوم متحد ہے اور قومی سلامتی کونسل کے اعلامیے کے بعد تمام سیاسی جماعتوں نے کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کا عزم ظاہر کیا ہے، پاک فوج ہر محاذ پر کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی حکمت عملی یہ ہو سکتی ہے کہ وہ پاکستان کو مشرقی سرحد پر مصروف رکھے لیکن پاکستانی ادارے بھارت کی ہر سرگرمی کی نگرانی کر رہے ہیں اور ہر وقت تیار ہیں، اگر بھارت فوجی تصادم کا راستہ منتخب کرتا ہے تو یہ ان کا انتخاب ہوگا لیکن اس کے نتائج کا فیصلہ پاکستان کرے گا۔
بھارتی رافیل طیاروں کی مقبوضہ کشمیر میں پیٹرولنگ، پاکستانی طیاروں کی آمد پر فرار
بھارتی ایئر فورس کے 4 رافیل طیاروں نے مقبوضہ کشمیر میں پیٹرولنگ کی تاہم پاکستانی طیاروں کی جانب سے فوراً نشاندہی پر بھارتی طیارے فرار ہوگئے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارتی ایئر فورس نے 4 رافیل طیاروں کی مقبوضہ کشمیر میں پیٹرولنگ کی، 29 اور 30 اپریل کی رات بھارتی جغرافیائی حدود میں رہتے ہوئے مقبوضہ جموں کشمیر میں پیٹرولنگ کی گئی۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ایئر فورس کے طیاروں نے ہندوستانی ایئر فورس کے ان جنگی جہازوں کی فوراً نشاندہی کرلی، پاکستانی ایئر فورس کی بروقت اور مستعد کارروائی پر انڈین رافیل طیارے بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر راہ فرار اختیار کرگئے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستانی افواج ہندوستان کی طرف سے کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے ہمہ وقت تیار اور مستعد ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے پاک بھارت کی موجودہ صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انٹیلی جنس اطلاعات ہیں بھارت24 سے36گھنٹے میں کارروائی کا ارادہ رکھتا ہے، بھارت نے تصادم کے راستے پر چلنے کا انتخاب کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ بھارت کی کسی بھی فوجی مہم جوئی کا جواب دیا جائے گا، پاکستان بھارت کا خطے میں جج، جیوری اور جلاد کا خود ساختہ کردار سختی سے مسترد کرتا ہے۔
بھارتی جیلوں میں قید معصوم کشمیریوں اور پاکستانیوں کی کہانیاں
ضیاء مصطفیٰ ایک معصوم لڑکا تھا جو صرف 15 سال کا تھا اور اپنی زندگی کے ابتدائی دنوں میں ہی بھارت کے ظلم کا شکار ہوا۔ جنوری 2003 میں، ضیاء نے غلطی سے پاک بھارت سرحد عبور کر لی تھی، لیکن بھارتی فورسز نے اسے قید کر لیا اور اس پر جھوٹے الزامات عائد کر کے 19 سال تک بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔
ضیاء مصطفیٰ کے خلاف یہ ظلم نہ صرف ایک انسانیت سوز معاملہ تھا بلکہ یہ بھارتی ریاست کی طرف سے کشمیریوں کے ساتھ کیے جانے والے انسانیت سوز سلوک کی ایک اور واضح مثال ہے۔
بھارتی حکومت نے ضیاء کی ماں کو اس کے بیٹے کے واپس آنے کا انتظار کرایا، مگر افسوس کہ وہ اپنے بیٹے کو دیکھے بغیر دنیا سے چلی گئی۔ نہ ہی بھارت نے ضیاء کی لاش تک واپس کی، جس سے کشمیریوں کے دکھوں کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
دوسری طرف، فرحان خان کی کہانی بھی بھارتی ظلم کی ایک اور ہولناک مثال ہے۔ فرحان خان نے بھی غلطی سے پاک بھارت سرحد عبور کی اور بھارتی فورسز نے اُسے گرفتار کر کے اپنے ٹارچر سیل میں منتقل کر دیا۔
فرحان خان نے اپنی اذیت بھری کہانی میں بتایا کہ کیسے اُسے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس کے ساتھ جیل میں موجود ایک مسلمان قیدی کی انگلیاں کاٹ دی گئی تھیں، جبکہ فرحان کو جلا ہوا کھانا دیا جاتا تھا۔ فرحان کے والدین نے چار سال تک اپنے بیٹے کی تلاش کی، مگر وہ اسے نہ پا سکے۔
رہائی کے بعد، فرحان خان شدید ذہنی صدمے (پی ٹی ایس ڈی) کا شکار ہو چکا ہے، اور یہ ایک اور انتباہ ہے کہ بھارت کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا جواب دینا ہوگا۔
ضیاء مصطفیٰ اور فرحان خان کی کہانی نے ایک بار پھر دنیا کو یاد دلایا کہ بھارت میں جیلوں میں قید معصوم کشمیریوں کے ساتھ کیا ظلم ہو رہا ہے۔ یہ ایک انسانیت کی خلاف ورزی ہے، جو ہر سطح پر عالمی برادری کو جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔
ان کہانیوں پر مبنی ایک دستاویزی فلم ”انوسنٹ لاسٹ“ میں بھارتی جیلوں میں قید مسلمانوں پر ہونے والے ظلم کو بے نقاب کیا گیا ہے۔ اس فلم میں ضیاء مصطفیٰ اور فرحان خان جیسے افراد کے کرداروں کے ذریعے یہ دکھایا گیا ہے کہ بھارتی فورسز کس طرح انسانیت سوز سلوک کرتے ہیں۔
یہ کہانیاں بھارت کی طرف سے مسلمانوں اور پاکستانیوں کے ساتھ کی جانے والی انسانیت سوز زیادتیوں کی ایک اور واضح گواہی ہیں۔ بین الاقوامی سطح پر بھارت کو ان ظلموں کا حساب دینا ہوگا اور دنیا کو یہ دکھانا ہوگا کہ کس طرح بھارتی حکومت اپنے قوانین اور طاقت کا ناجائز فائدہ اٹھا کر معصوم انسانوں کو تباہ کر رہی ہے۔
ان واقعات نے نہ صرف پاکستانیوں بلکہ کشمیریوں اور مسلمان کمیونٹیز کے دلوں میں ایک گہری تکلیف اور غم کی لہر پیدا کی ہے، اور اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری بھارت پر دباؤ ڈالے تاکہ ان انسانیت سوز ظلموں کا خاتمہ ہو سکے۔
پہلگام حملے پر بھارت کو سلامتی کونسل میں بھی منہ کی کھانا پڑی
پہلگام حملے پر بھارت کو سلامتی کونسل میں بھی منہ کی کھانا پڑی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پہلگام حملے پر بھارت کو سلامتی کونسل میں پاکستان کے خلاف سخت زبان استعمال کرنے کی خواہش پوری نہ ہو سکی۔ بھارتی میڈیا پاکستان کی سفارتی کامیابی کا اعتراف کرنے پر مجبور ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق امریکا کی جانب سے پیش کردہ مذمتی بیان کو چین اور پاکستان نے تبدیل کرایا۔ پہلگام کی جگہ جموں کشمیر اور بھارتی حکومت کی جگہ متعلقہ حکام لکھا گیا ۔
اقوام متحدہ سے متفقہ بیان جاری ہونے میں چار دن لگے ۔ بھارتی میڈیا نے مودی سرکار کی کمزور سفارتکاری کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
دوسری جانب پہلگام حملہ بھارتی حکومت اور سیکیورٹی فورسز اپنی خفت مٹانے کیلئے مسلمانوں اور کشمیریوں کے خلاف کارروائیاں کررہی ہے۔ قابض فوج نے کشمیریوں پر زمین مزید تنگ کردی۔۔ نام نہاد انکاؤنٹر کے نام پر مزید پانچ کشمیریوں کے گھر جلا دیے گئے۔ تعداد 10 ہوگئی۔ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی اصلیت بتانے والوں پر بھارت بھر میں کریک ڈاؤن جاری ہے۔ اساتذہ سمیت 19 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
پہلگام میں سرکاری سرپرستی میں مسلمانوں کی زمینوں پر قبضے شروع
پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں مسلمانوں کے خلاف منظم سازش بے نقاب ہو گئی۔ ذرائع کے مطابق سرکاری سرپرستی میں مسلمانوں کی زمینوں پر قبضے اور ان کی املاک مسمار کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق پہلگام میں انسداد تجاوزات مہم کے نام پر مسلمانوں کی دکانوں اور گھروں کو منظم انداز میں مسمار کیا جا رہا ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ مسلمان مالکان کی زمینوں پر غیر قانونی قبضوں نے پہلگام کے مسلمانوں کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ یہ زمینیں صدیوں سے مسلمانوں کے زیر استعمال تھیں، جنہیں اب سرکاری ادارے اپنی تحویل میں لے رہے ہیں۔ دو فروری 2023 کو حکومتی اہلکاروں نے کشمیری رہنما اور سابق میرواعظ قاضی یاسر کے شاپنگ کمپلیکس کو بھی مسمار کر دیا۔
اسی طرح سابق مونسپل کونسلر بشیر احمد ڈار اور منظور احمد کے تعمیر کردہ گرین ایکر گیسٹ ہاؤس کو بھی حکومتی تحویل میں لے لیا گیا۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق مودی سرکار نے اپنے ظالمانہ قوانین کے تحت زمین کو ریاستی مفاد کے نام پر لیز پر دینے کی راہ ہموار کر دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لیز کی مدت کو 99 سال سے گھٹا کر 40 سال کر دیا گیا ہے تاکہ زمینوں پر مستقل قبضے کو آسان بنایا جا سکے۔
پہلگام کے دیہی علاقوں میں اس انہدامی مہم سے سب سے زیادہ نقصان گوجر اور بکروال جیسی خانہ بدوش اقلیتوں کو پہنچا ہے۔ رپورٹس کے مطابق ان اقلیتوں کی رہائش گاہوں کو نشانہ بنا کر ایک سو دس کنال سے زائد جنگلاتی اراضی ضبط کر لی گئی۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف جاری یہ کارروائیاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور مقامی آبادی کو بے دخل کرنے کی منظم سازش کا حصہ ہیں۔
پہلگام واقعہ کے بعد جعلی انکاؤنٹرز کے نام پر معصوم کشمیریوں کا قتل عام
بھارتی فوج بے گناہ کشمیریوں کے وحشیانہ قتل اور جعلی انکاؤنٹرز میں ملوث ہے۔ پہلگام واقعہ کے بعد مودی جعلی انکاؤنٹرز کے نام پر معصوم کشمیریوں کا قتل عام کروا رہا ہے ۔ بھارتی فوج کی سفاکیت کے ناقابل تردید ثبوت منظرعام پر آ گئے ۔
ذرائع کے مطابق 24 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے اڑی سیکٹر میں دو2 بےگناہ نہتے کشمیریوں کو دن دہاڑے شہید کر دیا گیا۔ جعلی انکاونٹر میں شہید ہونے والوں میں محمد فاروق اور محمد دین شامل تھے ۔ بھارتی فوج نے شہید افراد کو ذبح بھی کیا ۔ دل دہلا دینے والی ویڈیو میں بھارتی فوجی شہید کئےگئے کشمیری کی گردن پر خنجر سے وار کر رہا ہے ۔ اس کا مقصد ڈی ایس پی کے آنے سے پہلے لاش کو ڈرامے کیلئے تیار کرنا تھا ۔
بھارتی مختلف جیلوں میں غیرقانونی اور جبری طور پر زیرحراست 732 قیدیوں کی زندگیوں کو بھی سنگین خطرہ ہے ۔ بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے چھپن بے گناہ پاکستانیوں کو جبری قید کر رکھا ہے۔
پہلگام ڈرامے کے بعد بھارت قید پاکستانیوں کو استعمال کرکے ایک اور فالس فلیگ کا ڈرامہ بھی رچا سکتا ہے ۔ بھارت پاکستانی قیدیوں سے تشدد کے ذریعےزبردستی پاکستان کیخلاف زہر اگلوا سکتا ہے ۔
جموں جیل میں غیرقانونی زیرحراست پاکستانی شہریوں میں سے دو تین کو پہلے ہی غائب کر دیا گیا، جس کا انکشاف 25 اپریل کو ہو گیا تھا ۔
پہلگام فالس فلیگ،بھارتی فوج کا بے گناہ کشمیری مسلمانوں کیخلاف کریک ڈاؤن
پہلگام فالس فلیگ کو بہانہ بنا کر بھارتی فوج نے غیر قانونی مقبوضہ کشمیر میں مظالم اور تیز کردیئے۔
غاصب بھارتی فوج نے بے قصور کشمیری مسلمانوں کیخلاف کریک ڈاؤن تیز کردیا۔ پہلگام فالس فلیگ آپریشن اورمودی حکومت پرسوال اٹھانے والے کشمیری صحافی کو گرفتار کرلیا گیا۔
کشمیری صحافی نے سوال اٹھایا تھا کہ سخت ترین سیکیورٹی کے باوجود پہلگام میں دہشتگردی ممکن کیسے ہوئی؟ پہلگام تک جاتے جاتے مجھے 10 چیک پوسٹوں پر روکا جاتا ہے تو حملے کے وقت 7 لاکھ سے زائد بھارتی فوج اورسیکیورٹی ایجنسیاں کیاکررہی تھیں،؟۔
بھارتی فوج اپنی نااہلی چھپانے کیلئے بے قصور کشمیری مسلمانوں کونشانہ بنا رہی ہے اور پکڑ دھکڑ تیز کردی گئی ہے۔
“سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن ملکی سلامتی کے معاملے میں ہم سب ایک ہیں”
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فالس فلیگ آپریشنز کیخلاف معروف شخصیات کا اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن ملکی سلامتی کے معاملے میں ہم سب ایک ہیں۔
فاخر محمود نے کہا کہ پاکستانی پر امن، باوقار اور خودمختار قوم ہیں، اور اپنی سیکیورٹی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے، سیاسی اختلافات ہر ملک میں ہوتے ہیں، لیکن ملکی سلامتی کے معاملے میں ہم سب ایک ہیں۔
انصار برنی نے کہا کہ ہم ایک حقیقت پسند قوم ہیں، جو سچ کو سچ اور جھوٹ کو جھوٹ کہنے کا حوصلہ رکھتی ہے، یہ تماشے صرف عالمی توجہ حاصل کرنے کی ناکام کوشش ہے، عالمی برادی سے اپیل ہے کہ اب تو اپنی آنکھیں کھولیں۔
احمد جہانزیب نے کہا کہ پاکستان ہماری امید، یقین اور خواب ہے، اسکی حفاظت ہم اپنی جان دے کر بھی کرینگے، اختلافات اپنی جگہ لیکن پاکستان سب سے پہلے ہے۔
پہلگام حملے کے بعد کشمیری طلباء کو بھارت بھر میں دھمکیاں
پہلگام حملے کے بعد مقبوضہ کشمیر کے طلباء نے بھارت میں ہندو انتہاپسندوں کے نشانے پر آگئے۔
پہلگام حملے کے بعد مودی راج میں کشمیری مسلمانوں کا جینا دوبھر ہوگیا، متعدد بھارتی شہروں میں کشمیری طلبہ کے خلاف پر تشدد کاروائیاں ہورہی ہے۔ کشمیری نوجوانوں پر ہریانہ، یوپی، دہرادون،اتراکھنڈ میں تشدد جاری ہے۔
چندی گڑھ میں کشمیری طالبعلم فلیٹ میں بھارتی طلبہ کے ہاتھوں شدید زخمی ہوگیا، متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ رات 3 بجے ہندو طلباء نے زبردستی فلیٹ میں گھس کر حملہ کیا، ہم پربری طرح تشدد کیا، ہم کچھ نہ کر سکے۔
بھارتی شہروں میں مقیم کشمیری طلبہ کو زبردستی گھروں سے نکالا جارہا ہے، مالک مکانوں کے اقدام پر طلباء میں خوف، منظم دباؤ کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
ہندو انتہا پسند تنظیم" ہندو رکشا دل" کا کشمیری مسلمانوں کو الٹی میٹم جاری کردیا ہے جس کے سبب ہندو انتہا پسندوں کی دھمکیاں کے باعث بھارتی یونیورسٹیوں میں کشمیری طلبہ غیر محفوظ ہیں۔
مودی سرکار کی ناکام پالیسیوں کے باعث مقبوضہ کشمیر کی معیشت تباہی کا شکار
بھارتی حکومت کی متنازع و ناکام پالیسیوں اور آرٹیکل 370 کی منسوخی کے باعث مقبوضہ کشمیر میں اقتصادی بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔
خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد مقبوضہ وادی کی معیشت شدید زوال کا شکار ہوئی ہے، جس سے کشمیری عوام بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ 2019 ء میں آرٹیکل 370 کی تنسیخ کے بعد سے مواصلاتی بلیک آؤٹ مسلط کیا گیا، جس نے لاکھوں افراد کو بنیادی سہولیات سے محروم کر دیا۔
کشمیر چیمبر آف کامرس کے مطابق زرعی مصنوعات کی ترسیل پر عائد پابندیوں سے معیشت کو 400 ارب روپے کا نقصان پہنچ چکا ہے۔ اسی طرح بھارتی پالیسیوں نے سیاحت کے شعبے کو بھی شدید نقصان پہنچایا، جس سے 100 کروڑ روپے سے زائد کا خسارہ ہوا ہے۔
علاوہ ازیں تجارتی سرگرمیوں پر پابندیوں کے باعث کشمیری تاجروں کی آمدنی میں 60 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے جب کہ زرعی مصنوعات پر پابندیاں کسانوں کے لیے معاشی بربادی کا باعث بن گئی ہیں اور وہ شدید مالی بحران کا شکار ہیں۔
تعلیمی اداروں کی بندش نے بھی لاکھوں کشمیری نوجوانوں کے تعلیمی مستقبل کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ 2019 کے بعد بے روزگاری کی شرح میں 20 فیصد تک اضافہ ہوا، جو خطے میں بڑھتی ہوئی محرومی کی نشاندہی کرتا ہے۔
بھارتی فوج کی مسلسل موجودگی اور نگرانی مقبوضہ وادی کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ بن چکی ہے۔
بھارت کی جانب سے مقامی وسائل پر قبضہ اور معیشت پر سخت نگرانی نے وادی کو بدترین اقتصادی عدم استحکام کا شکار کر دیا ہے۔ ان تمام تر مشکلات کے باوجود کشمیری عوام اپنی جدوجہد آزادی سے پیچھے نہیں ہٹے اور ان کا حوصلہ ناقابل تسخیر ہے۔
چیئرمین سینیٹ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں پہلگام واقعے کی شدید مذمت
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں پہلگام واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔
سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اس دلخراش واقعہ میں جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا تاہم بھارت کے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کے اقدام کو سختی سے مسترد کر دیا۔
ایک بیان میں چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا پہلگام واقعہ کےبعد بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائےگئےالزامات جھوٹ کا پلندہ اور بدنیتی پر مبنی ہیں ۔ بھارتی الزام تراشی کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم سے عالمی توجہ ہٹانا ہے۔
چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی قابل مذمت فعل ہے۔ عالمی برادری کو بھارت کے ان ہتھکنڈوں کا نوٹس لینا چاہیے ۔ بھارتی اقدامات سے ناصرف علاقائی استحکام متاثر ہو رہا ہے بلکہ عالمی امن بھی خطرے میں پڑ سکتا ہے ۔
آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر مودی سرکار کے کنٹرول سے باہر
مقبوضہ کشمیر جنگی جنون میں مبتلا بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے کنٹرول سے باہر ہو چکا ہے اور آرٹیکل 370 کی منسوخی بھی مودی سرکار کا ایک ناکام اقدام ثابت ہوا ہے۔
آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال غیر مستحکم و تشویش ناک ہے اور مقبوضہ وادی کا کنٹرول مودی سرکار کے ہاتھ سے نکل چکا ہے، جس سے امن کے دعوے بے بنیاد ثابت ہو رہے ہیں۔ آرٹیکل370 کی منسوخی سمیت مودی کی تمام یکطرفہ پالیسیوں نے عوامی غصے کو بغاوت کی شکل دے دی ہے۔
یاد رہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی پر امت شاہ نے اسے پارلیمنٹ میں تاریخی قدم قرار دیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہآرٹیکل 370 ہٹانے سے کشمیر میں دہشت گردی ختم ہوگی امن ویکساں حقوق ملیں گے۔
مودی حکومت نے کشمیری عوام اور قیادت کو نظرانداز کرتے ہوئے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کیا تھا۔ محبوبہ مفتی، عمر عبداللہ اور دیگر رہنماؤں کو نظر بند کیا، جس کے ردعمل میں احتجاج اور تحریکیں شدت پکڑ گئیں۔
مودی کی پالیسیوں کے خلاف جموں و کشمیر اپنی پارٹی جیسی جماعتیں منظر عام پر آئیں۔ اس کے علاوہ بھی کشمیر میں مودی حکومت کے خلاف مزاحمت بڑھ رہی ہے اور آزادی کی آوازیں مزید بلند ہو رہی ہیں ۔
مودی حکومت کے اقدامات سے کشمیر ایک کھلی جیل کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ کرفیو نافذ کرکے انسانی حقوق کی پامالیاں عام بات بن چکی ہے۔ یہاں تک کہ ہیومن رائٹس واچ نے 2019 کے بعد مقبوضہ کشمیر میں حقوق کی پامالیوں کو دستاویزی شکل دی۔
ہیومن رائٹس واچ کے مطابق 2020 اور 2021 میں 200 سے زائد شہری سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ’فیک انکاؤنٹر‘ میں مارے گئے۔ ہزاروں کشمیری بشمول سیاسی رہنماؤں، کارکنوں اور طلبا کو بغیر الزام یا مقدمے کے گرفتار کیا گیا۔
انسانی حقوق تنظیم کے مطابق اگست 2019 سے فروری 2020 تک 7 ماہ کی طویل انٹرنیٹ کی بندش سے زندگی مفلوج ہیں اور پابندیاں اب بھی جاری ہیں۔ فوجی کارروائیوں کے دوران تشدد اور ریپ کے واقعات میں اضافہ ہو چکا ہے جب کہ میڈیا پر پابندیاں ہیں۔
حالات نے ثابت کردیا ہے کہ امت شاہ کے یہ دعوے حقیقت سے کوسوں دور ہیں اور مقبوضہ وادی آج بھی سلگ رہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں مودی کےجبر کیخلاف جاری مزاحمت، آزادی کے لیے کشمیری عوام کے عزم کی عکاسی ہے۔
پہلگام حملہ اندرونی سازش کا نتیجہ؟ کشمیری صحافی نے بڑا سوال اٹھا دیا
مقبوضہ کشمیر میں حالیہ دہشتگردی کے واقعے نے بھارتی سیکیورٹی نظام کی ساکھ پر بھی کئی سوالات اٹھا دیے ہیں۔
ایک معروف کشمیری صحافی نے پہلگام حملے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی سیکیورٹی اداروں کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔
صحافی نے سوال اٹھایا کہ جہاں 7 سے 12 لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہیں، وہاں حملہ آور کیسے اتنی آسانی سے کارروائی کرنے میں کامیاب ہو گئے؟
صحافی نے کہا کہ ایک عام کشمیری شہری کو بھی روزمرہ زندگی میں بارہا تلاشی کے مراحل سے گزرنا پڑتا ہے، پھر حملہ آور بغیر کسی رکاوٹ کے پہلگام جیسے حساس علاقے تک کیسے پہنچ گئے؟
صحافی نے مزید کہا کہ کیا بھارتی فوج صرف عام کشمیریوں کی تلاشی کے لیے ہے؟ حملہ آور کہاں سے آئے؟ درجنوں چیک پوسٹس عبور کیسے کیں؟ کیا یہ حملہ اندرونی سہولت کاری کے بغیر ممکن تھا؟
کشمیری صحافی کے ان سوالات نے بھارتی سیکیورٹی فورسز کی کارکردگی اور نیت، دونوں پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ سیکیورٹی کی اتنی سختی اور بھاری نفری کے باوجود ایسی بڑی کارروائی کا ہونا فالس فلیگ آپریشن کی طرف بھی اشارہ کر رہا ہے۔
ان بیانات سے کشمیر میں موجودہ صورتحال کی سنگینی اور کشمیری عوام کی بے چینی مزید نمایاں ہو گئی ہے، جبکہ بھارت کی جانب سے اس حوالے سے تاحال کوئی شفاف وضاحت سامنے نہیں آئی۔
پہلگام حملہ، مقبوضہ کشمیر کے شہریوں نے سوال اٹھادیئے
مقبوضہ کشمیر کے شہریوں نے بھی پہلگام واقعہ کو مودی سرکار کی چال قرار دیدیا۔
سات لاکھ بھارتی فوج حملے کے وقت کہاں تھی؟ مقبوضہ کشمیر کے شہریوں نے پہلگام حملے پر سوال اٹھادیئے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ جھوٹا حملہ کشمیریوں کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔ کشمیریوں نے پہلے کبھی حملہ نہیں کیا تو اب کیوں کریں گے؟ ۔ واقعہ کی تحقیقات کرائی جائیں ۔
مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کا مزید کہنا تھا کہ یہاں پر سکھ بھی ہیں مسلمان بھی ، کس سکھ کو ہم نے مارا ہے؟ اتنے بھاری سیکیورٹی انتظامات اور سیکیورٹی کیمروں کی موجودگی میں یہ حملہ کیسے ہو گیا؟ یہ ہمارا کشمیر ختم کرنا چاہتے ہیں۔ عمر عبداللہ ان سے اسٹیٹ ہوڈ مانگ رہا تھا اس لئے یہ ڈرامہ کیا گیا ہے۔
او آئی سی کے نمائندے کا مظفرآباد کا دورہ، بھارتی مظالم پر تفصیلی بریفنگ
او آئی سی کے نمائندہ خصوصی برائے جموں و کشمیر یوسف محمد صالح الدوبی کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد نے مظفرآباد کا دورہ کیا جہاں معزز مہمانوں کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وفد میں او آئی سی اور پاکستان کی وزارتِ خارجہ کے سینئر حکام کے ساتھ ساتھ نمل یونیورسٹی کے نمائندے بھی شامل تھے۔ دورے کے دوران وفد نے مری میں اعلیٰ عسکری حکام سے ملاقات کی اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وفد نے مظفرآباد میں مہاجر کیمپوں اور ووکیشنل ٹریننگ سینٹرز کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے کشمیری مہاجرین سے ملاقات کی۔ وفد نے کشمیری مہاجرین کی فلاح و بہبود کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔
یوسف محمد صالح الدوبی نے حکومتِ پاکستان اور عسکری حکام دورۂ آزاد کشمیر کو منظم طریقے سے منعقد کروانے پر شکریہ ادا کیا۔ کشمیری اور فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے وفد نے مقبوضہ علاقوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز بلند کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
غلط معلومات کا پھیلاؤ عالمی امن کیلئے بڑا خطرہ ہے، وزیرخارجہ
نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ غلط معلومات کا پھیلاؤ عالمی امن کیلئے بڑا خطرہ ہے
اسلام آباد میں تیسری اقوام متحدہ امن مشن وزارتی کانفرنس سے خطاب میں عالمی امن کے لیے وزارتی تیاری کانفرنس کا انعقاد نہایت اہم ہے۔ پائیدار عالمی امن کے لیے سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر پر عملدرآمد کے لیے پرعزم ہے۔
وزیرخارجہ اسحق ڈار نے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان امن کے فروغ کیلئے اہم کردار ادا کر رہا ہے، عالمی امن کے لیے مجموعی طورپر 2 لاکھ 35 ہزار پاکستانیوں نے کردار ادا کیا ہے،188 پاکستانیوں نے عالمی امن کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کیے۔ عالمی امن کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی امن واستحکام کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر سے متعلق اپنی قراردادوں پرعملدرآمد کروائے، مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے پاکستان کی حمایت جاری رہے گی۔
واضح رہے کہ دو روزہ اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی کانفرنس اسلام آباد میں پاکستان اورجمہوریہ کوریا کی شراکت داری منعقد ہوئی، کانفرنس میں پاکستان اور مختلف ممالک کے اعلی فوجی حکام ، حکومتی عہدیداران اور اقوامِ متحدہ کے اعلی حکام نے شرکت کی۔
کانفرنس میں اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن مشنز اور انڈر سیکرٹری جنرل برائے آپریشنل سپورٹ نے شرکت کی، اجلاس میں 157 ممالک پر مشتمل اقوام متحدہ کی خصوصی کمیٹی برائے امن کے ارکان نے بھی شرکت کی۔
زچگی کے دوران اموات کی شرح میں اضافے کی وجوہات سامنے آگئیں
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ امدادی مالی وسائل میں غیرمعمولی کٹوتیوں کے باعث زچگی کی اموات روکنے کی جانب پیش رفت کو خطرات لاحق ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف)، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور جنسی و تولیدی صحت کے لیے ادارے (یو این ایف پی اے) کی رپورٹ کے مطابق سنہ 2000 اور 2023 کے درمیانی عرصہ میں ضروری طبی خدمات تک رسائی میں بہتری کے نتیجے میں زچگی کی اموات میں 40 فیصد تک کمی آئی تھی۔ تاہم 2016 کے بعد یہ پیش رفت سست پڑ گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں زچگی کی تقریباً 2 تہائی اموات ایسے علاقوں میں ہوتی ہیں جہاں حالات نازک ہیں یا وہ تنازعات اور بحرانوں کا شکار ہیں۔ اس میں خواتین کو خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات تک رسائی اور انہیں خون کی کمی، ملیریا اور غیرمتعدی بیماریوں جیسے مسائل پر قابو پانے میں مدد دینے پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دیگر بیماریوں کی روک تھام کے نتیجے میں زچگی کے مسائل میں بھی کمی لائی جا سکتی ہے۔
علاوہ ازیں لڑکیوں کا تعلیم حاصل کرنا اور خواتین کو اپنی صحت کے بارے میں ضروری معلومات اور وسائل تک رسائی حاصل ہونا بھی ضروری ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2000 سے سنہ 2023 تک جن خطوں میں زچگی کی اموات میں کمی کی شرح سب سے زیادہ رہی ان میں ذیلی صحارا افریقہ بھی شامل ہے۔ اس کا شمار اقوام متحدہ کے ان تین خطوں میں ہوتا ہے جہاں سنہ 2015 کے بعد ایسی اموات میں نمایاں کمی آئی۔ دیگر دو میں آسٹریلیا و نیوزی لینڈ اور وسطی و جنوبی ایشیا شامل ہیں۔
تاہم سنہ 2015 کے بعد پانچ خطوں میں زچگی کی اموات روکنے کی جانب پیش رفت جمود کا شکار رہی جن میں شمالی افریقہ و مغربی ایشیا، مشرقی و جنوب مشرقی ایشیا، اوشیانا (آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ شامل نہیں)، یورپ اور شمالی امریکہ اور لاطینی امریکہ و غرب الہند شامل ہیں۔
اس رپورٹ میں محفوظ زچگی پر کوویڈ۔19 وبا کے اثرات کا جائزہ بھی پیش کیا گیا ہے۔ اندازے کے مطابق سنہ 2021 میں مزید 40 ہزار خواتین حمل یا زچگی کے دوران موت کے منہ میں چلی گئیں۔ سنہ 2022 میہں یہ تعداد بڑھ کر 282،000 اور اس سے اگلے سال 322،000 تک جا پہنچی تھی۔
کوویڈ۔19 کے نتیجے میں براہ راست پیدا ہونے والی جسمانی پیچیدگیوں کے علاوہ زچگی کی خدمات میں بڑے پیمانے پر آنے والا خلل بھی ان اموات کا بڑا سبب تھی۔ اس سے وباؤں اور دیگر ہنگامی حالات میں یہ خدمات برقرار رکھنے کی اہمیت واضح ہوتی ہے۔
امدادی وسائل میں آنے والی کمی کے باعث کئی ممالک میں زچہ بچہ اور چھوٹے بچوں کی صحت کے لیے درکار ضروری خدمات دستیاب نہیں رہیں۔
اقوام متحدہ کے اداروں نے زچگی میں اموات کو روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحران زدہ علاقوں میں یہ صورتحال کہیں زیادہ خراب ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس کا کہنا ہے کہ یہ رپورٹ بیک وقت امید اور مایوس کن حالات کی عکاس ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ اگرچہ زچگی کی اموات کو روکنے اور اس کا سبب بننے والی طبی پیچیدگیوں پر قابو پانے کے طریقے موجود ہیں لیکن اس کے باوجود آج بھی اس مسئلے کے باعث خواتین کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ زچگی میں اموات کو روکنے کے لیے معیاری طبی خدمات کی فراہمی کے علاوہ خواتین اور لڑکیوں کے طبی و تولیدی حقوق کو بھی تحفظ دینا ہو گا۔
یونیسف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے کہا ہے کہ جب کوئی ماں حمل یا زچگی کے دوران موت کا شکار ہو جاتی ہے تو اس کے بچے کو بھی خطرہ لاحق ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے واقعات میں دونوں ایسی وجوہات کی بنا پر زندہ نہیں رہ پاتے جنہیں روکا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں امدادی وسائل کی شدید قلت کے باعث مزید بڑی تعداد میں ماؤں کی زندگی خطرے میں ہے۔ ان کی زندگیاں بچانے کے لیے دائیوں، نرسوں اور مقامی سطح پر کام کرنے والے طبی کارکنوں پر سرمایہ کاری کرنا ہو گی تاکہ ہر ماں اور بچے کو زندہ رہنے اور ترقی پانے کا موقع مل سکے۔
یو این ایف پی اے کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نتالیا کینم نے واضح کیا ہے کہ اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے ایسے طبی نظام قائم کرنے ہوں گے جن کے ذریعے زچہ بچہ کی زندگیوں کے تحفظ کی ضمانت ملے۔
انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے طبی سازوسامان کی سپلائی چین کو بہتر بنانا، دائیوں اور نرسوں کی افرادی قوت میں اضافہ اور خطرات کا شکار خواتین کے حوالے سے تفصیلی معلومات اور اعدادوشمار کے حصول کا اہتمام کرنا ضروری ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات کی بدولت زچگی کی قابل انسداد اموات اور ان کے نتیجے میں خاندانوں اور معاشروں کو پہنچنے والے نقصان پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
پاکستان کا عالمی برادری سے شام میں اسرائیلی جارحیت روکنے کا مطالبہ
پاکستان نے عالمی برادری سے شام میں اسرائیلی جارحیت روکنے کا مطالبہ کردیا۔
اقوام متحدہ میں پاکستانی مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نےعالمی برادری سےشام میں صیہونی جارحیت روکنےکا مطالبہ کردیا۔
عاصم افتخار نے کہا کہ اسرائیلی حملوں میں شہریوں کی ہلاکت امن وسلامتی کیلئے خطرہ ہے، اسرائیل کوغیرقانونی اقدامات کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔
پاکستانی مستقل مندوب نے کہا کہ شام کی خودمختاری کی خلاف ورزیوں کومعمول نہیں بنایا جاسکتا، اقوام متحدہ کے منشور کے اصولوں کامکمل احترام ہوناچاہیے۔ افتخاراحمد
دوسری جانب اسرائیلی مظالم کے خلاف ملک بھرمیں یوم یکجہتی فلسطین آج منایا جارہا ہے۔ اسلام آباد میں ہونے والی قومی فلسطین کانفرنس نے مسلم ممالک سے اسرائیل کےساتھ ہر قسم کے تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔ علماء کرام نے واضح کردیا کہ امت مسلمہ پر جہاد فرض ہوچکا۔ دنیا بھر کے مسلمان اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔
کانفرنس کے مشترکہ اعلامئے میں غزہ سے فلسطینیوں کے انخلا کی امریکی تجویز مسترد کر دی گئی۔ امت مسلمہ سے فلسطینیوں کی مالی مدد اور اسرائیلی مصنوعات اور اُن کا کاروبار کرنے والے تاجروں کے بائیکاٹ کی اپیل۔ جمعہ کو ملک بھر میں یوم فلسطین منانے کا اعلان کیا گیا۔ مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔
طالبان کی دہشتگرد تنظیموں کو اسلحہ فروخت عالمی سلامتی کےلیے خطرہ
طالبان کی دہشتگرد تنظیموں کو اسلحہ فروخت عالمی سلامتی کےلیے شدید خطرہ ہے۔ سن 2021 میں امریکی انخلاء کے بعد افغان طالبان نے ہتھیاروں کی غیر قانونی تجارت کو فروغ دیا۔
اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ کے مطابق طالبان دہشتگرد گروہوں کو اسلحہ فراہم کرنے میں ملوث ہے۔ طالبان کے زیر قبضہ ہتھیار القاعدہ، فتنتہ الخوارج سمیت دیگر دہشتگرد گروہ کے پاس پہنچ گئے، طالبان نے افغانستان کو ہتھیاروں کی بلیک مارکیٹ کا مرکز بنا دیا۔
امریکی ساختہ ہتھیار افغانستان سے ہمسایہ ممالک میں اسمگلنگ اور دہشتگری کے لئے استعمال ہو رہے ہیں، امریکی صدر ٹرمپ کے مطابق امریکی انخلاء کے دوران افغانستان میں اربوں ڈالر مالیت کا اسلحہ چھوڑا گیا۔ افغان طالبان کے زیر سایہ القاعدہ کے دہشتگرد امریکی رائفلز سے لیس ہو چکے ہیں۔
طالبان امریکی ہتھیاروں کو طاقت کے مظاہرے اور خوف پھیلانے کا ذریعہ بنا رہے ہیں، امریکی انخلاء کے بعد طالبان نے اسلحے کی غیر قانونی فروخت کو ریاستی پالیسی بنالیا۔ طالبان کے زیر کنٹرول امریکی ہتھیار واٹس ایپ گروپس میں بیچے جا رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق طالبان حکومت بگرام ایئربیس پر امریکی ہتھیاروں کی تربیت فراہم کر کے فتح کا تاثر دے رہی ہے، طالبان کی ہتھیاروں تک رسائی عالمی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ عالمی اداروں کو افغان طالبان خلاف سخت کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔
جبالیہ میں اقوام متحدہ کے کلینک پر اسرائیلی حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار
پاکستان نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور معصوم فلسطینیوں پر وحشیانہ مظالم کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جاری فوجی حملے، فلسطینی زمینوں پر ناجائز قبضہ اور مقدس مقامات کی بے حرمتی بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ عالمی برادری مظالم روکنے میں کردار ادا کرے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں، خاص طور پر غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں ہزاروں بےگناہ فلسطینی شہید ہو چکے، جن میں خواتین، بچے، طبی عملہ اور انسانی حقوق کے کارکن بھی شامل ہیں۔اسرائیل کی جانب سے موراج کوریڈور پر غیر قانونی قبضہ اور مزید فلسطینی علاقوں کا الحاق عالمی قوانین کے منافی ہے۔
بیان کے مطابق جبالیہ میں اقوامِ متحدہ کے زیر انتظام کلینک پر حملہ کیا گیا جہاں 700 سے زائد بےگناہ افراد نے پناہ لے رکھی تھی۔ ترجمان کا کہنا ہے یہ اقدام اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
پاکستان نے عید الفطر پر مسجد اقصیٰ کی بےحرمتی پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری اقدامات کرے۔
عاصم افتخار اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب بن گئے
اقوام متحدہ میں متعین پاکستان کے سفیر منیراکرم ایک طویل کیریئر کے بعد سبکدوش ہوگئے، سفیرعاصم افتخار اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب بن گئے۔
سفیرعاصم افتخار نے اقوام متحدہ کے سیکریڑی جنرل کو اپنی اسناد پیش کیں۔ منصب سنبھالنے پرانتونیو گوتریس نے مبارکباد پیش کی۔ منیراکرم کی مدت مکمل ہونے کے بعد سفیرعاصم افتخاراحمد نے ان کی جگہ لی ہے۔
عاصم افتخارکا اقوام متحدہ کے منشور اورکثیرالجہتی سفارت کاری کیلئے پاکستان کے غیرمتزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ 31 مارچ 2025 کو اپنے خطاب میں کہا غزہ سنگین بحران سے دوچار ہے۔ شہریوں کے تحفظ کےلئےسلامتی کونسل میں سفارشات پیش کی ہیں۔ فریقین کولازمی طورپرانسانی قوانین پرعمل درآمد کرنا ہوگا۔
عاصم افتخار نے کہا کہ عالمی برادری دوسروں کی خدمت کیلئےجانیں خطرے میں ڈالنے والوں کا تحفظ کرے، تنازعات والےعلاقوں میں امدادی کارکنوں کو دھمکیوں اور گولیوں کا سامناہے، غزہ سنگین بحران سے دوچار ہے،2023سے اب تک 399 امدادی کارکن شہید ہوچکے ہیں۔
سفیر عاصم افتخار احمد نے 1993 میں پاکستان کی فارن سروس میں شمولیت اختیار کی، سفارتی کیریئر میں یورپ، افریقہ، ایشیا اور اقوام متحدہ سمیت مختلف خطوں میں نمایاں خدمات انجام دیں، وزارتِ خارجہ اور پاکستان کے سفارتی مشنز میں مختلف اہم عہدوں پر فائز رہے۔
نومبر 2022 سے دسمبر 2024 تک، وہ پاکستان کے سفیر برائے فرانس اور موناکو، اور یونیسکو میں پاکستان کے مستقل مندوب کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے۔ پیرس میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے سے قبل، وہ اگست 2021 سے نومبر 2022 تک وزارتِ خارجہ کے ترجمان کے طور پر کام کرتے رہے۔
پہلے ایشیا پیسفک ڈویژن اور بعد ازاں اقوام متحدہ و اقتصادی سفارت کاری ڈویژن کے ایڈیشنل فارن سیکریٹری کے طور پر فرائض سرانجام دیے۔
عاصم افتخار2017 سے 2021 تک تھائی لینڈ میں پاکستان کے سفیر رہے، پہلی سفارتی تقرری 1997 سے 2000 تک نیامے، نائجر میں ہوئی تھی۔ وزارتِ خارجہ میںپرسنل، یورپ اور افریقہ ڈویژنز میں بھی خدمات انجام دیں۔ عاصم افتخار نےنے خاص طور پر کثیر الجہتی سفارت کاری میں نمایاں کردار ادا کیا۔
سرینگر کی جامعہ مسجد میں نماز عید ادا کرنے سے روک دیا گیا
مودی سرکار مسلم دشمنی میں اندھی ہوگئی۔ مقبوضہ کشمیر میں عید پر پابندیاں مزید سخت کردی گئی۔
مودی سرکار نے تعمیرات کا بہانہ بنا کر سرینگر کی جامعہ مسجد میں نماز عید ادا کرنے سے روک دیا۔ میر واعظ عمر فاروق سمیت حریت رہنماوں کی جانب شدید مذمت کی گئی۔
دوسری جانب اتر پردیش میں عید کی نماز سڑک پر ادا کرنا ممنوع قرار دیا گیا۔ خلاف ورزی پر پاسپورٹ اور ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کرنے کی دھمکی دی گئی ہے جبکہ ریاست ہریانہ میں عید کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں۔
حریت رہنما عبدالحمید لون نے تاریخی جامع مسجد سرینگر میں عید الفطر کی نماز پر عائد پابندی کو افسوس ناک اور مذہبی معاملات میں مداخلت قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کشمیری مسلمانوں کو ان کے بنیادی مذہبی حقوق سے محروم کر رہی ہے جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
عبدالحمید لون نے مزید کہا کہ اس سے قبل بھی جامع مسجد میں جمعۃ الوداع کے اجتماع پر پابندی عائد کی گئی تھی جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ کشمیری مسلمانوں کی مذہبی آزادی کو مسلسل دبایا جا رہا ہے۔
پاکستان نے انسانی حقوق کے حوالے سے اقوام متحدہ کے ماہرین کا بیان مسترد کردیا
پاکستان نے کوئٹہ میں امن و امان اور انسانی حقوق کے حوالے سے اقوام متحدہ کےانسانی حقوق کےماہرین کا بیان مستردکردیا۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ مکمل سیاق وسباق کومدنظررکھتے ہوئے حقائق پر مبنی بیانات دیئے جانے چاہئیں۔ حکومت پر لازم ہے کہ وہ اپنے عوام کی جان و مال کی حفاظت کرے۔
ترجمان دفترخارجہ شفقت علی خان نے اپنے بیان میں کہا ہے بدقسمتی سے ان تبصروں میں توازن اور تناسب کی کمی ہے،جن میں دہشتگرد حملوں کے نتیجے میں عام شہریوں کے جانی نقصان، قانون شکن عناصر اور دہشتگردوں کے ساتھ ان کے گٹھ جوڑ کو نظر انداز کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق اس گٹھ جوڑ کی تازہ ترین مثال کوئٹہ کےڈسٹرکٹ اسپتال پرغیر قانونی دھاوا ہے، جعفرایکسپریس آپریشن میں مارے گئے 5 دہشتگردوں کی لاشوں پرزبردستی قبضہ کرلیا، بین الاقوامی انسانی حقوق قانون ایسے اقدامات کی ممانعت کرتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت پر لازم ہے کہ وہ اپنے عوام کی جان و مال کی حفاظت کرے۔ دہشتگردوں کے سہولت کاروں یا مددگاروں کیلئے کسی قسم کی رعایت یااستثنیٰ نہیں ہو سکتا، ترجمان دفتر کارجہ نے یہ بھی واضح کیا ہے تمام شہریوں کیلئے انصاف کےحصول کیلئے قانونی طریقہ کارمکمل طورپردستیاب ہیں۔
دنیا کے 20 آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں 13 بھارتی شہروں کا فضائی معیار آلودہ قرار
دنیا کے 20 آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں 13 بھارتی شہروں کا فضائی معیار آلودہ قرار دے دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سوئس ایئرکوالٹی ٹیکنالوجی کمپنی آئی کیوایئر نے ورلڈ ایئر کوالٹی رپورٹ 2024 جاری کردی۔
کوالٹی رپورٹ میں بتایا گیا کہ آلودہ ترین دارالحکومتوں میں بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سرِ فہرست ہیں جبکہ دنیا کے 20 سب سے زیادہ آلودہ شہروں میں سے 13 بھارتی شہر شامل ہیں جن کا فضائی معیار آلودہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی ریاست آسام کا صنعتی علاقہ بیرنیہاٹ 2024 میں فضائی آلودگی میں سرِفہرست رہا۔
دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ 20 شہروں میں بھارتی شہر برنیہاٹ، دہلی، پنجاب کےمولان پور، فرید آباد، لونی، گروگرام، گنگانگر، گریٹرنوئیڈا، بھیواڑی، مظفر نگر، ہنومان گڑھ اور نوئیڈا شامل ہیں۔
بھارت میں آلودگی پہلےسےہی صحت کے لیے ایک بہت بڑا خطرہ ہے اور بھارت میں کرپٹ صحت کے نظام کے باعث بھارتی عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
گزشتہ سال شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق 2009 سے 2019 تک ہر سال بھارت میں الودگی کے باعث1.5 ملین اموات ہوئیں۔
گزشتہ سال بھی آلودہ ترین شہروں میں دہلی کا ائیر کوالٹی انڈیکس 1267 ریکارڈ کیا گیا ، بھارت میں آلودگی کی بڑھتی شرح بیماریوں کاسبب بننے لگی، جس کے باعث صحت کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے۔ بھارت کی جانب سے خطے میں برقرار الودگی پر اقوام متحدہ کو ٹھوس اقدامات اٹھانا ہوں گے۔
جعفر ایکسپریس حملہ، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی سخت مذمت
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں جعفر ایکسپریس کی ہائی جیکنگ کی شدید مذمت کی ہے اور یرغمال بنائے گئے افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفان دوجارک کے مطابق گوتریس نے واضح کیا کہ شہریوں پر حملے ناقابل قبول ہیں اور عالمی برادری کو ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔
دوسری جانب بولان پاس کے علاقے میں جعفر ایکسپریس پر حملہ کرنے والے 27 دہشتگرد جہنم واصل کردیے گئے۔ سیکیورٹی فورسز نے 155 مسافروں کو بازیاب کرا لیا۔ اٹھاون مرد، 31 خواتین اور 15 بچے شامل ہیں۔ پچاس سے زائد مسافروں کو کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پہنچایا گیا۔ حملے میں ٹرین ڈرائیور امجد یاسین شہید ہوگئے۔ انسانیت کے دشمنوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق دہشتگرد افغانستان میں ماسٹر مائنڈ اور سہولت کاروں سے رابطے میں ہیں، دہشتگرد چھوٹی ٹولیوں میں تقسیم ہو گئے ۔ خودکش بمباروں نے تین مقامات پر عورتوں اور بچوں کو یرغمال بناکر ڈھال بنا رکھا ہے۔ خودکش بمباروں کے ساتھ عورتوں اور بچوں کی موجودگی کے باعث آپریشن میں احتیاط برتی جارہی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں رمضان کے دوران فیشن شو کا انعقاد تنازعہ بن گیا
مقبوضہ کشمیر کے علاقے گلمرگ میں رمضان المبارک کے دوران فیشن شو کا انعقاد تنازعہ بن گیا۔
ہندوتوا کی علمبردار مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں مذہبی آزادی، رواداری اور ہم آہنگی کے کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر جبر کی نئی داستان رقم کر رہی ہے۔
مسلمانوں کے لیے مقدس ترین مہینے کی حیثیت رکھنے والے ماہ رمضان میں گلمرگ کے علاقے میں ایک میگزین کی جناب سے فیشن شو کا انعقاد کیا گیا۔
مودی سرکار نے یہ جانتے بوجھتے کہ مقبوضہ کشمیر کے غیور مسلمانوں کو دلوں کو اس سے کتنی ٹھیس پہنچے گی۔ فیش شو میں مادر پدر آزادی کا مظاہرہ کرنے کی کھلی چھٹی دی گئی۔
فیشن شو کے دوران ماڈلز سے برف پر کیٹ واک کرائی گئی۔ فیشن شو کے مناظر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر مقبوضہ وادی میں شدید غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔ جس پر مقبوضہ کشمیر کی اسمبلی میں مسلم ارکان نے شدید احتجاج کیا اور اس فیشن شو کی اجازت دینے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا۔
میر واعظ عمر فاروق نے کہا صوفیوں کی سرزمین پر ایسا عمل برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے واقعے کو پرائیوٹ تقریب قرار دیا۔ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے کٹھ پتلی حکومت کو واقعے کا ذمہ دار قرار دیا۔
پاکستان کسی بھی بیرونی حملے کا منہ توڑجواب دے گا، نائب وزیراعظم
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستان کسی بھی بیرونی حملے کا منہ توڑجواب دے گا۔
ترک میڈیا کو انٹرویو میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ ٹی ٹی پی افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہی ہے، پاکستان کسی بھی بیرونی حملے کا بھرپور جواب دے گا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ امریکا منتقلی کے منتظر افغان مہاجرین مقررہ تاریخ کے بعد غیر قانونی قرار پائیں گے ۔ پاکستنان کے پاس انہیں واپس افغانستان بھیجنے کے اور کوئی چارہ نہیں ہوگا۔ مزید کہا کہ امریکا کو اپنے ہتھیار افغانستان میں چھوڑ کر نہیں جانا چاہیے تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں 2019 کے بھارتی اقدامات یکطرفہ اور عالمی قوانین کے خلاف ہیں، اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خود ارادیت ملنا چاہیے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاک ترک دو طرفہ تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے، تجارت، دفاع اوردیگر شعبوں میں دو طرفہ تعاون بڑھ رہا ہے، ہم نے غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی مخالفت کی، غزہ میں مستقبل بنیادوں پر جنگ بندی ہونی چاہے، کہا کہ امریکا کو اپنے ہتھیار افغانستان میں چھوڑ کر نہیں جانا چاہیے تھا۔
پاکستان میں بچوں کی شرح پیدائش 6 سے کم ہو کر3.6 فیصد ہوگئی، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں پاکستان کے فی گھرانہ بچوں کی شرح پیدائش میں کمی کا انکشاف ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کی فرٹیلیٹی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 30 سال کے دوران فی خاتون بچوں اوسط تعداد 6 سے کم ہو کر3.6 تک آگئی۔ وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت نے اسے آبادی کا مسئلہ حل ہونے کیلئے خوش آئند قرار دے دیا جبکہ ماہرین اس اہم پیشرفت کو خواتین کے با اختیار اور باشعور ہونے کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں۔
وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختاربھرتھ کا کہنا ہے کہ 1994 میں ایک فیملی کے 6 بچے تھے، بڑے عرصے سے 3.8 پر برقرار چلی جارہی تھی، لیکن الحمدللہ اس کے اندر بھی ہم نے کمی دیکھی ،میں سمجھتا ہوں یہ بڑا خوش آئند ہے، جب آپ فیملی سائز کے اندر کمی پاکستان جیسی سوسائٹی میں دیکھتے ہیں تو یہ آپ کو بتاتی ہے خواتین باختیار ہیں،
ماہرین کا کہنا ہے کم عمری میں شادی کے رجحان میں کمی ، تولیدی صحت بہتر ہونا، اور خاندانی منصوبہ بندی پر عمل اس مثبت پیشرفت کی بڑی وجوہات ہیں۔
گائناکالوجسٹ ڈاکٹر طاہرہ بتول کا کہناہے کہ کم عمر شادی سے بڑے مسائل ہوتے ہیں ، پھر پیدائش میں وقفہ بھی ضروری ہے۔ ماں کا دو سال بچے کو دودھ پلانا خاندانوں میں شعورکا آنا بھی اہم نکتہ ہے، عورت کی اپنی صحت ٹھیک ہوگی تو نئی نسل بھی صحت مند ہوگی۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے1970 میں عالمی سطح پر بھی فی عورت شرح پیدائش 4.8 بچے تھے جو 2024 میں 2.2 رہ گئی۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں آبادی تیزی سے بڑھنے کے رجحان میں کمی کو ملکی وسائل پر دباؤ میں کمی کے حوالے سے بھی نیک شگون قرار دیا جا رہا ہے۔
کشمیر کے بیٹے ڈاکٹر فاروق عشائی کی شہادت کو 32 برس بیت گئے
کشمیر کے بیٹے ڈاکٹر فاروق عشائی کی شہادت کو 32 برس مکمل ہوگئے۔ وہ سرینگر کے بون اینڈ جوائنٹ ہسپتال کے بانی تھے۔
کشمیر کے ہیرو اور بیٹے ڈاکٹر فاروق عشائی کو شہید ہوئے 32 سال بیت گئے، 18 فروری 1993 کو ڈاکٹرفاروق عشائی کو ہندوستانی فوجیوں نے گولی مار کر شہید کردیا تھا۔
شہادت کے دن پروفیسرعشائی کے ساتھ ان کی اہلیہ،ڈاکٹرفریدہ اوران کی بیٹی بھی موجود تھیں ، ڈاکٹرفاروق کے علاج کیلئے سرجن ڈاکٹر منظور اور ڈاکٹر سیٹھی کو لے جانے والی ایمبولینس کو بھی سینٹرل ریزرو پولیس فورس نے کئی گھنٹوں تک روکے رکھا۔
زیادہ خون بہنے اور فوری طبی امدادنہ ملنے کے باعث ڈاکٹر فاروق عشائی شہید ہوگئے ، وہ سرینگر کے بون اینڈ جوائنٹ ہسپتال کے بانی تھے۔
پروفیسرعشائی شہادت کےوقت چیف آرتھوپیڈک سرجن اورمیڈیکل کالج سری نگرمیں ایچ او ڈی بھی تھے، ان کو کشمیر میں آرتھوپیڈکس کے والد کا لقب بھی حاصل تھا۔
پروفیسر عشائی اکثر غیر ملکی صحافیوں اور انسانی حقوق کے نمائندوں سے رابطےمیں رہتے تھے ، انھوں نے کشمیرمیں بھارتی فوج کے ہاتھوں زخمی ہونے والے شہریوں کےترجمان کی حیثیت سے بھی نمایاں کام کیا۔
امید ہے ترقی یافتہ ممالک کلائمیٹ فنانسنگ کے وعدے پورا کریں گے، وزیراعظم
وزیراعظم سے یو این کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحییٰ نے ملاقات کی ہے۔ شہباز شریف نے اقوام متحدہ کنٹری ٹیم کے پاکستان میں جاری کاموں کو سراہا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کیلئے کلائمیٹ فنانسنگ اہم ہے ۔ اُمید ہے ترقی یافتہ ممالک اس سلسلے میں اپنے وعدے پورا کریں گے۔
شہبازشریف نےعالمی مالیاتی اداروں میں ترقی پذیر ممالک کی نمائندگی بڑھانے پر زور دیا ۔ کہا موسمیاتی تبدیلی اور دیگر منصوبوں میں اقوام متحدہ کے ساتھ کام جاری رکھیں گے۔ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کیلئے مالیاتی فرق دور کیا جانا چاہیے۔
وزیراعظم نے 2022 کے سیلاب میں پاکستان کی عالمی حمایت کیلئے سیکرٹری جنرل یو این کے کردار کی تعریف کیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے حوالے سے پاکستان کے مضبوط سیاسی عزم کا اعادہ کیا۔