بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کے بعد آبی دہشت گردی جاری ہے، بغیر اطلاع دیئے دریائے جہلم کے بعد دریائے چناب میں بھی پانی چھوڑ دیا۔
مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں گزشتہ ماہ سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا گیا تھا، جس کے بعد مودی حکومت کی جانب سے آبی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت نے ایک بار پھر آبی جارحیت کرتے ہوئے بغیر بتائے دریائے چناب میں پانی چھوڑ دیا، ایل او سی کے قریب مقبوضہ جموں کے علاقے اکھنور میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔
کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ دریائے چناب میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے، جس کے باعث شہریوں نے دریائے کے قریب کے علاقے خالی کرنا شروع کردیئے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت اس سے قبل بھی دریائے جہلم میں بغیر اطلاع دیئے پانی چھوڑ چکا ہے، جس سے پاکستانی علاقوں میں درمیانے درجے کے سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔
خیال رہے کہ یاد رہے اس سے قبل بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ کی معطلی کا جائزہ لینے کے لئے پاکستان نے ماہرین پر مشتمل تھنک ٹینک تشکیل دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ تھنک ٹینک ہنگامی بنیادوں پر معاہدے کی معطلی پر اپنی رائے کابینہ کو دے گا، جس کے بعد وزیر اعظم کابینہ ماہرین کی رائے پر مزید حکمت عملی کا فیصلہ کریں گے۔
دوسری جانب بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر پاکستان میں قانونی مشاورت ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے، معاملے پر آبی وسائل، قانون اور وزارت خارجہ نے ابتدائی ہوم ورک کرلیا۔
ذرائع کے مطابق چند روز تک بھارت کو باقاعدہ سفارتی ذرائع سے نوٹس دینے کا فیصلہ کرلیا گیا، نوٹس میں معاہدہ معطلی کی ٹھوس وجوہات مانگی جائیں گی۔ اس اقدام کا مقصد پاکستان کے مؤقف کو قانونی اوراخلاقی جواز دینا ہے۔