عام انتخابات 2024 کیلئے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا،اور ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔جبکہ بعض جگہوں پر پولنگ اسٹیشنز میں موجود افراد کو ووٹ ڈالنے کی اجازت ہے۔
ملک بھر میں 12ویں جنرل الیکشن میں کروڑوں ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا، قومی وصوبائی اسمبلیوں کے 855 حلقوں میں انتخابات کیلئے پولنگ صبح 8 سے شام 5بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہی،چار خواجہ سراؤں اور 11 ہزار سے زائد آزاد امیدواروں سمیت مجموعی طور پر 17 ہزار سے زائد امیدوار میدان ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کی 265 ،صوبائی اسمبلیوں کی 590 نشستوں پر پولنگ ہوگی،پنجاب اسمبلی کی 297 میں سے 296 اور سندھ کی 130 ،بلوچستان کی 51 اورخیبرپختونخوا سمبلی کی 130 میں سے 128 پر پولنگ ہوگی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کے ایک، خیبرپختونخوا کے دو اور پنجاب اسمبلی کے ایک حلقے میں پولنگ نہیں ہوگی، مجموعی طور پر قومی اسمبلی کی دو سو پینسٹھ اور صوبائی اسمبلیوں کی پانچ سو نوے نشستوں پر بارہ کروڑ پچاسی لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے ۔ جن میں چھ کروڑ تریسٹھ ہزار سے زائد مرد اور پانچ کروڑ ترانوے لاکھ سے زائد خواتین شامل ہیں ۔
الیکشن کمیشن نے خصوصی سیکیورٹی فیچرز والے چھبیس کروڑ واٹر مارکڈ بیلٹ پیپرز چھاپے ہیں ۔جبکہ ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے قومی شناختی کارڈ لازمی قرار دیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی کی نشستوں پر پانچ ہزار ،صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر بارہ ہزار امیدوارمیدان میں ہیں ۔ قومی اسمبلی کے انتخابات میں تین سو بارہ اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر پانچ سو ستر خواتین امیدوار بھی الیکشن لڑ رہی ہیں ۔ ملک بھر میں تعینات انتخابی عملے کی تعداد نو لاکھ چھہتر ہزار ہے ۔
پولنگ کیلئے نوے ہزار چھ سو پچہتر پولنگ اسٹشینز اور دو لاکھ چھہتر ہزار تین سو اٹھانوے پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں، چھیالیس ہزار پینسٹھ پولنگ اسٹیشنز حساس و انتہائی حساس ہیں جہاں فوج ،رینجرز اور پولیس کے سات لاکھ سے زائد امن و امان قائم رکھنے کیلئے مامور ہوں گے ۔
دوسری جانب آر ٹی ایس یعنی رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم کے ناکام تجربے کے بعد نتائج بروقت عوام تک پہنچانے کیلئےای ایم ایس میں کیا جدت لائی گئی ہے ۔ اِس سسٹم کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ اگر انٹرنیٹ نہ بھی ہو تو ای ایم ایس آف لائن بھی کام کرتا رہے گا ۔
الیکشن کمیشن نے پہلے سے اہم ڈیٹا اور فارم ، لیپ ٹاپ پر ڈاؤن لوڈ کررکھے ہیں ۔ یوں آف لائن بھی نتائج درج ہوتا رہے گا اور اگر ۔ کسی وجہ سے آف لائن بھی کرنے میں مسئلہ ہو تو پھر ایکسیل شیٹ میں پورا ڈیٹا دستیاب ہوگا اور پھر نتائج ایکسل شیٹ پر مرتب کیے جائیں گے ۔
ای ایم ایس ایپلیکیشن تمام ریٹرننگ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ اور پریزائٹنگ افسران کو دی گئی ہے اور آپٹیکل فائبر اور راؤٹرز کے ذریعے انٹرنیٹ کی سہولت بھی دستیاب ہوگی ۔
الیکشن مینجمنٹ سسٹم 32 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے اور انتخابی شیڈول کے ساتھ ہی اِس پر کام بھی شروع کردیا تھا ۔ کاغذات نامزدگی اسی سافٹ وئیر کے ذریعے وصول کیے گئے۔
تمام انتخابی عملہ متعلقہ پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کی تصویر بناکر اس ایپلیکیشن پر اپلوڈ کرے گا جو متعلقہ ریٹرننگ افسر کو مل جائے گی ۔ اُمید کی ہے کہ ای ایم ایس کے ذریعے 8 اور 9 فروری کی درمیانی شب 2 بجے تک تمام نتائج موصول ہوجائیں گے ۔
اس کے علاوہ الیکشن کمیشن میں الیکشن سٹی قائم کردیا گیا ہے جہاں میڈیا وال کے ذریعے نتائج براہ راست اپ ڈیٹ کئے جائیں گے۔۔ اس میڈیا وال کے ذریعے میڈیا کے نمائندے اور بین الاقوامی مبصرین نتائج کی تیاری کے عمل کی نگرانی کیسے کرسکیں گے۔