پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ نے کہا ہے کہ کرکٹ بورڈ میں کیوں سازشیں ہوتی ہیں یہ سب کو پتہ ہے، محسن نقوی ایک اچھے ایڈمنسٹریٹو ہیں ، کرکٹ میں سپیلشسٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔
سابق کپتان سلمان بٹ کا کہنا تھا کہ ہاکی پاکستان کا قومی کھیل ہے، اس کو فروغ ملنا چاہیے، ہاکی کہیں نہیں کھیلی جا رہی، سکولز ، کالجز میں بھی کہیں نہیں کھیلی جا رہی، ہاکی میں اگر کچھ اچھا ہو رہا ہوتا تو یہ نا ہو رہا ہوتا۔
سابق کپتان نے کہا کہ محسن نقوی کو بیسٹ آف لک کہتا ہوں، وہ ایک اچھے ایڈمنسٹریٹر ہیں، تاہم کرکٹ میں سپیشلسٹ کی ضرورت ہوتی ہے، دل کا علاج صرف ہارٹ سپیشلسٹ ہی کر سکتا ہے، ایسے ہی کھیلوں میں سپیشلسٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔
سلمان بٹ کا کہنا تھا کہ کھیلوں میں روڈ میپ کی ضرورت ہے، میرٹ پر لوگوں کو آنا چاہیے، کپتانی اس کو کرنی چاہیے جو اس کا حقدار ہو، ہر ورلڈ کپ کے بعد پاکستان میں کپتان تبدیل ہو جاتا ہے، شاہین آفریدی کو ٹائم دینا چاہیے، جب کسی کو کپتان بناتے ہیں ان کو موقع دینا چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں کس کو ووٹ دینا ہے، یہ میرا ذاتی معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹ بورڈ میں کیوں سازشیں ہوتی ہیں یہ سب کو پتہ ہے، ورلڈ کپ میں ہماری ٹیم کا بیٹنگ کوچ وہ تھا جس نے ایشیئن کنڈیشنز میں کبھی کرکٹ نہیں کھیلی، ہماری ٹیم کوئی زیادہ کرکٹ نہیں کھیل رہی، پی سی بی چیئرمین کے لیے کسی کرکٹر کا ہونا لازمی نہیں ہے۔