چین کی ایک عدالت نے آسٹریلوی مصنف یانگ ہینگ جن کو جاسوسی کے الزام میں سزائے موت سنادی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلوی مصنف یانگ ہینگ کو 2019 میں جاسوسی کے الزام میں چین میں گرفتار کیا گیا تھا اور پیر کے روز انہیں بیجنگ کی ایک عدالت نے موت کی سزا سنائی ہے۔
سزا کی شرائط کے مطابق یانگ کی سزا کو اچھے برتاؤ کی وجہ سے عمر قید میں بھی تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
آسٹریلوی وزیر خارجہ پینی وونگ نے اس سزا کی تصدیق کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ آسٹریلوی حکومت اس نتیجے سے حیران ہے، کینبرا اس کا سخت ترین الفاظ میں جواب دے گا اور چینی سفیر کو بھی طلب کیا جائے گا۔
لازمی پڑھیں۔ چین کا ایم آئی اے سکس کے ایک جاسوس کو حراست میں لینے کا دعویٰ
چینی نژاد آسٹریلوی مصنف نے اپنے دوستوں اور خاندان والوں کی طرح اپنے خلاف الزامات کی تردید کی ہے جبکہ آسٹریلیا کی سابقہ حکومت نے ان کی حراست کو ناقابل قبول قرار دیا۔
یانگ نے 14 سال تک صوبائی سطح پر چینی وزارت برائے ریاستی سلامتی ایم ایس ایس کے لیے کام کیا اور جاسوسی ناول لکھنا شروع کیے۔
وہ 2000 میں آسٹریلیا چلے گئے اور پانچ سال بعد یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی سڈنی میں تعلیم حاصل کرنا شروع کی۔
معروف مصنف کو جب حراست میں لیا گیا تھا تب وہ نیویارک میں کام کر رہے تھے۔