ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک نئے وسیع تجارتی منصوبے کا اعلان کیا، جس کے تحت مزید ممالک سے درآمدات پر محصولات عائد کیے جائیں گے یہ اقدام ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عالمی تجارتی توازن کو بہتر بنانے کے لیے نئی کوشش ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وسیع تجارتی منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے ایگزیکٹو آرڈرپر دستخط کر دیئے ہیں لیکن یہ فوری طور پر لاگو نہیں ہوں گے وائٹ ہاؤس حکام کا کہنا ہے کہ اس تاخیر کا مقصد مختلف ممالک کو نئے تجارتی معاہدے پر بات چیت کا موقع دینا ہے تاکہ امریکہ کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات بہتر بنا سکیں۔
ٹرمپ نے اعلان سے قبل ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھاکہ تین شاندار ہفتے، شاید تاریخ کے بہترین، لیکن آج کا دن سب سے بڑا ہے: رِیسیپروکل ٹیرفس! امریکہ کو دوبارہ عظیم بناؤ!
امریکی تجارتی نمائندے کے مطابق اس وقت امریکہ میں صنعتی مصنوعات پر اوسط درآمدی ٹیرف کی شرح 2% ہے وزن شدہ اوسط ٹیرف شرح ان ممالک کے لیے زیادہ ہوتی ہے جن کی برآمدات کسی دوسرے ملک میں زیادہ ٹیرف کے تابع ہوتی ہیں اور اس ملک کی مجموعی درآمدات میں بڑا حصہ رکھتی ہیں جبکہ کم تجارتی حصے والے ممالک کے لیے یہ شرح کم ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ ریسیپروکل ٹیرفس ٹرمپ کی انتخابی مہم کا ایک بنیادی وعدہ تھا،جس کا مقصد ان ممالک کے خلاف جوابی اقدامات کرنا تھا جو امریکی اشیا پر محصولات عائد کرتے ہیں ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام غیر منصفانہ تجارتی پالیسیوں کو درست کرنے کے لیے ضروری ہے۔