بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کو پاکستانی کرکٹر شعیب ملک سے شادی کے بعد سے کئی تنازعات کا سامنا رہا۔
ثانیہ مرزا اور شعیب ملک کی شادی کے حوالے سے کافی تنازع ہوا تھا، 2010ء میں جب ہندوستانی ٹینس اسٹار نے پاکستانی کرکٹر سے شادی کا فیصلہ کیا تو اس پر تنازع کھڑا ہوگیا تھا۔
شعیب ملک سے شادی کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے عاشہ صدیقی نامی ایک لڑکی سامنے آئی تھی، حالانکہ پاکستانی کرکٹر نے اس کی تردید کی تھی۔
ثانیہ مرزا نے شعیب سے شادی کا فیصلہ کیا تو انہوں نے اپنی منگنی توڑ دی تھی، ان کی منگنی 2009ء میں ان کے بچپن کے دوست سہراب مرزا سے حیدرآباد میں ہوئی تھی، 6 ماہ بعد ثانیہ نے اس رشتے سے الگ ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے منگنی توڑی تھی۔
ٹینس کی دنیا میں نام کمانے والی ثانیہ مرزا سے متعلق ایک تنازع کپڑوں کو لے کر بھی ہوا تھا، 2005ء میں چھوٹی اسکرٹ پہن کر کھیلنے کی وجہ سے ان کے خلاف ایک مسلم مذہبی رہنماء نے فتویٰ جاری کیا تھا۔
ثانیہ مرزا سال 2007ء میں ایک بار پھر اس وقت سرخیوں میں آئی تھیں، جب ان کیخلاف مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی شکایت درج کی گئی، ان کیخلاف مسجد میں شوٹنگ کرنے پر شکایت درج کرائی گئی تھی۔
سال 2008ء میں ثانیہ مرزا پر سنگین الزامات لگائے گئے تھے، ان پر قومی پرچم اور ترنگے کی توہین کا سنگین الزام لگایا گیا۔ ثانیہ پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنا پاؤں اس میز پر رکھا تھا، جس پر ہندوستان کا قومی پرچم تھا۔
ایک سماجی کارکن نے اس حوالے سے پریوینشن آف انسلٹس ٹو نیشنل آنر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرایا تھا لیکن جو تصویر سامنے آئی وہ ثانیہ کی نہیں بلکہ فرضی نکلی تھی۔