آذربائیجان کا نگورنو کاراباخ میں فوجی آپریشن دوسرے روز بھی جاری رہا۔ روس اور امریکہ نے جنگ بندی پر زوردیا ہے۔
آرمینا کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کی گئی تاہم آذربائیجان کے صدارتی دفتر سےجاری بیان میں کہا گیا کہ کاراباخ میں موجود آرمینیائی دہشت گردوں کے ہتھیار ڈالنے تک آپریشن جاری رہے گا۔
عالمی میڈیا نے ایک سابق آرمینیائی اعلی عہدیدارکے حوالے سے لکھا کہ اب تک جنگ میں سو سے زائد افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔ آذربائیجان کا موقف ہے کہ وہ نگورنو کاراباخ میں انسداد دہشت گردی کے اقدامات کر رہا ہے جبکہ آرمینیا کا دعویٰ ہے کہ وہ علاقے میں شہری آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے نگورنو کاراباخ میں ہلاکتوں کی اطلاعات پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پرتشدد کارروائیاں فوری طور پر بند کرنے کی اپیل کی ہے۔